اشتہارمیں غلط معلومات پرماڈل کے خلاف بھی کاروائی ہوگی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 11-06-2022
اشتہارمیں غلط معلومات پرماڈل کے خلاف بھی کاروائی ہوگی
اشتہارمیں غلط معلومات پرماڈل کے خلاف بھی کاروائی ہوگی

 

 

نئی دہلی: حکومت نے مشہور شخصیات یا کھلاڑیوں کے بغیر کسی تجربےیا استعمال کے اشتہارات کی مصنوعات کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے۔

حکومت نے کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے تحت نئے قوانین کو نوٹیفائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اشتہار میں یا بغیر تجربہ کے غلط معلومات کی توثیق کی جاتی ہے تو اس کے لیے مشتہر کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔

نئی تبدیلیوں کے تحت مشہور شخصیات یا اسپورٹس پرسنز کو میٹریل کنکشن ڈسکلوزر دینا ہو گا اور ساتھ ہی اشتہار کی توثیق کرتے وقت مکمل خیال رکھنا ہو گا۔

وزارت برائے امور صارفین کی جانب سے جمعہ کو جاری کردہ نئے رہنما خطوط کے مطابق مشتہرین کی تشہیر ایماندارانہ رائے، یقین یا تجربے کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔ اگر مشتہر کا ایسی پراڈکٹ سے کسی قسم کا تعلق ہے تو اس کی معلومات بھی دینی ہوگی۔

ایسا نہ کرنا کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔ مادی انکشاف کا مطلب ایک ایسا رشتہ ہے جو کسی بھی طرح سے کسی توثیق کی اہمیت یا اعتماد کو متاثر کرتا ہے، لیکن صارف اس سے واقف نہیں ہے۔

گائیڈ لائن کے مطابق، اگر کسی پروڈکٹ کے مشتہر اور مرچنٹ، مینوفیکچرر یا مشتہر کے درمیان کوئی ایسا تعلق ہے جو مادی طور پر اس توثیق کی قدر یا ساکھ کو متاثر کرتا ہے اور اس طرح کے تعلق کی صارف سے توقع نہیں کی جاتی ہے، تو مکمل معلومات دینی ہوگی۔ اگر اس کی خلاف ورزی کی گئی تو ایسی صورت میں پہلی بار 10 لاکھ روپے اور اگلی بار 50 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو گا۔

نئی گائیڈ لائن 'گمراہ کن اشتہارات کی روک تھام اور اشتہارات کی تشہیر سے متعلق ضروری احتیاطی تدابیر' 10 جون سے نافذ العمل ہو گئی ہیں۔

یہ کسی اشتہار کو درست یا گمراہ کن تصور کرنے کے لیے معیار بھی طے کرتا ہے۔ اس میں مفت، دھوکہ دہی اور دیگر قسم کے اشتہارات سے متعلق وضاحتیں شامل ہیں۔