وہیکل سکریپج پالیسی کاآغاز' اہم سنگ میل ہے: وزیر اعظم

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 13-08-2021
وزیر اعظم نریندر مودی
وزیر اعظم نریندر مودی

 

 

نئی دہلی:وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے گجرات میں سرمایہ کاروں کے اجلاس سے خطاب کیا۔

سمٹ کا انعقاد رضاکارانہ طور پر وہیکل فلیٹ ماڈرنائزیشن پروگرام یا وہیکل اسکریپنگ پالیسی کے تحت گاڑیوں کے اسکریپنگ انفراسٹرکچر کے قیام کے لیے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے مدعو کیا جا رہا ہے۔

یہ ایک مربوط کریپنگ ہب کی ترقی کے لیے النگ میں جہاز توڑنے والی صنعت کی طرف سے پیش کردہ دیگر امور پر بھی توجہ مرکوز کرے گا، اس موقع پر مرکزی وزیربرائے سڑک ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہ نیز وزیر اعلیٰ گجرات بھی موجود تھے۔

وہیکل اسکریپج پالیسی کا آج آغاز ہور ہا ہے جو ہندوستان کے ترقیاتی سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ گجرات میں انویسٹر سمٹ(سرمایہ کاری سے متعلق اجلاس) نے گاڑیوں کے اسکریپنگ انفراسٹرکچر کے قیام کے لیے امکانات کی ایک نئی راہ کھول دی ہے۔ گاڑیوں کا اسکریپنگ، ماحول دوست انداز میں ان فٹ اور آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کو ختم کرنے میں مدد دے گا۔

"ہمارا مقصد ایک قابل عمل سرکلر اکنامی بنانا ہے اور ماحولیات کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کرتے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے اعلی اقدار مرتب کرنا ہے۔" قومی آٹوموبائل اسکریپج پالیسی کا آغاز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پالیسی آٹو سیکٹر اور نئے ہندوستان کی نقل وحمل کو ایک نئی شناخت دینے والی ہے۔

یہ پالیسی ملک میں گاڑیوں کی آبادی کی تجدید ، سائنٹفک انداز میں سڑکوں سے غیر موزوں اور ان فِٹ گاڑیوں کو ہٹانے میں بڑا کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نقل و حمل اور آمدورفت میں جدیدیت نہ صرف سفر اور نقل و حمل کے بوجھ کو کم کرتی ہے بلکہ معاشی ترقی کے لیے بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اکیسویں صدی کے ہندوستان کا مقصد صاف ستھرا ، ہجوم سے پاک اور آسان نقل و حرکت کے انتظامات کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ نئی اسکریپنگ پالیسی سرکلر اکنامی اور فضلے سے دولت بنانے کی مہم میں ایک اہم کڑی ہے۔ یہ پالیسی ملک کے شہروں سے آلودگی کو کم کرنے اور ماحول کی حفاظت اور تیز رفتار ترقی کے ہمارے عزم کی بھی عکاسی کرتی ہے۔ ری یوز ، ری سائیکل اور ریکوری کے اصول پر عمل کرتے ہوئے یہ پالیسی آٹو سیکٹر اور میٹل سیکٹر میں ملک کی خود انحصاری کو بھی فروغ دے گی۔

یہ پالیسی 10 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی نئی سرمایہ کاری لائے گی اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرے گی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت آزادی کے 75 ویں سال میں داخل ہونے والا ہے ایسے وقت میں آئندہ 25 سالوں کی بہت اہمیت ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئندہ 25 برسوں میں کاروبار اور روزمرہ کی زندگی میں کام کے طریقوں میں بہت سی تبدیلیاں آئیں گی۔

انہوں نے کہاکہ اس تبدیلی کے ساتھ ساتھ یہ بھی برابر اہمیت رکھتا ہے کہ ہم اپنے ماحول ،اپنی زمین ،اپنے وسائل اور اپنے کچے مال کا تحفظ کریں ۔ انہوں نےکہا کہ ہم مستقبل میں اختراع اور ٹکنالوجی کے بارے میں کام کرسکتے ہیں لیکن مادر ارض سے ہمیں جو صحت ملتی ہے وہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج ایک طرف تو بھارت گہرے سمندری مشن کے ذریعہ نئے امکانات تلاش کررہا ہے جبکہ دوسری جانب وہ ایک سرکولر معیشت کی حوصلہ افزائی بھی کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ترقیات کو پائیدار اور ماحول دوست بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔