کانپورکےقاضیوں نےشروع کیا نیانکاح نامہ!اس کی خصوصیت آپ بھی جانیں

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
کانپورکےقاضیوں نےشروع کیا نیانکاح نامہ!اس کی خصوصیت اپ بھی جانیں
کانپورکےقاضیوں نےشروع کیا نیانکاح نامہ!اس کی خصوصیت اپ بھی جانیں

 

 

کانپور:متعدد مشکلات سے بچنے کے لئے نکاح نامہ میں جدت لانے کا فیصلہ کانپور کے علما نے کیاہے۔ یہ معاملہ دوسرے قاضیوں اورمفتیوں کے لئے ایک مثال بھی ہے۔ سوچ سمجھ کر نکاح نامہ میں جدت لائی گئی ہے۔

پہلے نکاح نامہ میں صرف اردوزبان کا استعمال کیا جاتا تھامگر اب اس میں ہندی اور انگریزی کے لئے بھی جگہ بنائی گئی ہے۔اسی کے ساتھ نکاح نامے میں دلہا اور دلہن کی تصاویر بھی ہوں گی۔ اس سے اختلاف کی صورت میں یہ ثابت کرنا آسان ہو جائے گا کہ قاضی نے کن افرادکا نکاح کرایا ہے۔

ان دنوں نکاح نامہ کو سرکاری اور قانون معاملوں میں بھی استعمال کیا جاتاہے۔ بیرون ملک جانے کے لیے بھی ان کا استعمال ہوتاہے۔ چونکہ عموماً نکاح نامہ اردومیں ہوتا ہے لہٰذا ایسے حالات میں ترجمہ کرانا پڑتاہے۔

awaz

اب جب نکاح ناموں میں ہندی اور انگریزی کا بھی استعمال ہوگاتو ترجمہ کی ضرورت نہیں رہےگی۔ بہرحال اب اس نئےنکاح نامے کا قاضیوں نے بھی استعمال شروع کر دیا ہے۔

واضح ہوکہ اسلام میں نکاح نام ہے ایجاب وقبول کا۔یعنی لڑکی، نکاح کی اجازت دیتی ہے اورکم ازکم دو گواہوں کی موجودگی میں قاضی دولہا سے قبول نکاح کا اقرار کراتا ہے۔

نکاح کی درستگی کے لئے ایجاب وقبول کافی ہے، نکاح نامہ کی ضرورت نہیں مگرموجودہ دور میں چونکہ قانونی مسائل بھی رہتے ہیں لہٰذا نکاح نامہ کی حیثیت ایک دستاویزکی ہوگئی ہے۔

کئی بار میاں، بیوی کے بیچ جھگڑے کے بھی حالات پیدا ہوجاتے ہیں اور ایسے میں نکاح نامہ کوثبوت کے طور پر پیش کیا جاسکتاہے۔ نکاح نامہ صرف اردو میں ہونے کی وجہ سے سرکاری وقانونی کام اور میاں بیوی کے بیرون ملک جانے میں مشکل پیش آتی تھی ۔

ایسے میں نکاح نامے کا اردو سے ہندی یا انگریزی میں ترجمہ کرانا پڑتاتھامگراب نکاح نامے میں اردوکے ساتھ انگلش اور ہندی ہونے کے سبب یہ مشکل درپیش نہیں آئےگی۔

نکاح نامہ میں تصویر نہ ہونے کی وجہ سے میاں بیوی کی شناخت بھی نہیں ہو سکتی تھی مگر نئے نکاح نامہ سے ان مسائل سے نجات مل جائے گی۔ اسے کانپورکےمفتی شہر حنیف برکاتی سمیت کئی قاضی استعمال کر رہے ہیں۔

ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ اس دور میں بیشترمسلم نوجوان، اردوزبان سے ناواقف ہیں،ایسے میں وہ اپنا نکاح نامہ پڑھنے سے بھی قاصر ہیں مگر اب ہندی اور انگریزی میں ہونے کے سبب ان کے لئے پڑھنااور لکھنا آسان ہوگا۔

جدید نکاح نامہ میں دولہا اور دلہن کی تصویروں پر نکاح پڑھانے والے قاضی کی بھی مہر ہوگی۔ اس سے دولہا اور دلہن کی شناخت میں آسانی ہوگی جبکہ تصاویر فکس ہونگی تبدیل نہیں کی جا سکیں گی۔

جدید نکاح نامے میں اردو کے علاوہ ہندی اور انگریزی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ دولہا اور دلہن کی تصاویر لگانا بھی ضروری ہے۔ اس سے دولہا اور دلہن کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔

گواہوں کی موجودگی میں دولہا اور دلہن کی تصویروں کی بھی تصدیق کی جائے گی۔ مفتی شہرحنیف برکاتی کا کہنا ہے کہ نکاح نامے میں ضرورت کے مطابق مزید تبدیلیاں ہوسکتی ہیں۔