فروغ اردو کے لیے حکومت قابل قدر کام کر رہی ہے: پروفیسر شاہد اختر

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 01-02-2022
فروغ اردو کے لیے حکومت قابل قدر کام کر رہی ہے: پروفیسر شاہد اختر
فروغ اردو کے لیے حکومت قابل قدر کام کر رہی ہے: پروفیسر شاہد اختر

 


 آواز دی وائس، نئی دہلی

قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان (این سی پی یو ایل) کے سابق وائس چیئر مین اور مائناریٹی ایجوکیشن انسٹی ٹیوشن کے ممبر پروفیسر شاہد اختر نے اپنے ایک بیان میں موجودہ حکومت کے ذریعے مسلمانوں کی فلاح و ترقی کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں یہ حکومت سب کا ساتھ،سب کا وکاس اور سب کا وشواس کے نعرے اور نصب العین کےساتھ سرگرم عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر طبقے تک پہنچنے اور تمام شہریوں کی تعلیمی،معاشی و سماجی ترقی کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں مصروف ہے جس کے خاطر خواہ نتائج سامنے آرہے ہیں۔ انھوں نے خصوصاً اردو کے حوالے سے حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان ملک کی تمام زبانوں کو آگے بڑھانے اور ان کے تحفظ و فروغ کے ساتھ اردو کے فروغ پر بھی خاص توجہ دے رہے ہیں اور انھوں نے بارہا اس زبان کی دلکشی اور شیرینی کا اعتراف بھی کیا ہے، اسی وجہ سے وہ چاہتے ہیں کہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نہ صرف ہندوستان کی سطح پر اردو کے کاز کو آگے بڑھانے والا سب سے بڑا ادارہ بنے بلکہ وہ عالمی سطح پر بھی لوگوں کو اس زبان اور اس کے ادب سے مربوط کرے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی سربراہی میں کونسل نے پچھلے سات سال میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں اور اس کی اسکیمیں کشمیر سے کنیاکماری تک کے دور دراز علاقوں تک پہنچ رہی ہیں۔ کونسل کے زیر اہتمام اردو،عربی و فارسی زبانوں میں سرٹیفکٹ و ڈپلوما کے پورے ملک میں سیکڑوں سینٹرز چلتے ہیں،جن سے اب تک ہزاروں طلبہ و طالبات نے استفادہ کیا ہے،اس کے علاوہ ملک بھر کے ہزاروں اسکالرز،مصنفین اور اداروں کی ہر سال مالی مدد کی جاتی ہے،تاکہ وہ مختلف علمی و ادبی موضوعات پر ریسرچ کرسکیں،اپنی کتابیں شائع کرواسکیں اور سمینار و کانفرنسز کا انعقاد کر سکیں۔

خود قومی کونسل کے زیر اہتمام اب تک کم و بیش دو ہزار درسی و غیر درسی علمی و ادبی کتابیں شائع ہوچکی ہیں،جنھیں بہت رعایتی قیمتوں پر قارئین تک پہنچایا جاتا ہے،نیز کونسل کے زیر اہتمام سال میں کئی مذاکرات اور سمیناروں کا انعقاد بھی ہوتا ہے،ہر سال ایک ورلڈ اردو کانفرنس بھی منعقد کی جاتی ہے،جس میں ہندوستان کے علاوہ درجنوں ممالک کے سکالرز اور دانشوران شریک ہوتے ہیں اور اہم ادبی و تحقیقی موضوعات پر مقالات پیش کیے جاتے ہیں ۔

’بکس آن وہیل‘ پروگرام کے تحت قومی اردو کونسل درو دراز کے علاقوں میں موبائل وین کے ذریعے قارئین تک کتابیں پہنچا رہی ہے،حال ہی میں 56؍ویں دورے کے تحت تلنگانہ،آندھرا پردیش اور کرناٹک میں گشت کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ کونسل نے پچھلے سال بہت سے علمی و ادبی پروگرام کیے ہیں۔ جن میں سے ایک اہم قومی اردو کتاب میلہ تھا جو 18سے 26دسمبر2021ء کے درمیان مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں لگایا گیا،یہ میلہ بہت کامیاب رہا اور اس میں ایک کروڑ سے زیادہ کی اردو کتابیں خریدی گئیں،دوسرا اہم پروگرام یوپی اردو اکیڈمی کے اشتراک سے دسمبر میں ہی جشن اردو کے عنوان سے کیا تھا جس میں مرکزی و ریاستی حکومت کے اشتراک سے رنگا رنگ ادبی و ثقافتی پروگرام پیش کیے گئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ یوپی کی یوگی سرکار بھی اردو کے فروغ کے تئیں سنجیدہ ہے چنانچہ موجودہ سکریٹری زہیر بن صغیر کی رہنمائی میں یوپی اردو اکیڈمی نے بھی کئی اہم پروگرام شروع کیے ہیں جن سے ہر طبقہ فائدہ اٹھا رہا ہے۔

پروفیسر شاہد اختر نے نئی قومی تعلیمی پالیسی کے حوالے سے کہا کہ طویل عرصے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ایک جامع اور مفید تعلیمی پالیسی تیار کی گئی ہے ، جس کا تمام طبقات کو خیر مقدم کرنا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ اس پالیسی میں آٹھویں شیڈول میں درج تمام زبانوں کے تحفظ اور فروغ کی ضمانت دی گئی ہے، جن میں اردو بھی شامل ہے ۔ اس پالیسی میں مادری زبان کے فروغ اور تعلیم پر خاص توجہ دی گئی ہے،جس سے یقیناً اردو زبان کو بھی فائدہ ہوگا۔

اب یہ اردو والوں کی ذمے داری ہے کہ وہ مادری زبان میں نئی نسل کی تعلیم پر ہر حال میں توجہ دیں۔ انھوں نے بتایا کہ کونسل کی جانب سے اردو اساتذہ کی تربیت اور مختلف ریاستوں کے سرکاری اسکولوں میں اردو طلبہ کو پرائمری تعلیم مادری زبان میں فراہم کرنے کے لیے بھی باقاعدہ کوشش کی جارہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اردو کونسل اردو زبان کے فروغ کے ساتھ ساتھ حکومت ہند کی دوسری فلاحی اسکیموں کو بھی اردو حلقوں تک پہنچانے کا کام رہی ہے جس سے پورے ملک کے لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں اور آیندہ بھی تمام وزارتوں اور سرکاری محکموں کی اسکیموں سے لوگوں کو باخبر کرنے اور ان کے اندر بیداری پیدا کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔