گاندھی جی کےلئے مشکل ترین اوقات میں گیتا ایک مشعل راہ تھی۔ پی ایم

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 10-03-2021
  نظریاتی آزادی اور رواداری کی بھی ایک علامت
نظریاتی آزادی اور رواداری کی بھی ایک علامت

 

 

وزیر اعظم نریندر مودی نے شریمدبھگود گیتا کے اشلوکوں پر 21اسکالروں کے تبصروں کے ساتھ ایکمخطوطہ جاری کیا اس موقع پردھرمارتھ ٹرسٹ، جموں و کشمیر کے چیئرمین ٹرسٹی ڈاکٹر کرن سنگھ کے ساتھ، جموں و کشمیر کےلیفٹیننٹ گورنر منوجسنہا بھی موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ڈاکٹر کرن سنگھ کے ذریعہ ہندوستانی فلسفہ پر کیے گئے کاموں کی تعریف کی۔

انھوں نے مزید کہا کہ ان کی کاوشوں نے جموں وکشمیر کی شناخت کو دوبارہ زندہ کردیا ہے، جس کی وجہ سے صدیوں سے پورے ہندوستان کی فکری روایت برقرار ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہزاروں اسکالروں نے گیتا کا گہرائی سے مطالعہ کرنے کے لیے اپنی ساری زندگی وقف کردی ہے، جسےواحد صحیفے کی ہر ایک آیت پر مختلف تشریحات کے تجزیے اور بہت سارے تصورات کے اظہار میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ یہ ہندوستان کی نظریاتی آزادی اور رواداری کی بھی ایک علامت ہے، جو ہر شخص کو اپنا نقطہ نظر رکھنے کی ترغیب دیتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کو متحد کرنے والے آدی شنکراچاریہ نے گیتا کو روحانی شعور کی حیثیت سے دیکھا۔ رامانوج آچاریہ جیسے سنتوں نے گیتا کو روحانی علم کے اظہار کے طور پر پیش کیا تھا۔ سوامی وویکانند کے لیے، گیتا ایکاٹوٹجانفشانی اور غیر مغلوب اعتماد کا ذریعہ رہی ہے۔ سوامی اربندو کے لیے، گیتا علم اور انسانیت کا ایک حقیقی مجسمہ تھا۔مہاتماگاندھی کے مشکل ترین اوقات میں گیتا ایک مشعل راہ تھی۔ گیتا نیتا جی سبھاشچندر بوس کی حب الوطنی اور بہادری کی تحریک رہی ہے۔ یہگیتا ہے، جس کی وضاحت بال گنگا دھر تلک نے کی تھی اور جدوجہد آزادی کو نئی توانائی دی تھی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری جمہوریتزندگی کے ہر شعبے میں ہمیں ہمارے خیالات کی آزادی، کام کی آزادی، اور مساوی حقوق دیتی ہے۔ یہ آزادی ان جمہوری اداروں سے آتی ہے جو ہمارے آئین کے محافظ ہیں۔ لہذا، انھوں نے کہا، جب بھی ہم اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں، تو ہمیں اپنے جمہوری فرائض کو بھی یاد رکھنا چاہیے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گیتا پوری دنیا اور ہر مخلوق کے لیے ایک کتاب ہے۔

اس کا متعدد ہندوستانی اور بین الاقوامی زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے، بہت سے بین الاقوامی اسکالروں کے ذریعہ کئی ممالک میں تحقیق کی جارہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اپنے علم کا اشتراک کرنا ہندوستان کی ثقافت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریاضی، ٹیکسٹائل، دھات کاری یا آیوروید میں ہمارے علم کو ہمیشہ انسانیت کے لیے دولت کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ آج، ایک بار پھر، ہندوستان پوری دنیا کی ترقی اور انسانیت کی خدمت میں اپنا کردار ادا کرنے کی صلاحیت پیدا کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کے تعاون کو حالیہ دنوں میں دنیا نے دیکھا ہے۔ انھوں نے یہ کہہ کر اپنی بات ختم کی کہ، یہ تعاون ایک آتمنربھر بھارت کی کوششوں میں دنیا کی وسیع پیمانے پر مدد کرے گا۔