الیکشن کمیشن نےدیا بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو نوٹس

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 09-04-2021
دیدی پر لگام
دیدی پر لگام

 

 

نئی دہلی۔ الیکشن کمیشن نے ایک بار پھر مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ یہ دوسری مرتبہ ہے جب الیکشن کمیشن نے ممتا بنرجی کو ان کے بیان کے لیے نوٹس جاری کر جواب مانگا ہے۔ ممتا بنرجی پر انتخابی تشہیر کے دوران سی ایس ایف (سنٹرل سیکورٹی فورسز) اور بی ایس ایف (بارڈر سیکورٹی فورسز) کو لے کر غلط بیان بازی کرنے کا الزام ہے۔ الیکشن کمیشن نے ممتا بنرجی کے بیان کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے نوٹس کا جواب 10 اپریل کو 11 بجے تک دینے کے لیے کہا ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ممتا بنرجی نے ماڈل کوڈ کے کئی سیکشن کے ساتھ قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔

ممتا بنرجی نے اپنے بیان کے ذریعہ ضابطہ اخلاق کے ساتھ ہی تعزیرات ہند کی دفعہ 186، 189 اور 505 کی خلاف ورزی کی ہے۔ کمیشن کے مطابق اگر ممتا بنرجی نوٹس کا جواب نہیں دیتی ہیں تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 28 مارچ اور 7 اپریل کو ممتا بنرجی کے ذریعہ کی گئی تقاریر کا حوالہ دیا جس میں وزیر اعلیٰ نے سنٹرل فورسز پر ووٹروں کو دھمکانے کا الزام عائد کیا اور خواتین کو پیچھے ہٹنے یا سنٹرل فورسز کے ذریعہ ’گھیراؤ‘ کا الزام عائد کیا تھا۔ بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی الیکشن کمیشن سے نوٹس ملنے کے بعد انتہائی ناراض نظر آ رہی ہیں۔ انھوں نے بی جے پی پر زوردار حملہ کرتے ہوئے اس پر ملک کو فروخت کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ’’آپ نے ملک کو بیچ دیا ہے۔

آپ نے میرے بارے میں جھوٹ بولنے کے لیے قومی میڈیا سے کہا ہے۔ آپ نے میرے خلاف شکایت درج کی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’جب انھوں نے ہندو-مسلمانوں کے بارے میں بات کی تو نریندر مودی اور بی جے پی لیڈروں کے خلاف کوئی شکایت کیوں نہیں کی گئی؟

ان کے خلاف کوئی شکایت درج کیوں نہیں کی گئی؟ ممتا بنرجی ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی سب کے لیے ہیں۔‘‘ سنٹرل فورسز کے تعلق سے اپنی بات رکھتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’میں سنٹرل فورسز کی عزت کرتی ہوں۔ لیکن میرے پاس ان لوگوں کے کوئی عزت نہیں ہے جو بی جے پی کی کٹھ پتلی ہیں اور ماؤں و بہنوں کو ڈرانے کی کوشش کرتے ہیں، تاکہ وہ بی جے پی کو ووٹ دیں۔‘‘ ممتا بنرجی نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ ’’آپ امت شاہ کی بات مت سنیے۔ ہماری بات بھی مت سنیے۔ لیکن اپنا کام ٹھیک سے کیجیے۔‘‘