سب نیتاؤں کا ساتھ -گاؤں کا وکاس

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-03-2021
منفرد انتخابی مہم کے خالق ڈاکٹر معید الرحمن
منفرد انتخابی مہم کے خالق ڈاکٹر معید الرحمن

 

 

طسین محمد، فیاض  خان/ رامپور

اگرچہ سیاسی جماعتیں اپنے ووٹ بینک پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں ، لیکن وہ سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ لگاتے ہیں۔ تو کیا عوام بھی لیڈران کے ساتھ ایسا ہی سلوک کرسکتے ہیں؟ اس کی ایک مثال رام پور کی تحصیل صدر کے ضلع گاؤں ڈوکپوری ٹنڈا سے تعلق رکھنے والے گاؤں کے امیدوار ڈاکٹر معید الرحمن نے قائم کی ہے ، جنہوں نے پنچایت انتخابات میں وزیر ا عظم نریندر مودی ، راہل گاندھی ، ایس پی کے سربراہ اکھلیش یادو ، بی ایس پی سپریمو مایاوتی اور اے آئی ایم آئی ایم کے اسدالدین اویسی کو اپنے انتخابی پوسٹروں میں جگہ دی ہے۔ ان کا پوسٹر عوام کے بیچ بحث کا موضوع بن گیا ہے اور لوگ اسے بے حد پسند کررہے ہیں۔

یوم جمہوریہ یوم پریڈ کے دوران دہلی میں ہونے والے پروگرام اور وزیر اعظم اور چیف منسٹر کی حلف برداری کی تقریب کو چھوڑ دیں تو بی جے پی ، کانگریس ، ایس پی ، بی ایس پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے معروف سیاسی چہرے شاید ہی کبھی ایک ساتھ اسٹیج پر موجود ہوتے ہوں ۔ لیکن پنچایت انتخابات میں گاؤں کی ترقی کے لئے اپنے پوسٹر میں ، رام پور کی تحصیل صدر کے گاؤں ڈونکپوری ٹنڈا سے پردھان کے امیدوار ڈاکٹر معید الرحمن نے اپنے گاؤں کی ترقی کے لئے ان تمام رہنماؤں کو اپنے پروموشنل پوسٹروں میں جگہ دے کر سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔

گرام پردھان کے امیدوار ڈاکٹررحمان کے مطا بق میںدونک پوری ٹانڈا سے پردھان کے عہدے کا امیدوار ہوں۔میری کوئی پارٹی نہیں ہے۔ میں صرف سماجی اتحاد کےلئے سرگرم ہوں ۔میں چاہتا ہوں کہ سب کا ساتھ ہو اور سب کا وکاس ہو۔یہی وجہ ہے کہ میں نے اپنی ہورڈنگ میں سب لیڈران کے فوٹو لگائے ہیں۔اس میں مودی جی ،یوگی جی،راہل جی مایا وتی جی،اکھلیش جی ۔سب کو ساتھ لے کر چل رہا ہوں۔

ان کا دعوی ہے کہ گاوں میں انہیں اچھی توجہ مل رہی ہے۔لوگ ان کے جذبے کی سراہنا کررہے ہیں۔اس کا یہ فائدہ ہوگا کہ حکومت کسی کی بھی ہو گاوں کا وکاس نہیں رکے گا۔ان کا کہنا ہے کہ مجھے کسی پارٹی کا لیڈر نہیں بننا ہے میں تو صرف سماج کی بہتری کےلئے کام کررہا ہوں۔

گائوں کے رہنے والے انیل کا کہنا ہے کہ ہمارے ڈاکٹر معید الرحمان ہیں جواس الیکشن میں کھڑے ہوئےہیں ، ان کے پوسٹر بھی ساری جگہوں پرلگے ہوئے ہیں ، چرچا بھی بہت ہے ، اس میں کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہے ، وہ پوسٹرز لگا رہے ہیں صرف عوام کے لئے ۔پوری پارٹی بات چیت میں لگی ہے ، جوکچھ ہے گاؤں کی ترقی کے لئے ہے ، پوسٹر کے بارے میں کیا سوچنا ہے۔ یہ معلوم ہے کہ سب کچھ گاؤں کی بھلائی کے لئے ہے تو پھر اس میں کچھ وہ توہے نہیں۔پوسٹر تو لگانا ہی ہے،پرچارہے۔جو کچھ ہے ، سب کے لئے ہے ، ہمارے لئے بہت کم ہے ، یہ صرف گائوں والوں کی بھلائی کے لئے ہے۔مجھے چھا لگا۔جتناپرچار ہوگا اتنا ہی اچھا ہے۔ جتنی گاؤں میں ترقی ہوگی اتنا ہی اچھاہے۔