تبلیغی جماعت کا معاملہ ۔حکومت کا نیا حلف نامہ ۔آج سماعت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 28-01-2021
تبلیغی جماعت کا معاملہ
تبلیغی جماعت کا معاملہ

 

نئی دہلی
 کوروناوائرس کو مرکز نظام الدین سے جوڑ کر تبلیغی جماعت کی شبیہ کو داغدار کرنے اور فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کے الزام پر کچھ ٹی وی چینلوں اور پرنٹ میڈیاکے خلاف مولانا سید ارشدمدنی صدرجمعیت علماءہند کی ہدایت پر سپریم کورٹ میں داخل پٹیشن پرآج یعنی کے 28 جنوری کو چیف جسٹس آف انڈیا کی سربراہی والی تین رکنی بینچ کے روبرو سماعت متوقع ہے۔سپریم کورٹ آف انڈیا کے رجسٹرار کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق کل چیف جسٹس آف انڈیا اے ایس بوبڑے، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس وی راما سبرامنیم کے روبرو معاملہ سماعت کے لئے پیش ہوگا۔یادرہے کہ کل تیسری مرتبہ مرکزی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا گیا، اس سے قبل داخل کردہ دو حلف ناموں پر چیف جسٹس آف انڈیا نے شدید برہمی کا اظہار کیا تھا جس کے بعد سالیسٹر جنرل آف انڈیا تشار مہتا نے عدالت کو یقین دلایا تھا کہ وہ اپنی زیر نگرانی حلف نامہ تیار کرواکرعدالت میں داخل کریں گے۔ جمعیت علماءہند کی جانب سے داخل پٹیشن میں جمعیت علماءقانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی مدعی ہیں انہوں نے کہا کہ ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول کو حلف نامہ موصول ہوچکا ہے، سینئر ایڈوکیٹ سنجے ہیگڑے کو بھی اس کی کاپی دی جاچکی ہے جو کل جمعیت علماءکی جانب سے بحث کریں گے۔