ادے پورسانحہ انتہائی افسوسناک اورقابلِ مذمت ہے: علما

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 29-06-2022
ادے پورسانحہ انتہائی افسوسناک اورقابلِ مذمت ہے: علما
ادے پورسانحہ انتہائی افسوسناک اورقابلِ مذمت ہے: علما

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی                 

 ریاست راجستھان کے شہر ادے پور میں گذشتہ روز ایک درزی کنہیالال کو قتل کردیا گیا۔ قتل کرنے والے دونوں مجرم کو گرفتارکرلیا گیا۔ قاتل نے قتل کرنے کے بعدسوشل میڈیا پر اس کی ویڈیو شیر کی، جس کے بعد ہر طرف افراتفری پیدا ہوگئی۔ اس انسانی سوز حرکت کی ہر طرف سے مذمت کی جا رہی ہے۔ ہندوستانی علما کرام کی جانب ادے پورسانحہ پر مسلسل مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔

یہاں مرکزی جمیعت اہل حدیث کےامیرمولانااصغر علی امام مہدی سلفی اور مولاناتوقیر رضاخان کے مذمتی بیان نقل کئے جا رہے ہیں۔ 

 مولنا اصغرعلی امام مہدی سلفی ،امیر جمیعت اہل حدیث

 مرکزی جمعیت اہل حدیث ہندکے امیر مولنا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے اخبار کے نام جاری ایک بیان میں اودے پورکے اندرہوئے سفاکانہ قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے انتہائی افسوس ناک اوربدبختانہ عمل قراردیاہے۔

مولنا اصغرعلی امام مہدی سلفی  نے کہاکہ یہ واقعہ جس تناظرمیں بھی انجام دیاگیاہو اسے درست قرار نہیں دیاجاسکتا کیونکہ کسی بھی مجرم کو کیفرکردارتک پہنچانے کی ذمہ داری عدلیہ اورانتظامیہ کی ہے اورکیسی بھی صورت حال ہو کسی کو بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کا اختیار نہیں ہے۔

مولنا اصغرعلی امام مہدی سلفی  نے مزید کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا پوری زندگی یہ معمول رہا کہ آپ نے سخت سے سخت دشمن کو بھی حسن اخلاق کے ذریعہ اپناگرویدہ بنایااورکبھی بھی کسی کے ساتھ زورزبردستی نہیں کی یااس کی بدتمیزی اورایذارسانی کے لیے سزانہیں دی جس کی بناپر آپ پوری انسانیت کے لیے حسن اخلاق کااسوہ ونمونہ بن گئے۔

 پریس ریلیز میں عوام وخواص سبھی سے اپنے جذبات قابومیں رکھنے،افواہوں کا شکارنہ ہونے ،کسی بھی قسم کی جذباتیت یا اشتعال انگیزی سے بچنے اورامن وقانون کی صورت حال اورقومی یکجہتی اورآپسی بھائی چارہ کو برقرار رکھنے کی اپیل کی گئی ہے نیزحکومتوں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ گنہگاروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرکے امن وقانون کی بالادستی کو یقینی بنائیں اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لئے ٹھوس اقدامات کریں۔

 مولانا توقیر رضا خان، بریی

ریاست راجستھان کے شہر ادے پورمیں ٹیلر کنہیالال کے بے رحمانہ قتل پر آئی ایم سی کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان نے کہا کہ اس قسم کے جرم کا ارتکاب کوئی بھی کرے وہ قابلِ مذمت ہے۔

 مولانا توقیر رضا نے مزید کہا کہ اگرمسلمان نے برا کیا ہے تو اس کی ذمہ داری ہماری ہے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، ان مجرموں نے جو کام کیا ہے وہ مسلمانوں کو بدنام کرنا ہے۔ نیز یہ مسلمانوں کو مشکل میں ڈالنے کے مترادف ہے، یہ دراصل نفرت پھیلانا ہے۔

مولانا نے کہا کہ اسلام اس طرح کے کسی بھی قتل کی اجازت نہیں دیتا ہے۔اسلام امن و بھائی چارہ کا مذہب ہے، یہی اسلام کی پہچان ہے۔

مولانا نے کہا کہ ہم وزیراعظم نریندر مودی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ آگےآئیں اور بیان دیں۔ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت کو ختم کرنے کے لیے وزیراعظم پہل کریں۔

مولانا نے کہا کہ ملک سے نفرت ختم ہونی چاہیے، ہندوؤں اور مسلمانوں میں نفرت ہونے سے ملک ترقی نہیں کر سکتا،جو لوگ ہندو مسلم کو تقسیم کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ وہ ملک کا نقصان کر رہے ہیں، ایسے لوگ اپنے ہی مذہب سے ملک کی توہین کر رہے ہیں۔

جو لوگ کسی بھی مذہب کی توہین کرتے ہیں، مذہبی جذبات مجروح کرتے ہیں یا مذہب کی بنیاد پر قتل کا ارتکاب کرتے ہیں، ایسے لوگوں کے لیے سخت ترین قانون بنایا جائے، تاکہ مستقبل میں کوئی اس ملک کو ہندو مسلم میں باٹنے کی کوشش نہ کرے۔