ایغور مسلمانوں پر عالمی برادری خاموش نہ رہے۔ مجلس مشاورت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-03-2021
آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کی میٹنگ
آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کی میٹنگ

 

 

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کی مجلس عاملہ کی میٹنگ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کی مجلس عاملہ کا اہم اجلاس منعقد ہوا،جس میں ملک کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو اور اہم تجاویز پاس ہوئیں،اس کی اطلاع دیتے ہوئے مشاورت کے جنرل سیکریٹری جناب شیخ منظور احمد نے اپنے صحافتی بیان میں بتایا کہ اس اجلاس کی صدارت صدر مشاورت جناب نوید حامد صاحب نے فرمائی ۔ فروری2020 میں شمالی دہلی کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر فسادات ہوئے ،اورقانون نافذ کرنے والے اداروں نے جو رول ادا کیا وہ قابل مذمت ہے ۔ یہ بات واضح ہے کہ ان فسادات کا شہری ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔

ان فسادات میں جانی و مالی نقصانات کے علاوہ مذہبی مقامات کو بھی بھاری نقصان پہنچایا گیا ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اقلیتی فرقے کے لوگوں نے اپنے علاقوں میں دوسرے مذاہب کے مذہبی مقامات اور مندروں کو فسادیوں سے محفوظ رکھا اور سپر بن کر ان کی حفاظت کی لیکن یہ بات بھی غورکر نے والی ہے کہ فساد زدہ علاقوں میں ایک درجن سے زائد مساجد کو جلایا اور مسمار کیا گیا ۔ ان فسادات میں اکسانے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی جب کہ بے گناہ و اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت کیس درج کیے گئے اور ان کو جیل میں ڈالا گیا ۔

تبلیغی جماعت کا معاملہ

مشاورت کی مجلس عاملہ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ تبلیغی جماعت کے خلاف کچھ سیاسی جماعتوں نے اس دینی تنظیم کی شبیہ کو خراب کرنے کی مذموم کوشش کی اور بلاوجہ اس پر طرح طرح کے الزام لگائےآل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے قطر اور سعودی عربیہ ،متحدہ عرب امارات ،بحرین اور مصر کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا ۔وقت کی اہم ضرورت ہے کہ مسلم ممالک متحد ہو جائیں تاکہ مسائل کا سامنا وہ اس سے متحد ہو کر مقابلہ کر سکیں ۔مشاورت محسوس کر تی ہے کہ اس ضمن میں کویت کے سابق امیر نے جو رول ادا کیا وہ قابل ستائش ہے ۔ خلیجی ملکوں میں اتحاد آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے قطر اور سعودی عربیہ ،متحدہ عرب امارات ،بحرین اور مصر کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا ۔وقت کی اہم ضرورت ہے کہ مسلم ممالک متحد ہو جائیں تاکہ مسائل کا سامنا وہ اس سے متحد ہو کر مقابلہ کر سکیں ۔مشاورت محسوس کر تی ہے کہ اس ضمن میں کویت کے سابق امیر نے جو رول ادا کیا وہ قابل ستائش ہے ۔

ا یغور مسلمانو ں کی حالت زار

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے چین کی حکومت کی طرف سے ایغور مسلمانوں پر ظلم و ستم کرنے کی سخت مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلے پر خاموشی اختیار نہ کریں بلکہ انھیں انصاف فراہم کرانے میں اپنا رول ادا کریں۔چین کی حکومت نے لاکھوں ایغور مسلمانوں کو حراستی کیمپوں میں بند کیا ہے جہاں ان کو طرح طرح کی اذیتیں دی جارہی ہیں ۔ ان کی نسل کشی کی جارہی ہے اور سنکیانگ صوبے میں دوسرے علاقوں سے چینی باسندوں کو بسا کر ایغور نسل کو اقلیت میں بدلنا چاہتے ہیں ۔ حال ہی میں خواتین کو عصمت دری کے اوربچوں کے ساتھ نازیبا سلوک کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں ۔ اسلامی تنظیم سے مطالبہ کیا گیاکہ وہ حکومت چین کے ساتھ اس مسئلے کو پوری قوت کے ساتھ اٹھائے تاکہ ان بے بس لوگوں کو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا وہ بند ہوجائے۔ اس سلسلے میں مشاورت ایک بین الاقوامی سیمینار بھی منعقد کرے گی۔

انیس درانی کی مشاورت رکنیت ختم

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کی عاملہ نے انیس درانی کو تنظیم کی رکنیت فوری طور پر ختم کر دی ہے ۔ اس بات پر سخت افسوس کا اظہار کیا گیا ہے کہ انیس درانی نے مشاورت کے خلاف طرح طرح کے بے بنیاد الزامات لگائے اور سوشل میڈیا کے ذریعہ سپریم گائیڈنس کونسل اور عاملہ کے سینئر ممبران کے خلاف الزام تراشی کی جس سے تنظیم کو زک پہنچانے کی کوشش کی اور مجلس مشاورت کے تعلق سے نازیبا الفاظ اور اصطلاحات کا استعمال کیا۔ان کی اس حرکت کے کی وجہ سے انھیں تنظیم سے خارج کیا گیا ہے۔ اس اجلاس کے اہم شرکاءمیں جناب مولانا اصغر علی امام مہدی صاحب(امیر،جماعت اہل حدیث)،جناب فیروز احمد ایڈوکیٹ صاحب (صدر آل انڈیا مومن کانفرنس)،جناب انجینئر سلیم صاحب(نائب صدر جماعت اسلامی ہند)،جناب احمد رضا صاحب،جناب نصرت علی صاحب (سابق نائب امیر جماعت اسلامی ہند)،جناب شیخ منظور احمد صاحب،محترمہ عظمیٰ ناہید صاحبہ، جناب سراج الدین قریشی صاحب (صدر آل انڈیا جمیعتہ القریش)، جناب محمد سلیمان صاحب (صدر انڈین نیشنل لیگ)،جناب تاج محمد صاحب، مولانا عبدالحمید نعمانی صاحب وغیرہ شامل رہے ۔ جاری کردہ شیخ منظور احمد جنرل سیکریٹری، آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت