سری نگر سانحہ: دہشت گردوں کوسخت سزا دی جائے

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 08-10-2021
سری نگر سانحہ: دہشت گردوں کوسخت سزا دی جائے
سری نگر سانحہ: دہشت گردوں کوسخت سزا دی جائے

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں گذشتہ دنوں ایک دردناک واقع پیش آیا جب کہ دہشت گردوں کو دو ٹیچروں کو اسکول میں ہلاک کر دیا۔

اس میں اس کی پرنسپل ستیندر کور اور ایک ٹیچر کی موت ہوگئی۔

اس پر پولیس کا کہنا تھا کہ بندوق برداروں، جن پر شبہ ہے کہ عسکریت پسند تھے، نے آلوچی باغ کے رہائشی ستندر کور اور دیپک کور دونوں پر صفا کدل میں فائرنگ کی ، جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے تھے۰۔انہیں اسکمز اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پہنچنے پر انہیں مردہ قرار دیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دو یا تین حملہ آور اسکول آئے۔ اس نے اسکول کے پرنسپل اور ٹیچر کے سر پر گولیاں چلائیں۔ جس میں دونوں ٹیچر ہلاک ہوگئے۔

اس واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ دہشت گردوں کی تلاش کے لیے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے، لیکن لوگ خوفزدہ ہیں کیونکہ سیکورٹی فورسز مسلسل ہلاکتوں کے بعد ہائی الرٹ پر ہیں، اور اسکول میں دو اساتذہ کے قتل نے سنسنی پیدا کر دی ہے۔

ٹیچر کی ہلاکت پر ملک کے مختلف حصوں سے مذمتی بیانات آ رہے ہیں، اس سے پیشے سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ اس طرح کی کارروائی ناقابل معافی جرم ہے اور دہشت گردوں کو کسی بھی حال میں معاف نہیں کیا جانا چاہئے۔

کسی بھی مذہب میں فساد کی اجازت نہیں

نئی دہلی کے ایک ٹیچراسداللہ فہیم نے کشمیر ساںحے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ جس کسی نے یہ کیا ہے، وہ قابل سزا ہے، اس نے زمین فساد برپا کیا ہے۔ کسی بھی مذہب میں اس کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس قتل اسلام کے نزدیک قابل سزا جرم ہے، قاتل کو بخشا نہیں جانا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کو سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ ایسی کوئی جرات نہ کرسکے۔

استاذ سماج کی ایک بے ضرر شخصیت

جمعیۃ علما ہند ضلع مونگیر(بہار) صدر مولانا مولانا عبداللہ بخاری نے کشمیر سانحہ پر اپنے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے آواز دی وائس سے اپنے ٹیلی فونک انٹرویو میں کہا کہ استاذ سماج کی ایک بے ضرر شخصیت ہوتے ہیں، وہ لوگوں کو علم کی روشنی سے منور کرتے ہیں،ٹیچروں کا تحفظ کرنا سماج کا فرض ہے، مگر افسوس اور صدمے کا مقام ہے کہ دہشت گردوں نے ایک ٹیچر کو ہلاک کردیا۔ ہم اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، ہلاک ہونے ٹیچروں کے اہل خانہ کے غم میں شریک ہیں۔