کوروناکے خلاف جنگ میں ساتھ آئے مندر۔مسجد

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 13-06-2021
مندر۔مسجدسے بیداری مہم
مندر۔مسجدسے بیداری مہم

 

 

غوث سیوانی،نئی دہلی

مندر،مسجدبیرکرائیں، پریم بڑھائے مدھوشالہ

یہ مصرع ہندی کے معروف شاعر ہری ونش رائے بچن کاہے۔ شاعروں کے ہاں اس قسم کے خیالات عام ہیں مگر ان دنوں مسجدوں اور مندروں کو ایک الگ رنگ میں دیکھاجارہاہے۔ کورونا کے خلاف جنگ میں مسجد،مندراور مذہبی رہنمابھی اہم کردارنبھا رہے ہیں۔ جن گائووں میں لوگ کوروناکی ویکیسین لینے سے ڈر رہے ہیں اور ان کے اندر شکوک وشبہات پائے جارہے ہیں،وہاں مذہبی مقامات اورشخصیات کی مدد لی جارہی ہے اور اس کے مثبت نتیجے سامنے آرہے ہیں۔ کوویڈ ۔19 کے خلاف جنگ میں ، مندروں اور مسجدوں کے اعلانات کا اثر واضح طور پر نظر آ رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ویکسی نیشن کیمپوں میں ویکسین لینے والوں کی تعداد روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔ اس کام میں مندروں اور مساجد سے وابستہ مذہبی رہنماؤں کا کردار اہم دیکھا جارہا ہے۔

مسجدسے ویکسینیشن کے لئے اعلان

دربھنگہ(بہار) کے گائوں بست واڑہ کی مکھیا شبانہ امجد اور سابق مکھیا امجد عباس کی سربراہی میں ، جیسے ہی گاؤں میں واقع مسجد کے لائوڈاسپیکر سے کویڈ 19 کو شکست دینے کے لئے متحدہ طور پر ویکسین لگانے کا اعلان کیا گیاتو گاؤں میں لگے ویکسینیشن کیمپ پر لوگ بڑی تعداد میں جمع ہوگئے۔اس سے قبل گائوں کے محمد عطا کریم ، احمد علی تمنا ، محمد۔ شاہنواز احمد بابر ، حافظ گلاب ، محمد۔ چاند بابو ، گڈو وغیرہ نے مسجد کے امام اور دیگراہل گائوں کے ساتھ گھر گھر جاکر لوگوں کو آگاہ کرنے کا کام شروع کیا ہے۔اس کا اثر یہ ہواکہ اب لوگوں کے شکوک رفع ہوچکے ہیں اور وہ ویکسین لگوارہے ہیں۔

اجین میں انتظامیہ نے سماجی لیڈروں کی مددسے ویکیسنیشن بیداری مہم چلائی

مندروں نے بڑھایاہاتھ

ٹھیک اسی طرح دربھنگہ ضلع کے بھروارہ ، رام پورہ ، سرہولی وغیرہ مندروں سے ویکسین لگوانے کے لئے بلایاگیاتوبڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے اور ویکیسن لگوایا۔ رام پورہ میں واقع مندر کے احاطے میں یونیسف کے بی ایم سی راکیش پانڈے کی نگرانی میں منعقدہ ایک اجلاس میں سماجی کارکن گنیش چوبے نے مذہبی رہنماؤں سے بات کی۔ انہوں نے مذہبی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اس نازک صورتحال میں آگے آکر معاشرے کی رہنمائی کریں۔ سدھیر کانت مشرا ، سدھیر چودھری ، لال پاسوان ، امرت کمار چورسیا ، مہیش دوبے جیسے معززین مذہبی رہنماؤں کی قیادت میں آگاہی کے لئے کام کر رہے ہیں۔ ایسے علاقوں میں جہاں ویکسینیشن کاتناسب کم ہے کوویڈ 19 سے بچاؤ کے لئے ویکسین کی اہمیت بتائی جارہی ہے۔

ویکیسن کے بعدہی حج وعمرہ

اترپردیش کے میرٹھ میں ایساہی منظر دیکھاگیا جہاں ویکیسین لینے والوں کی تعدادکم ہے۔ محکمہ صحت کے ملازمین مستقل طور پر مساجد میں آنے والے لوگوں کوویکیسن لینے کے بارے میں آگاہ کر رہے ہیں۔یہاں لوگوں کو بتایاجارہاہے کہ ویکسینیشن کے بعد ہی وہ حج یا عمرہ پرجاسکیں گے۔اس کے بغیرسعودی حکومت بھی حج کا ویزانہیں دے گی۔ میرٹھ کے کچھ مسلم اکثریتی علاقوں میں ویکیسن لینےکی رفتار بہت کم ہے۔ شکور نگر ، ذاکر کالونی ، لکھی پورہ ، تاراپوری میں اب بھی ویکسینیشن کی شرح بہت کم ہے۔ محکمہ صحت اب ان علاقوں میں لوگوں کی الجھن کو دور کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور مسجدوں ومندروں نیزمذہبی رہنمائوں کی مددلے رہاہے۔

مسجدکے اندراورباہرسمجھانے کی کوشش

میرٹھ میں لکھی پورہ اربن پرائمری ہیلتھ سنٹر کے انچارج ڈاکٹر قادر احمد خان کا کہنا ہے کہ یہ سب مسلم اکثریتی علاقے ہیں۔ ان علاقوں میں بہت ساری جگہوں پر ، جہاں ویکسینیشن کے حوالے سے لوگوں میں الجھن ہے اور لوگ ویکسینیشن کے لئے آگے نہیں آرہے ہیں ،وہاں بہت ساری کوششیں کی جارہی ہیں اور لوگوں کو مسجدوں کے ساتھ ساتھ مسجد کے باہر بھی سمجھایا جارہا ہے۔ اگر ان میں ویکسینیشن کے بارے میں کوئی الجھن ہے تو پھر اسے دور کیا جارہا ہے۔

دوسری طرف ، میرٹھ کے ویکسینیشن انچارج ڈاکٹر پروین گوتم کا کہنا ہے کہ لکھی پورہ ، ذاکر کالونی ، تاراپوری ، شکور نگر جیسے مسلم علاقوں میں ٹیکے لگانے کی رفتار کم ہے۔ یہاں ہم مذہبی رہنماؤں کے ذریعہ علاقے کے لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مسلم علاقوں میں تعلیم کا فقدان ہے۔ تو کچھ پریشانی ہے۔ لوگوں کو سمجھایا جارہا ہے ، جس کا فائدہ بھی دکھ رہا ہے۔ ڈاکٹر پروین گوتم کا کہنا ہے کہ ایسے بہت سے گاؤں ہیں جہاں ٹیکے لگانے میں کمی ہے۔ ان علاقوں میں ویکسینیشن کے لئے مندروں اور مساجد سے اعلان کیا جائے گا

میناجامع مسجدلدھیانہ کے امام،نائب امام اورمسجدکمیٹی کے ذمہ داروں نے ویکیسن لگواکر دوسروں کو ترغیب دی

مندر۔مسجدسے بیداری مہم

۔ مشرقی اترپردیش کے ضلع سدھارتھ نگرسے بھی ایسی ہی رپورٹیں آئی ہیں جہاں مسجدوں، مندروں اور ہندو۔مسلم مذہبی رہنمائوں کی مددسے ویکسینی نیشن مہم چلائی جارہی ہے۔ ڈمریاگنج میں ہندو اور مسلمان باہمی اتحادویگانگت سے رہتے ہیں۔اس علاقے کے مشہور شکتی پیٹھ گالاپور میں ، کورونا سے بچاؤ کا پیغام گونجتا ہے۔ساتھ ہی مرکزی جامع مسجد ڈمریا گنج اور پارسا حسین جامع مسجد ، بھدریا وغیرہ میں اذان کے بعد کورونا سے بچاؤ کا اعلان بھی کیاجاتاہے۔

ضمیر احمد ،امام بلال مسجد بھدریا نے کہا کہ کورونا جیسی سنگین بیماری سے بچنے کے لئے ہر ایسی تدبیر اختیار کریں جس سے بچا جاسکے۔جبکہ مولانا انوارالحق قاسمی ،امام جامع مسجد پارسا حسین نے بتایا کہ ہم مسجد سے کورونا سے بچاؤ کے اقدامات بتا رہے ہیں۔

ادھرپنڈت ٹھاکر پرساد مشرا (ماں کالی شکتی پیٹھ گالاپور نے بتایا جب سے ملک میں کورونا انفیکشن کا اثر بڑھا ہے۔ ہم مندر کے احاطے میں ہون کے پروگراموں کا اہتمام کر رہے ہیں نیز پیغامات بھی نشر کیے جارہے ہیں تاکہ بچاؤ کے بارے میں معلومات لوگوں تک پہنچ سکے۔