ٹیلی کام سیکٹر کے لیے بڑا ریلیف پیکج منظور

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 15-09-2021
ٹیلی کام سیکٹر کے لیے بڑا ریلیف پیکج منظور
ٹیلی کام سیکٹر کے لیے بڑا ریلیف پیکج منظور

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

آج وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ میں ٹیلی کام اور آٹو سیکٹر کے شعبے میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔ مرکزی حکومت نے ٹیلی کام سیکٹر کے لیے امدادی پیکیج کی منظوری دے دی ہے۔

اس کے علاوہ خودکار راستے کے تحت ٹیلی کام سیکٹر میں 100 فیصد ایف ڈی آئی کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ اس شعبے میں 9 بڑی ساختی تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

حکومت نے آٹو اور ڈرون سیکٹر کے لیے 26،058 کروڑ روپے کی PLI اسکیم کی بھی منظوری دی ہے۔ اس میں سے 25،938 کروڑ روپے آٹو موبائل سیکٹر کو دیے جائیں گے۔ 120 کروڑ ڈرون انڈسٹری کو دیے جائیں گے۔

ٹیلی کام سیکٹر کے لیے بڑا ریلیف پیکج منظور

مرکزی حکومت نے ٹیلی کام سیکٹر کے لیے امدادی پیکیج کی منظوری بھی دی ہے۔ مرکزی وزیر اشونی وشنو نے کہا کہ حکومت نے ٹیلی کام سیکٹر میں 9 بڑی ساختی تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اے جی آر کی تعریف کو تبدیل کرنے سے ، غیر ٹیلی کام آمدنی اس سے خارج ہو جائے گی۔ اے جی آر میں سود کو 2 فیصد سالانہ کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس پر عائد جرمانہ بھی ختم کر دیا گیا ہے۔ اس سے ٹیلی کام کمپنیوں کو بڑی راحت ملے گی۔

کے وائی سی(KYC) قوانین میں تبدیلی

مرکزی وزیر اشونی وشنو نے کہا کہ خودکار راستے کے تحت ٹیلی کام سیکٹر میں 100 فیصد ایف ڈی آئی کی منظوری دی گئی ہے۔ کے وائی سی کا عمل اب مکمل طور پر آن لائن ہوگا۔ اب نئی سم لینے کے دوران صرف سیلف کے وائی سی کرنا پڑے گا۔

اب پوسٹ پیڈ سے پری پیڈ یا پری پیڈ سے پوسٹ پیڈ تک کوئی فارم نہیں بھرنا پڑے گا۔

ڈیجیٹل KYC اس کے لیے درست ہوگا۔ سم لینے کے وقت دی گئی دستاویزات ، جو کہ گودام میں ہیں ، کو بھی ڈیجیٹل کیا جائے گا۔

تمام واجبات کے لیے 4 سالہ پابندی

ویشنو نے کہا کہ ٹیلی کام سیکٹر کو تمام واجبات کے لیے 4 سال کی معطلی دی جائے گی۔ یعنی وہ اپنے واجبات کو 4 سال کے لیے موخر کر سکتے ہیں ، لیکن انہیں اس مدت کے دوران بقایا پر سود ادا کرنا پڑے گا۔

یہ انتظام آخری تاریخ میں نہیں بلکہ اب سے لاگو ہوگا۔ اس کے علاوہ اب سپیکٹرم کی نیلامی 20 سال کی بجائے 30 سال کی ہوگی۔

ٹاور لگانا ہوا آسان 

ٹاور لگانے کے مختلف محکموں سے منظوری لینی ہوتی تھی، اب اسے آسان کر دیا گیا ہے۔ اب سیلف اپروبھل(Self approval) سے کام چل جائے گا۔ صرف ایک پورٹل کو ڈی او ٹی سے منظوری ملے گی۔ لائسنس راج آج سے ختم کر دیا گیا ہے۔

حکومت نے آٹو اور ڈرون سیکٹر کے لیے 26،058 کروڑ روپے کی PLI اسکیم کی منظوری دی ہے۔