سپریم کورٹ نے سائرس مستری معاملہ پرنظرثانی کی درخواست کو کیا رد

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
 سپریم کورٹ نے سائرس مستری معاملہ پرنظرثانی کی درخواست کو کیا رد
سپریم کورٹ نے سائرس مستری معاملہ پرنظرثانی کی درخواست کو کیا رد

 

 

نئی دہلی: سائرس مستری کو سپریم کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ سپریم کورٹ نے ٹاٹا-مستری تنازعہ میں فیصلے کے لیے نظرثانی کی درخواست کو خارج کر دیا ہے۔عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں نظرثانی درخواست میں کوئی بنیاد نہیں ملی۔

سنہ 2021 میں سپریم کورٹ نے سائرس مستری کو ہٹانے کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے سائرس مستری کی نظرثانی کی درخواست پر سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

تین ججوں کی بنچ نے چیمبر میں غور کیا، حالاں کہ جسٹس وی راما سبرامنیم نے اقلیتی فیصلے میں کہا کہ نظرثانی کی درخواست کو خارج کر دینا چاہیے۔ سائرس انویسٹمنٹ نے درخواست میں عدالت عظمیٰ کے 26 مارچ 2021 کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے، جس میں عدالت نے ٹاٹا گروپ کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔

قواعد کے مطابق نظرثانی درخواست پر چیمبر میں غور کیا جاتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے 26 مارچ کو اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ قانون کے تمام سوالات ٹاٹا کے حق میں ہیں۔

اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ دونوں فریق حصص کے تنازعہ سے متعلق قانونی راستہ اختیار کر سکتے ہیں۔ اتنا ہی نہیں سپریم کورٹ نے اس معاملے میں سخت تبصرہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ سائرس مستری کو چیئرمین بنانا رتن ٹاٹا کی سب سے بڑی غلطی تھی۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا تھا کہ سائرس انویسٹمنٹس،اسٹرلنگ انویسٹمنٹس کی پٹیشن خارج کردی جاتی ہے۔ یہ فیصلہ سابق چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی بنچ نے سنایا۔ سپریم کورٹ نے سائرس مستری کو ٹاٹا گروپ کے ایگزیکٹو چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ اس کے ساتھ، عدالت نے مستری کو ٹاٹا گروپ کے ایگزیکٹو چیئرمین کے طور پر بحال کرنے کے NCLAT کے فیصلے کو ایک طرف رکھ دیا ہے۔

18 دسمبر، 2019 کو، نیشنل کمپنی لا اپیلیٹ ٹریبونل (NCLAT) نے سائرس مستری کو ٹاٹا گروپ کے ایگزیکٹو چیئرمین کے طور پر بحال کیا۔