نوٹ بندی معاملہ میں سماعت کے لئے تیار سپریم کورٹ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
نوٹ بندی معاملہ میں سماعت کے لئے تیار سپریم کورٹ
نوٹ بندی معاملہ میں سماعت کے لئے تیار سپریم کورٹ

 

 

نئی دہلی: آج سے6 سال پہلے، مرکز کی نریندر مودی حکومت نے 8 نومبر 2016 کی رات 500 اور 1000 کے نوٹوں کے رواج کو منسوخ کر دیا تھا۔ سرکاری حکم کے مطابق ملک میں 500 اور 1000 روپے کے نوٹ بند کردیئے گئے تھے۔

مرکزی حکومت نے اس فیصلے کے پیچھے دلیل دی تھی کہ اس سے ملک میں کالے دھن پر روک لگ جائے گی۔ نوٹ بندی کے 6 سال بعد اب سپریم کورٹ کی آئینی بنچ مرکزی حکومت کے اس فیصلے پر سماعت کرے گی۔ سپریم کورٹ نے اس کے لیے 5 ججوں کی بنچ تشکیل دی ہے۔

بنچ کی سربراہی جسٹس ایس عبدالنذیر کریں گے۔ حالانکہ اس معاملے میں یہ کیس 16 دسمبر 2016 کو ہی آئینی بنچ کو سونپا گیا تھا، لیکن ابھی تک بنچ کی تشکیل نہیں ہوئی تھی۔

اس معاملے کی سماعت کرنے والی بنچ میں شامل ارکان کے نام بی آر گاوائی، اے ایس بوپنا، بی وی ناگراجن، وی راما سبرامنیم ہیں اور بنچ کی سربراہی جسٹس ایس عبدالنذیر کریں گے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے 8 نومبر 2016 کو پرانے 500 اور 1000 کے نوٹوں کو واپس لینے کے اعلان کے بعد اس فیصلے کے خلاف کئی عرضیاں دائر کی گئیں۔

۔ 15 نومبر 2016 کو، نوٹ بندی کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے، اس وقت کے چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر نے کہا تھا، نوٹ بندی کے منصوبے کے پیچھے حکومت کا مقصد تعریف کا مستحق ہے۔ ہم اقتصادی پالیسی میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے لیکن ہمیں عوام کو ہونے والی تکلیف پر تشویش ہے۔ حکومت کو اس پہلو پر حلف نامہ داخل کرنا چاہیے۔