بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر ٹیم کے سب انسپکٹر سنجیوسڑک حادثے میں ہلاک

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 01-01-2022
بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر ٹیم کے سب انسپکٹر سنجیوسڑک حادثے میں ہلاک
بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر ٹیم کے سب انسپکٹر سنجیوسڑک حادثے میں ہلاک

 


آواز دی وائس،نئی دہلی

دہلی پولیس کےایک سب انسپکٹر سنجیو لوچن منگل کی دوپہر دوارکا کے بابا ہری داس نگر میں سڑک عبور کرنے کے دوران ایک بائک کی زد میں آکر زخمی ہوئے، پھر علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔ ایس آئی سنجیو لوچن اس اسپیشل سیل ٹیم کا حصہ تھے جنہوں نے 2008 میں بٹلہ ہاؤس میں دو دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا۔

پولیس کے مطابق سنجیولوچن سڑک عبور کر رہے تھے۔ انہیں مبینہ طور پر بائیک پر سوار تین افراد نے کچل دیا۔ ملزمان نے ہیلمٹ نہیں پہنے ہوئے تھے اور انہیں موقع سے گرفتار کیا گیا۔ایس آئی سنجیو لوچن کے سر میں شدید چوٹیں آئیں اور انہیں وینکٹیشور اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں 'سنگین' قرار دیا اور آئی سی یو میں منتقل کر دیا۔ جمعرات کی صبح ان کا انتقال ہو گیا۔

پولیس نے کہا کہ ملزمان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے،وہ ضمانت پر رہا ہوچکے ہیں۔سنجیو کے پسماندگان میں بیوی اور دو بچے ہیں، جو جنک پوری میں رہتے ہیں۔

 ایس آئی لوچن 1988 میں ایک کانسٹیبل کے طور پر فورس میں شامل ہوئے تھے۔ اپنی 33 سالہ خدمات میں انہیں کئی مرتبہ ترقیاں ملیں اور پولیس کی جانب سے انہیں دو مرتبہ اعزاز سے نوازا گیا۔ فی الوت وہ بابا ہری داس نگر پولیس اسٹیشن میں تعینات تھے۔

پولیس نے کہا کہ وہ ایک قابل افسر تھے جسے دہلی میں دو مشتبہ بنگلہ دیشی دہشت گردوں کی ہلاکت میں ان کے کردار کے لیے 2007 میں صدر جمہوریہ ہند کی طرف سے بہادری کا ایوارڈ ملا تھا۔ان کے بیٹے ونش نے کہا کہ پاپا شام تقریباً 6.30 بجے گھر سے نکلے تھے۔ ہمیں بتایا گیا کہ وہ اپنی گاڑی کھڑی کر کے تھانے میں داخل ہو رہا ہے۔ پھر موٹر سائیکل نے انہیں ٹکر مار دی۔ ہم نے انتظار کیا اور امید کی کہ پاپا ٹھیک ہو جائیں گے لیکن ہم نے انہیں کھو دیا۔

ایس آئی لوچن کے بڑے بھائی ارون کمار شرما (56) جو کہ سی آئی ایس ایف کے ایک ریٹائرڈ افسر بھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سنجیو ایک محنتی اور ایماندارپولیس آفیسرتھے۔ ان کا ایک اور پروموشن ہونے والا تھا۔ اس نے کچھ دن پہلے مجھے بلایا اور کہا کہ وہ جلد انسپکٹر بن جائے گا۔ میں ان کے لیے خوش تھا۔ ہم ابھی تک اس حادثے سے صدمے میں ہیں۔ ہیلمٹ کے بغیر گاڑی چلانے والوں کی لاپرواہی کی وجہ سے میں نے اپنا بھائی کھو دیا۔