سری نگر: دہشت گردوں کے ہاتھوں اسکول کی پرنسپل اور ٹیچر ہلاک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-10-2021
دہشت گردوں کا حملہ
دہشت گردوں کا حملہ

 

 

سری نگر : جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی لہر میں آج ایک اور واقعہ جڑ گیا ۔جب سری نگر میں دہشت گردوں نے عیدگاہ کے علاقے میں ایک اسکول میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی۔

 اس میں پرنسپل ستیندر کور اور ایک ٹیچر کی موت ہوگئی۔ گزشتہ 5 دنوں میں ٹارگٹ کلنگ کا یہ 7 واں واقعہ ہے۔

 پولیس کا کہنا تھا کہ بندوق برداروں ، جن پر شبہ ہے کہ عسکریت پسند تھے ، نے آلوچی باغ کے رہائشی ستندر کور اور دیپک کور دونوں پر صفا کدل میں فائرنگ کی ، جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے تھے۰۔انہیں سکمز اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پہنچنے پر انہیں مردہ قرار دیا گیا ۔ 

دو دن قبل سری نگر اور بانڈی پورہ میں بندرو میڈیکیٹ کے مالک سمیت تین شہریوں کو گولی ماری گئی تھی۔

دو یا تین حملہ آور اسکول آئے۔ کچھ عینی شاہدین نے بتایا کہ سکول میں دو سے تین لوگ آئے۔ اس نے اسکول کے پرنسپل اور ٹیچر کے سر پر گولیاں چلائیں۔ تینوں دہشت گرد بتائے جا رہے ہیں۔

پانچ دنوں میں 7 ہلاک

 پانچ روز کے اندر شہریوں کے قتل کا یہ ساتواں واقعہ ہے۔ منگل کو دہشت گردوں نے سری نگر میں بندرو میڈیکیٹ کے مالک ایم ایل کو قتل کردیا۔ بندرو کو گولی مار دی گئی۔ اس کے بعد ایک مزدور کو گولی مار دی گئی۔ دہشت گرد اس علاقے میں مسلسل حملے کر رہے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ شاید لوگ مسلسل ریس سے مارے جا رہے ہیں اور پہلے ہی پورے علاقے میں لوگوں کو منتخب کیا جا چکا ہے کہ کس کو اور کیسے مارنا ہے۔

 سیکورٹی پر سوال

 اس واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ دہشت گردوں کی تلاش کے لیے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے ، لیکن لوگ خوفزدہ ہیں کیونکہ سیکورٹی فورسز مسلسل ہلاکتوں کے بعد ہائی الرٹ پر ہیں ، اس کے باوجود اسکول میں دو اساتذہ کے قتل نے سنسنی پیدا کر دی ہے۔