سری نگر میں کرشنا ڈھابہ کےمالک کےبیٹے آکاش مہرہ کے قتل کے خلاف کل رات احتجاج ہوا۔ جس میں لوگوں نے موم بتیاں جلا کر اس قتل کے خلا ف اپنےغم وغصہ کا مظاہرہ کیا۔بائیس سالہ آکاش ڈھابہ مالک کا اکلوتا بچہ تھا۔ سری نگر کے ایس ایچ ایم ایس اسپتال میں سرجری کے بعد آکاش وینٹیلیٹر پر تھا۔ سنیچر کی علی الصبح وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں موم بتیاں تھام رکھی تھیں اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے نعرے لگا رہے تھے۔مظاہرین نے "ہندو مسلم سکھ اتحاد - زندہ باد" (ہندو مسلم اور سکھ کی لانگ لائیو یونٹی) اور "کشمیریوں کا قتل عام بند کرو بند کرو"۔کے نعرے لگائے گئے۔
دراصل 18 فروری کو سونور میں ہائی سیکیورٹی زون میں واقع اپنی دکان کے باہر گولی مار دی گئی۔اس واقعے سے کچھ دن پہلے ہی آکاش مہرہ اپنے والد کے کاروبار میں شامل ہوا تھا۔ سینئر صحافی احمد علی فیاض نے سری نگر میں احتجاج کی ویڈیو ٹویٹ پر پوسٹ کی ہے۔
Candle light protest in Srinagar #Kashmir against the killing of the son of the owner of Krishna Dhaba. pic.twitter.com/8Aug8H9368
— Ahmed Ali Fayyaz (@ahmedalifayyaz) March 1, 2021