یوم جمہوریہ کی پریڈ میں فوجی طاقت کا مظاہرہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-01-2021
یوم جمہوریہ کی پریڈ کا منظر
یوم جمہوریہ کی پریڈ کا منظر

 

اپ ڈیٹ۔26جنوری۔10:20
 ملک بھر میں کورونا کی احتیاط کے ساتھ یوم جمہوریہ کا روایتی جشن جاری ہے۔راجدھانی میں روایتی پریڈ کا جشن ہے۔مبارک باد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔عوامی حصہ داری کم ہونے کے باوجود جوش و خروش میحں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔پریڈ کے آعاز سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے انڈیا گیٹ پر نیشنل وار میموریل پر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔جس کے بعد پریڈ کا آغاز ہوا ۔ راج پتھ پر شاندار پریڈ میں ہندوستان نے اپنی فوجی طاقت کلا بھرپورمظاہرہ کیا۔
 
ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے یوم جمہوریہ کے موقع پر اہل وطن کو مبارکباد دی ہے۔مسٹرمودی نے کہا ’’ملک کے عوام کو یوم جمہوریہ کی بہت بہت مبارکباد۔ جے ہند‘‘۔ شاہ نے بھی اپنے پیغام میں کہا ’’یوم جمہوریہ، ہندستان کے کثیر رنگ تنوع اور بھرپور ثقافتی وراثت کی علامت ہے ۔ میں ان تمام عظیم شخصیات کو خراج پیش کرتا ہوں جن کی جدوجہد سے سال 1950 میں آج کے دن ہمارا آئین نافذ ہوا اور اسی کے ساتھ ان بہادر جوانوں کو بھی سلام پیش کرتا ہوں ۔۔جنہوں نے اپنی بہادری سے جمہوریہ ہند کی حفاظت کی ہے۔   یوم جمہوریہ کے موقع پر قوم سے اپنے خطاب میں صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کہا کہ خود اعتمادی کے ساتھ ہندوستان نے بہت سے شعبوں میں بڑے اقدامات کیے ہیں۔ ہماری معاشی اصلاحات کو پوری رفتار سے آگے بڑھنے کے لئے نئے قوانین بنا کر زراعت اور لیبر کے شعبوں میں ایسی اصلاحات کی گئیں جو ایک طویل عرصے سے توقع کی جارہی تھی۔نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے اہل وطن کو 72 ویں یوم جمہوریہ کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں خود کو آئینی اقدار اور اصولوں کے تئیں وقف کرنا چاہیے۔

اپ ڈیٹ 19:57- 25جنوری 

  نئی دہلی: آج  یوم جمہوریہ ہے ،ملک بھر میں یوم جمہوریہ کی تقریبات کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں ۔خاص طور پر دہلی میں یوم جمہوریہ کی خصوصی روایتی تقریب بشمول رنگا رنگ پریڈکےلئے زبردست تیاریاں مکمل ہیں۔حالانکہ اس بار پریڈ میں کوئی مہمان خصو صی نہیں ہے۔ایسا ما ضی میں تین بار ہو چکا ہے ۔اس بار کورونا کے سبب برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کو شرکت کرنی تھی مگر برطانیہ میں کورونا کی نئی لہر کے سبب ان کی آمد ممکن نہیں ہوسکی۔
دہلی میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے،سخت سردی اور کورونا کال کے اثرات کےسبب اس بار پریڈ کو بڑی حد تک محدود رکھا گیا ہے۔پولیس نے اس سلسلے میں متعدد پابندیاںعائد کی ہیں ۔ساتھ ہی عوام سے درخواست کی ہے کہ پریڈ کو ٹیلی ویزن پر دیکھیں۔  دلچسپ  بات یہ ہے کہ اس بار پریڈ میں شامل جوان ماسک لگائے ہوئے ہونگے۔جبکہ پریڈ کا دیدار کرنے کےلئے صرف پچیس ہزار افراد کو اجازت دی گئی ہے۔جن میں صرف چار ہزار عام لوگ ہیں۔۔اہم بات یہ بھی ہے کہ پریڈ میں کندھے سے کندھا ملا کر مارچ پاسٹ نہیں ہوگی بلکہ بلکہ دو جوانوں کے درمیان ڈیڑھ میٹر کا فا صلہ ہوگا۔اس بار ہر دستے میں صرف94جوان ہونگے جبکہ عام طور پر یہ تعداد 144ہوتی ہے۔سب سے زیادہ جو بات کھٹکے گی وہ عوام کی دوری ہوگی ۔جن کےلئے اس بار اسٹینڈ بند ہونگے۔بہر حال اہم بات ہے کہ ملک کورونا بحران سے ابھرنے کی اہلیت کا نمونہ پیش کررہا ہے۔یوم جمہوریہ کی پریڈ میں ایک کشش فرانس کے ’رافیل‘ کی ہوگی۔جسے عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا۔.۔اس موقع پر قومی دارالحکومت میں زمین سے لے کر آسمان تک چاروں طرف سکیورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں اور اس کےلئے ہزاروں مسلح جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ دہلی پولیس کا خیال ہے کہ یہ اس کےلئے بہت ہی چیلنجنگ کام ہے،لیکن وہ پوری طرح تیار ہے۔ مکمل طریقے سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے جارہے ہیں۔۔رکاری تقریبات میں اس بار بنگلہ دیش بھی شامل ہے. بنگلہ دیش آرمی کی دستے پریڈ میں حصہ لے رہے ہیں.۔
 یوم جمہوریہ کی تقریب کے ساتھ ساتھ کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کےلئے بھی سکیورٹی کے فل پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔ کسانوں کی تحریک میں گڑبڑی کرنے کے سلسلے میں پاکستان کی جانب سے چلائے گئے 308 ٹویٹر ہینڈل سے ملے انپٹ کے پیش نظر پولیس کے سامنے چیلنج مزید بڑھ گئے ہیں۔۔انہوں نے کہا کہ دارالحکومت میں کرائے داروں اور نوکروں کی جانچ، سرحد پر جانچ،پرانی کاروں کی خرید فروخت کرنے والے ڈیلروں اور سم کارڈ ڈیلروں کی جانچ کرنے جیسے دہشت گردی مخالف اقدامات مسلسل کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے اسٹیشن،میٹرو اسٹیشن ،ہوائی اڈا اور بس ٹرمینل پر بھی سکیورٹی سخت کی گئی ہے۔اسی سلسلے میں تھانہ سطح پر میٹنگ کرکے علاقے کے ہوٹلوں ،گیسٹ ہاؤس اور دیگر اداروں کے گارڈ کو اور زیادہ چوکس رہنے کےلئے الرٹ جاری کیا ہے۔
(ایجنسی ان پٹ کے ساتھ)