نسل نوکو ارتداد سے بچانے کے لیے اسکول بھجیں اور مکتب بھی:مولانا محمود مدنی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
نسل نوکو ارتداد سے بچانے کے لیے اسکول بھجیں اور مکتب بھی:مولانا محمود مدنی
نسل نوکو ارتداد سے بچانے کے لیے اسکول بھجیں اور مکتب بھی:مولانا محمود مدنی

 

 

نئی دہلی /امروہہ :سابق ممبرپارلیمنٹ مولانا محمود مدنی نے کہا ہے کہ تنظیم، کسی بھی قوم کی باوقار زندگی کی علامت ہوتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ملت اسلامیہ کے سامنے کئی طرح کے چیلنجز ہیں، لیکن ہمیں قطعا مایوس اور مشتعل ہونے کی ضرورت نہیں ہے، انھوں نے کہا کہ مسائل کا سامنا کرنا زندہ قوموں کی علامت ہے، ہم یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ ہم کسی بھی صورت میں گھبرانے والے نہیں ہیں اور اگر ضروری پڑی تو اس وطن کی عزت و آبرو کی بقا کے لیے ہر طرح کی قربانی دیں گے۔

مولانا مدنی نے نسل نو کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کی اپیل کی، انھوں نے قوم کو ارتداد سے بچانے کے لیے دینی تعلیم پر زوردیا اور کہا ہمارے بچے اسکول بھی جائیں اور مکتب بھی، اسی سے نسل نو کی مضبوط تعمیر ہو گی اور وہ ایمان کی حفاظت کا شعور حاصل کرے گی۔

جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ موجودہ حالات میں مساجد کے تحفظ کے لیے دور رس نتائج کی حامل تدابیر اختیار کریں۔ جمعیۃ علماء اترپردیش کا انتخابی اجلاس (اجلاس مجلس منتظمہ) مدرسہ اسلامیہ عربیہ، جامع مسجد امروہہ میں زیر صدارت مولانا عبدالرب اعظمی منعقد ہوا، بحیثیت آبزرور صدر جمعیۃ علماء مولانا محمود اسعد مدنی شریک ہوئے۔

 مولانا محمد کلیم اللہ قاسمی نے سابقہ کارروائی پڑھ کر سنائی جس کی سبھی اراکین نے توثیق کی۔ناظم اعلی جمعیۃ علماء اترپردیش مولانا سید محمد مدنی نے سکریٹری رپورٹ پیش کی۔

انتخابی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے مولانا مفتی سید محمد عفان منصورپوری صدر دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء یوپی نے معروف عالم دین مولانا عبدالرب اعظمی کا نام صدارت کے لیے پیش کیا جسے اتفاق رائے سے منظور کیا گیا،ان کے علاوہ مولانا مفتی عبدالرحمن امروہہ،پروفیسر سید محمد نعمان شاہ جہاں پوری، مفتی بنیامین مظفرنگراور مولانا امین الحق اسامہ کانپور نائبین صدر اور سید محمد حسین ہاشمی خازن منتخب ہوئے۔