کشمیر: 32 ماہ بعد دوبارہ کھل گئے اسکول

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 02-03-2022
 کشمیر: 32 ماہ بعد دوبارہ کھل گئے اسکول
کشمیر: 32 ماہ بعد دوبارہ کھل گئے اسکول

 

 

باسط زرگر، سری نگر

 وادی کشمیر کے تقریباً تمام علاقوں میں 32 ماہ کے بعد اسکول دوبارہ کھل گئے ہیں، ہر طرف وادی میں اسکول جاتے ہوئے بچوں کا خوبصورت منظر دکھائی دے رہا ہے۔

نویں جماعت کا طالب علم عمر خان اپنے دو بھائیوں فراز اور حامد کے ساتھ ایک طویل وقفے کے بعد اسکول جانے کی تیاری کر رہا ہے۔ وہ لوگ اپنے یونیفارم کو دیکھ کر خوش ہو رہے ہیں، ان کے کالے جوتے بھی اب چمکنے لگے ہیں۔ پرانے دوستوں اور اساتذہ سے ملنے کی خوشی ان کے چہروں پر آسانی سے دیکھی جا سکتی ہے۔

سری نگر سے تعلق رکھنے والے ایک والدین نے کہا کہ یہ راحت کی بات ہے کہ اسکول کھل گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین نہیں آتا تھا کہ کشمیر میں اسکول دوبارہ کھلیں گے اور ہمارے بچے اپنے کلاسوں میں واپس جائیں گے۔

خیال رہے کہ وادی کشمیر میں تقریباً تین سال کے بعد سبھی سرکاری و پرائیویٹ سکول کھول دیے گئے ہیں۔تاہم جو علاقے برف سے ڈھکے ہوئے ہیں وہاں سکول کھولنے کا ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔5اگست 2019کے بعد اسکول بند تھے،تاہم مارچ2020میں اگرچہ اسکول قریب8ماہ بعد دوبارہ کھلے تھے،لیکن ایک ہفتے کے بعد ہی کورونا کیسوں کے بعد تعلیمی اداروں کو دوبارہ بند کیا گیا۔

awazthevoice

کلاس روم کا منظر

سنہ2021میں، تقریباً تین ماہ کی موسم سرما کی تعطیلات کے بعد اسکول 26 فروری 2021 کو دوبارہ کھلے تھے ،لیکن ایک مہینے کے بعد، کوویڈ 19 کے کیسز میں اضافے کے بعد4 اپریل2021 کو دوبارہ بند کئے گئے۔ کورونا کی تیسری لہر کمزور ہونے اور کیسوں میں کمی کے بعد حکام نے بدھ سے اسکول کھولنے کا اعلان کیا۔

پرنسپل سکریٹری اسکول ایجوکیشن بشواجیت کمار سنگھ نے منگل کو کہا کہ برفباری والے علاقوں میں اسکولوں کو مقامی طور پر صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد دوبارہ کھول دیا جائے گا۔سنگھ نے کہا کہ وہ اس بات کے امکانات تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ برفباری والے علاقوں میں طلبا کو ہونے والے نقصانات کی تلافی کیسے کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جائزہ اجلاس آج ہوگا اور متعلقہ علاقوں کی مقامی انتظامیہ سے مشاورت کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر اور جموں کے ڈائریکٹروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے برفباری والے علاقوں میں مقامی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دیں۔سنگھ نے یہ بھی کہا کہ بچے آج سے بغیر کسی خوف کے سکول جائیں کیونکہ کوویڈکیس کم ہو رہے ہیں اور طلبا سکول کے اوقات میں تمام معیاری عملیاتی طریقہ کاروںپر عمل کریں۔

اس دوران، حکام نے منگل کو کہا کہ وہ جلد ہی طلبہ کے بینک کھاتوں میں یونیفارم چارجز جمع کر دے گا۔جموں و کشمیر اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے اعلی حکام نے بتایا کہ یہ یونیفارم چارجز براہ راست طلبا یا ان کے سرپرستوں کے بینک کھاتوں میں جمع کرائے جائیں گے۔

awazthevoice

اسکول جاتے ہوئے بچے

ان کا کہنا تھا چند ہفتوں تک، تمام طلبا کے لیے یونیفارم پہننا ضروری نہیں ہے اورکوئی طالب علم جسے ابھی تک یونیفارم نہیں ملا ہے، وہ اپنے گھریلولباس میں اسکول آسکتا ہے۔

حکام نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں یا ہفتوں میں، ہم طلبا کے بینک کھاتوں میں یونیفارم اور سلائی کے چارجز جمع کر دیں گے تاکہ کوئی بھی اہل طالب علم بغیر یونیفارم کے باہر نہ رہ جائے۔

کچھ اسکولوں نے پہلے ہفتے کو "خوشی کے ہفتہ" کے طور پر منانے کا فیصلہ بھی کیا ہے اور طلباء کی تفریح کے لیے اسکولوں میں اس ہفتے کے دوران بہت سے پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔