علماءاور دانشوروں نے کہا۔۔۔ انمول ہے آزادی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
علما اور دانشوروں  نے دی یوم آزادی کی مبارک باد
علما اور دانشوروں نے دی یوم آزادی کی مبارک باد

 

 

آواز دی وائس : منصور الدین فریدی ۔ شیخ محمد یونس

آج ملک آزادی کا جشن منا رہا ہے۔ 75 واں جشن آزادی ،ایک تاریخی موقع ۔قوم و ملک کے لئے ایک بڑا تہوار ۔ کشمیر سے کنیا کماری تک ہر قوم اور مذہب کے لوگ آج ترنگے کو سلام کررہے ہیں ۔

ہندوستان کی آزادی میں جہاں ہر کسی نہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیا وہیں مسلمانوں کی اپنی قربانیوں کی ایک تاریخ ہے۔

یہی وجہ ہے کہ آج ہر عالم اور دانشور کہہ رہا ہے کہ آمادی کچھ نہیں بہت خاص ہوتی ہے۔یہ انمول ہے۔ اسے سنبھال کر رکھیں۔ جمہوری قدروں اور روایات کا پابند تہ کر ہم اس ملک کے وقار اور قد کو مزید بلند کرسکتے ہیں۔

 آزادی بڑی محنت اور قربانیوں سے حاصل کی گئی ہے،یہ ہمارے بزرگوں کی امانت ہے۔اس کو برقرار رکھنا ہی ہماری ذمہ داری ہے۔ بات صرف مسلمانوں کی نہیں بلکہ ملک کے ہر باشندے کے لئے یہ فر ض ہے کہ ملک کےمفاد کو ترجیح دے۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز دانشور اور اسلامک اسٹڈیز کے پروفیسر اختر الوسع نے کیا ہے ۔

 پروفیسر اختر الوسع نے مزید کہا کہ ہم گنگا جمنی تہذیب کے قائل ہیں ،یہ ہمارا سرمایہ ہے اور پہچان بھی۔

ہندوستان ہندو مسلم اتحاد سب سے بڑی طاقت ہے،اسے برقرار رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

شکتی بھی شانتی بھی بھکتوں کے گیت ہیں 

 دھرتی کے باسیوں کی مکتی پریت میں ہے 

 پروفیسر اختر الواسع نے کہا کہ اقبال کے اسی شعر کا ہندوستان نقیب رہا ہے

 پروفیسر اختر الواسع نے مزید کہا کہ آج مسلمان حاکم ہے نہ محکوم بلکہ اقتدار میں برابر کا حصہ دار ہے۔ اس لئے مسلمانوں کو یہ بات اچھی طرح سے سمجھنی چاہیے کہ جو ہندوستان کے مفاد میں ہے وہی مسلمانوں کے مفاد میں ہے۔

مسلمان ملک کی ترقی کا ضامن ہے 

 ہندوستان کی آزادی میں مسلمانوں کا کردار تاریخ سے الگ نہیں بلکہ اس کا حصہ رہا ہے ،جس کو کوئی نظر انداز نہیں کرسکتا ہے۔ساتھ ہی آزاد ہندوستان کی تعمیر میں بھی مسلمانوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار کیا ہے انٹر نیشنل صوفی کانفرنس کے چیئر مین مولانا مفتی منظور ضیائی نے ۔

 انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے ہر میدان میں ترقی حاصل کی ہے جو ملک کی خوشحالی کا ضامن بنی ہے۔یہ کام مسلمانوں کو آگے بھی جاری رکھنا ہے ۔

 مفتی ضیائی نے کہا کہ جنگ آزادی کا ذکر آتا ہے تو علما کی قربانیوں کے ذکر کے بغیر کوئی تاریخ مکمل نہیں ہوتی۔وہ قربانیاں آج ہمارا حوصلہ بڑھاتی ہیں۔ان کی شہادت اور جذبہ ہمیں آزادی کی اہمیت بھی بتاتا ہے۔  مفتی ضیائی نے مزید کہا کہ یوم آزادی کو پورے جوش خروش کے ساتھ منانے کی روایت کو چار چاند لگانا چاہیے۔جگہ جگہ پرچم کشائی ہوتی ہے تو خود بخود قو م پرستی کا جذبہ اپنی کہانی خود بیان کرنے لگتا ہے۔یہی جذبہ ہے جو ہمارے لئے کسی دولت سے کم نہیں ہے۔

اتحاد اور بھائی چارہ  ہماری روایت ہے 

 ممبئی کے ممتاز اسلامی دانشور اور عالم مولانا  ظہیر عباس رضوی کہتے ہیں کہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ ہمارا ملک آمادی کے 75 سال پورے کررہا ہے۔یہ ایک بڑا سنگ میل ہے۔ ایک یادگار موقع ہے۔ اس وقت ہم سب کے لئے ضروری ہے اس ملک کی آزادی کی حفاظت کریں ۔

 انہوں نے کہا کہ آج کے ماحول میں جن نظریات اور سوچ کو سیاسی طور پر فروغ دیا جارہا ہے وہ افسوسناک ہے۔ ہمیں ملک کے اتحاد اور اس کی فرقہ وارانہ خوبصورتی کو برقرار رکھنا ہوگا۔

 مولانا رضوی نے مزید کہا کہ ایک آزادی تو ہمیں انگریزوں سے ملی ہے لیکن اب ہمیں فکری غلامی سے بھی آزادی حاصل کرنی ہوگی جو ایک آزاد ملک کو مزید خوبصورت بنائے گی۔

 مولانا رضوی نے کہا کہ آج کا دن بہت بڑا ہے ،بہت اہم ہے،ملک کی تاریخ کے لئے بھی ایک باب ہے۔ ہم سب اس ملک کے بارے میں سوچیں گے توسب کی ترقی ہوگی ۔ اسی طرح حکومت کو بھی سب کے ساتھ برابر کا رویہ رکھنا ہوگا یہی ملک کی روایت اور تاریخ رہی ہے۔

مسلمان  ترقی اور تعمیر نو میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں

مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفرپاشاہ رکن مسلم پرسنل لابورڈ و امیر امارات ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھراپردیش نے تمام اہل وطن کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کی۔

اور زور دیا کہ مسلمان اپنے وطن عزیز کی جامع ترقی اور تعمیر نو میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔اپنے مادر وطندوبارہ سونے کی چڑیابنانے کے لئے کوئی کسر باقی نہ رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو ظالم وجابر انگریزوں کے چنگل سے آزاد کروانے کے لئے جہاں تمام طبقات نے کئی قربانیاں دیں وہیں ہزاروں علما کرام نے جام شہادت نوش کیا۔ کئی ایثاروقربانیوں کے بعد ہمیں آزادی حاصل ہوئی ہے۔آزادی وحریت ایک حسین احساس ہے جس کے بغیر زندگی کا تصورمحال ہے۔آزادی ایک قیمتی نعمت و بہترین تحفہ ہے جس کی ہر لحاظ سے قدرومنزلت کی جانی چاہئے۔

 مولانا جعفرپاشاہ نے کہا کہ 15اگست کو یوم آزادی کے موقع پر صرف تقاریب کے انعقاد اور جوش وخروش کے اظہار سے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ یوم آزادی کے موقع پر تجدید عہد کیاجائے۔

 حریت و آزادی کی حقیقت کو سمجھاجائے اور جس مقصد کے تحت لاکھوں قربانیاں دے کر جو آزادی حاصل کی گئی ہے،اس مقصد کے حصول کے لئے کام کیاجائے۔جو جذبہ تحریک آزادی کے موقع پر ہم میں موجزن تھا آج وہی جذبہ کے ساتھ ملک کی تعمیر نو کے لئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

 مولانا جعفرپاشاہ نے کہا کہ مسلمان اس ملک کا اٹوٹ حصہ ہیں۔مسلمانوں کی حب الوطنی شکوک وشبہات سے بالاتر ہے۔آج چند مٹھی بھر اشرار ملک کی سالمیت اور تاریخی ورثہ کی حامل فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کررہے ہیں۔ایسے میں مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ سیکولر فکر کے حامل برادران وطن کو ساتھ لے کر آگے بڑھیں اور شرپسندوںکے ناپاک عزائم کو ناکام و نامراد بنائیں۔

مولانا نے کہا کہ ہم مذہب اسلام کے ماننے والے ہیں جس میں مادر وطن سے محبت کا درس دیاگیا ہے۔ وطن عزیز کی حفاظت،آبیاری وترقی ہمارا نصب العین ہے۔ساتھ ہی ساتھ ہم اپنے دین ومذہب کے تحفظ کو بھی ضروری سمجھتے ہیں جس نے ہمارے نفوس میں یہ پاکیزہ جذبات پیداکئے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ اس ملک پر مسلمانوں کا اتنا ہی حق ہے جتنا کہ دیگر اقوام کا ہے۔مسلمان تعلیم کوہتھیار بنائیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لئے جدوجہد کریں۔انہوں نے کہا کہ مسلمان خیر امت ہے اور وہ اپنے عمل کے ذریعہ برادران وطن کے قلوب کو فتح کرے۔مولانا جعفرپاشاہ نے کہاکہ مسلمان ناخواندگی کے خاتمہ کے لئے کمربستہ ہوجائیں۔تعلیم کے میدان میں آگے بڑھیں، اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائیں اور سیول سرویسس کے ذریعہ ملک کے لئے گراں قدرخدمات انجام دیں۔ں

مسلمان ملک کی سالمیت اور جمہوریت کی بقاء کیلئے جدوجہد کریں

مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری خطیب وامام مسجد حج ہائوز ریاست تلنگانہ نامپلی حیدرآباد و صدرنشین تلنگانہ تنظیم فروغ لسانیات  نے یوم آزادی ہند کے موقع پر دل کی عمیق گہرائیوں سے سب کو مبارکباد پیش کی۔ 

ہندوستان کی آزادی کیلئے ہمارے آباواجداد نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔جس روشن اور تابناک ہندوستان کا خواب ہمارے اسلاف نے دیکھا تھا اس کو پورا کرنے کیلئے ہم بھی کوئی کسر باقی نہیں رکھیں گے۔آزاد ہندوستان میں مسلمانوں کی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ اس ملک کی سالمیت اور جمہوریت کی بقاء کیلئے جدوجہد کریں۔

 انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام کے پیغام امن و امان کو عام کیا جائے۔انسانیت کی خدمت ' ہمدردی اور ایثار و قربانی کے جذبہ کے ساتھ کام کیا جائے۔حسن سلوک کے ذریعہ برادران وطن کے قلوب میں جگہ بنائی جائے۔ مسلمان زیور تعلیم سے آراستہ وپیراستہ ہوں اور ملک کی مثالی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں خیر امت کا لقب اس لئے عطا کیا گیا ہے کہ ہم دوسروں کو فائدہ پہنچائیں۔دوسروں کو فائدہ پہنچانے کیلئے ہی ہمیں مبعوث کیا گیا ہے۔ دعوت کے فریضہ کو نہایت حکمت اور خوبی کے ساتھ برادران وطن تک پہنچایا جائے۔مسلمان دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی حاصل کریں اور ملک کو ترقی یافتہ بنائیں۔

مسلمان ملک کی ترقی کے ساتھ ساتھ امن و امان کی برقراری کو یقینی بنائیں

 ڈاکٹر سید آصف عمری امیر صوبائی جمعیت اہلحدیث تلنگانہ نے یوم آزادی کے موقع پر تمام باشندگان ہند کو دلی مبارکباد پیش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے ۔اس ملک کے دستور کا پاس ولحاظ رکھنا تمام شہریان کی ذمہ داری ہے۔ مسلمان دستور ہند میں دیئے گئے حقوق سے استفادہ کریں اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔ہندوستان کی ترقی کیلئے ہمارے اسلاف نے ناقابل فراموش خدمات انجام دی ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ مسلمان ملک کی ترقی کے ساتھ ساتھ امن و امان کی برقراری کو یقینی بنائیں۔امن و سلامتی اور بھائی چارہ کے فروغ کے ذریعہ ملک کے اقدار اور جمہوریت کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ جمہوریت اس ملک کی پہچان ہے۔ایک دوسرے کے جذبات اور احساسات کا پاس و لحاظ رکھا جائے۔صبر و تحمل سے کام لیا جائے۔

 مولانا آصف عمری نے کہا کہ اسلام اور مسلمانوں کے تعلق سے فاشزم اور نازی ازم کی جانب سے پھیلائی گئی غلط فہمیوں کو دور کیا جائے۔نوجوان علوم و فنون میں ماہر بنیں ۔ملک کو ساری دنیا میں ترقی یافتہ بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

اتحاد ہی ترقی کی کلید ہے۔اتحاد و اتفاق کے ساتھ ملک کو تمام شعبہ جات میں آگے بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ جس طریقہ سے ہمارے آبا و اجداد نے اس ملک کی ترقی کیلئے اپنا خون پسینہ بہایا اسی طرح ملک کی سالمیت اور جمہوریت کی بقاء کیلئے ہر ممکنہ کوشش کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ انسانیت کے دشمنوں سے چوکنا رہا جائے۔فاشسٹ طاقتوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا جائے۔قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے اپنے حقوق کے حصول اور جمہوریت کی بقاء کیلئے نہ صرف جدوجہد کی جائے بلکہ ملک کو مثالی ترقی دی جائے۔

 آزادی کو برقرار رکھنا  ہر کسی کا فرض ہے ۔ پرسنل لا بورڈ

تمام باشندگان ملک کو یوم آزادی مبارک ہو ! آزادی کی یہ نعمت بڑی نعمت ہے۔ اس کی قدر کرنا اور اس پر اللہ کا شکر ادا کرنا ضروری ہے۔

ملک کی یہ آزادی بڑی محنت اور قربانی کے بعد حاصل کی گئی ہے۔ اس آزادی کو برقرار رکھنا اور ملک کی ہمہ جہتی ترقی کی کوشش کرنا یہاں کے ہر باشندے کا فرض ہے۔