گیارہ مارچ کو ہوگی آشیش مشرا کی ضمانت کے خلاف عرضی کی سماعت: سپریم کورٹ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
گیارہ مارچ کو ہوگی آشیش مشرا کی ضمانت کے خلاف عرضی کی سماعت: سپریم کورٹ
گیارہ مارچ کو ہوگی آشیش مشرا کی ضمانت کے خلاف عرضی کی سماعت: سپریم کورٹ

 

 

آواز دی وائس، لکھنو

سپریم کورٹ نے جمعہ کو کہا کہ وہ 11 مارچ 2022 کو لکھیم پور کھیری تشدد کے مرکزی ملزم آشیش مشرا کو ضمانت دینے کے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کےخلاف اپیل کی سماعت کرے گی جس میں آٹھ لوگ مارے گئے تھے۔

 اپیل کا ذکر ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی بنچ کے سامنے کیا۔

عدالت نے اس معاملے کی سماعت 11 مارچ2022 کو کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔  وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دیگر ملزمان اس حکم کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست کر رہے ہیں، اور اس طرح کیس کی فوری فہرست کی درخواست کی۔

 عدالت سے یہ بھی دیکھنے کو کہا گیا کہ ہائی کورٹ اس حکم کی بنیاد پر دوسروں کو ضمانت نہیں دے سکتی۔ ڈویژن بنچ نے اپیل کنندہ سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں ہائی کورٹ میں میمورنڈم داخل کریں۔

چیف جسٹس رمنا نے کہا کہ آپ ہائی کورٹ کے سامنے میمورنڈم دائر کریں۔ ہم 11 مارچ کو فہرست بنائیں گے کیونکہ میرے پاس سماعت کرنے والے جج دستیاب ہیں۔

 یہ عرضی متوفی کسانوں کے رشتہ داروں نے دائر کی تھی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ریاست اتر پردیش کی جانب سے ضمانت دینے کے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل دائر کرنے میں ناکام ہونے کے بعد خاندان کے افراد کو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔

گزشتہ سال 3 اکتوبر2021 کو لکھیم پور کھیری میں تشدد کے دوران آٹھ افراد مارے گئے تھے، جب کسان اب منسوخ شدہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

مظاہرین نے اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کے دورے میں خلل ڈالا، جنہوں نے علاقے میں ایک تقریب میں شرکت کا منصوبہ بنایا تھا۔ مشرا سے تعلق رکھنے والے ایک فور وہیلر نے مبینہ طور پر احتجاج کرنے والے کسانوں سمیت آٹھ لوگوں کو ٹکر مار دی اور آٹھ کی موت ہو گئی۔

اس کی گرفتاری کے بعد اتر پردیش پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم (SIT) نے ایک مقامی عدالت میں 5,000 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ داخل کی، جس میں مشرا کو اس معاملے میں اہم ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

نومبر میں ان کی ضمانت کی درخواست کو ٹرائل کورٹ نے مسترد کر دیا، جس کے بعد مشرا نے ہائی کورٹ کا رخ کیا۔

الہ آباد ہائی کورٹ کے سنگل جج جسٹس راجیو سنگھ نے 10 فروری2022 کو مشرا کو ضمانت دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس بات کا امکان ہو سکتا ہے کہ احتجاج کرنے والے کسانوں کو کچلنے والی گاڑی کے ڈرائیور نے خود کو بچانے کے لیے گاڑی کو تیز کر دیا۔