سعودی عرب تبلیغی جماعت پر پابندی کے فیصلے پر نظر ثانی کرے: دارالعلوم دیوبند

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 13-12-2021
  سعودی عرب تبلیغی جماعت پر پابندی کے فیصلے پر نظر ثانی کرے: دارالعلوم دیوبند
سعودی عرب تبلیغی جماعت پر پابندی کے فیصلے پر نظر ثانی کرے: دارالعلوم دیوبند

 

 


 ایچ ایف خان،دیوبند

سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے تبلیغی جماعت کو دہشت گردی کا دروازہ قراردیکر پابندی عائد کئے جانے اور مسجدوں کے اماموں کو جمعہ کے خطبے میں عوام کو جماعت سے ہوشیار رہنے کی تاکید کئے جانے پردارالعلوم دیوبند نے سعودی عرب کی حکومت سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے اور تبلیغی جماعت کے خلاف اس قسم کی مہم سے اجتناب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دارالعلوم دیوبند کی جانب سے ادارہ کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی بنارسی نے پریس کو جاری اپنے بیان میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا محمد الیاس دارالعلوم دیوبند کے صدر مدرسین شیخ الہند مولانا محمود حسن ؒ کے تلامذہ میں سے تھے،انہوں نے تبلیغی جماعت قائم کی جس کے تحت اکابر کی مخلصانہ جد و جہد دینی و عملی اعتبار سے مفید رہی ہے،جزوی اختلافات کے باوجود جماعت اپنے مشن پر کام کر رہی ہے کم و بیش تمام عالم میں اس کا کام پھیلا ہوا ہے اس سے وابستہ افراد اور جماعت کے مجموعی مزاج پر شرک و بدعت اور دہشت گردی کا الزام قطعی بے معنی اور بے بنیاد ہے دارالعلوم دیکی مذمت کرتا ہے اور حکومت سعودی عربیہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس سلسلہ میں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور تبلیغی جماعت کے خلاف اس قسم کی مہم سے اجتناب کرے۔

وہیں معروف دینی درسگاہ دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مولانامفتی محمد شریف خان قاسمی نے سعودی حکومت سے اپنے فیصلے پر دوبارہ نظر ثانی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں تبلیغی جماعت کی پہچان ایک ایسی بے ضرر،امن پسند اور غیر متنازعہ جماعت کی رہی ہے جو صرف مسلمانوں کو راہ خدا کی جانب بلانے کا کام کرتی ہے۔

وہ لوگوں کو نماز روزہ کی پابندی کرنے کی تلقین کرتی ہے سیاست، فرقہ واریت،مسلکی اختلافات وتنگ نائیوں سے مکمل عاری و خالی، صرف کلمے کی بنیاد پر دنیا کے تمام مسلمانوں کو سو فیصد اللہ کے احکام اور پیغمبر اسلام کے طریقوں کے مطابق زندگی گزارنے کی محنت کرنے والی بے لوث تحریک کا نا تبلیغی جماعت ہے۔

انہوں نے سعودی حکومت کے اس قدم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکومت پوری دنیا کے مسلمانوں کی خیر خو اہ تھی اور عالمی سطح پر اسلام کی اشاعت و ترویج میں کلیدی کردار ادا کرتی تھی لیکن آج اس کا رویہ افسوس ناک حد تک بدل گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علمائے کرام کو چاہئے کہ وہ تبلیغی جماعت کی حمایت میں تحریک چلائیں اور سعودی حکمرانوں کی اگر کوئی غلط فہمی ہے تو اس کو دور کرنے کی کوشش کریں۔یو پی رابطہ کمیٹی کے سکیٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے بارے میں جو موقف سعودی حکومت نے اختیار کیا ہے، وہ قابل مذمت ہے۔

تبلیغی جماعت پوری دنیا میں امن اور خیر سگالی کے ساتھ اپنادینی فریضہ انجام دیتی ہے۔ دین اور مسجدوں سے دور افراد کو نماز کے قریب لانے کی ترغیب دیتی ہے۔

awazthevoice

دیوبند کے علما کا ردعمل

انہوں نے کہا کہ دنیا میں سعودی عرب سے قبل تبلیغی جماعت کے منہج و مسلک پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکا اسلئے ایسا معلوم ہوتاہے کہ سعوی حکوت کا یہ فیصلہ اسلام کے خلاف کسی بڑی سازش کا شاخسانہ ہے ملت اسلامیہ کے ذمہ داران کو اس کے سد باب کے لئے موثر کوشش کرنی چاہئے۔

جامعہ قاسمیہ دارالتعلیم والصنعہ دیوبند کے مہتمم مولانا ابراہیم قاسمی نے کہا کہ سعودی عربیہ کی حکومت کا یہ رویہ عالم اسلام کو متاثر کرتا ہے اسلئے سعودی حکومت کو یہ فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر کرنا چاہئے تھا۔

انہوں نے کہا کہ جس ملک میں سنیما ہال،قحبہ خانے اور قمار بازی کے اڈے کھولے جانے کی اطلاعات ہوں وہاں سے یکایک کسی دینی و مذہبی جماعت کے خلاف آواز اٹھنا اور بھی زیادہ باعث مذمت ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملی تنظیموں کو چاہئے کہ وہ پر امن طریقے پر سعودی سفارت خانے کے سامنے اپنا احتجاج درج کرائیں۔