سنجے سنگھ نے راجیہ سبھا میں رول 267 کا نوٹس پیش کیا

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 09-12-2025
سنجے سنگھ نے راجیہ سبھا میں رول 267 کا نوٹس پیش کیا
سنجے سنگھ نے راجیہ سبھا میں رول 267 کا نوٹس پیش کیا

 



نئی دہلی/ آواز دی وائس
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رکنِ پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے منگل کے روز راجیہ سبھا میں قواعد 267 کے تحت نوٹس دیا، جس میں اتر پردیش میں جاری اسپیشل انٹینسیو ریویژن  مشق پر بحث کے لیے ایوان کی کارروائی معطل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پارلیمنٹ کا لوک سبھا آج انتخابی اصلاحات کے موضوع پر بحث کے لیے تیار ہے۔ اس بحث میں مختلف ریاستوں میں ہندوستان کے الیکشن کمیشن (ای سی آئی) کی جانب سے شروع کی گئی ایس آئی آر مشق بھی شامل ہوگی۔
حزبِ اختلاف کی جماعتیں کئی مہینوں سے ایس آئی آر پر بحث کا مطالبہ کر رہی ہیں، جبکہ کانگریس نے ووٹر لسٹ میں گڑبڑی کے الزامات عائد کیے ہیں۔ کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف آج ایوانِ زیریں میں بحث کا آغاز کرنے کا امکان ہے۔ ایل او پی  ایس آئی آر کے شدید ناقد رہے ہیں اور الزام لگاتے رہے ہیں کہ حکومت اس عمل کو حقیقی ووٹروں کو حذف کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
کانگریس کے سینئر رہنماؤں میں سے کے سی وینوگوپال بھی انتخابی اصلاحات پر ہونے والی بحث میں شامل ہیں۔ دیگر رہنماؤں میں منیش تیواری، ورشا گائیکواڑ، محمد جاوید، اجول رمن سنگھ، عیسیٰ خان، روی مالو، عمران مسعود، گووال پڈاوی اور ایس جیوتی مانی شامل ہیں۔
راجیہ سبھا میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ایس آئی آر پر بحث کا آغاز کرنے کا امکان ہے۔لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اس پوری بحث کے لیے کل 10 گھنٹے مختص کیے گئے ہیں۔ راہل گاندھی ایس آئی آر مہم کے مستقل ناقد رہے ہیں، انہوں نے ہندوستان کے الیکشن کمیشن (ای سی آئی) پر ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیوں اور بوتھ لیول افسران  پر دباؤ ڈالنے کے سنگین الزامات لگائے ہیں۔
راہل گاندھی نے 23 نومبر کو کہا تھا کہ ایس آئی آر ایک سوچی سمجھی چال ہے—جہاں شہریوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، اور بی ایل او کی اموات کو صرف ’ضمنی نقصان‘ کہہ کر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ یہ ناکامی نہیں، ایک سازش ہے جمہوریت کی قربانی تاکہ اقتدار میں بیٹھے لوگ محفوظ رہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایس آئی آر کے نام پر پورے ملک میں افراتفری پھیلا دی گئی ہے—نتیجہ؟ صرف تین ہفتوں میں 16 بی ایل او اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ دل کے دورے، تناؤ، خودکشیاں ایس آئی آر کوئی اصلاح نہیں بلکہ مسلط کی گئی آمریت ہے۔ ہندوستان اعلیٰ ترین سافٹ ویئر بناتا ہے، مگر ہندوستان کا الیکشن کمیشن آج بھی کاغذوں کے جنگل میں پھنسا ہوا ہے۔ اگر نیت صاف ہوتی تو ووٹر لسٹ ڈیجیٹل، سرچ ایبل اور مشین ریڈایبل ہوتی اور ای سی آئی شفافیت کے لیے مناسب وقت لیتا، بجائے اس کے کہ 30 دن کی بھاگ دوڑ میں سب کچھ ٹھونس دے۔
منگل کو راہل گاندھی اپنے حملوں کو مزید تیز کرنے کا امکان ہے جبکہ حکومت اپنی جوابی حکمتِ عملی کے ساتھ تیار ہے۔ 18ویں لوک سبھا کے چھٹے اجلاس اور 269ویں راجیہ سبھا اجلاس کا آغاز پیر، یکم دسمبر کو ہوا، جو پارلیمنٹ کے سردی کے اجلاس کی شروعات ہے۔ یہ اجلاس 19 دسمبر کو اختتام پذیر ہوگا۔