سمیر وانکھیڑے کی این سی بی ہیڈ کوارٹر میں حاضری

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 01-11-2021
 سمیر وانکھیڑے کی این سی بی ہیڈ کوارٹر میں حاضری
سمیر وانکھیڑے کی این سی بی ہیڈ کوارٹر میں حاضری

 


آواز دی وائس، نئی دہلی

مہاراشٹر حکومت کے ایک وزیر نواب ملک کے الزامات کے بعد نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڑے پیر کو دہلی پہنچے۔ وہ شیڈول کاسٹ کمیشن (NCSC) پہنچے اور اپنی کاسٹ سے متعلق دستاویزات جمع کرائے۔

انہوں نے کمیشن کے چیئرمین وجے سانپلا سے بھی ملاقات کی۔ ملک نے وانکھیڑے پر مسلمان ہونے کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ اس نے اپنی ذات چھپا رکھی ہے۔ اس سے پہلے، سمیر وانکھیڑے نے ہفتہ کو این سی ایس سی کے وائس چیئرمین ارون ہلدر سے ملاقات کی تھی۔

اتوار کو ہلدر نے سمیر کے والد گیان دیو وانکھیڑے سے ان کے گھر پر ملاقات کی تھی۔

 نواب ملک کا الزام

نواب ملک نے وانکھیڑے پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نےنوکری کے لیے جعلی کاسٹ سرٹیفکیٹ بنوایا ہے۔اور انھوں نے نوکری حاصل کرنے کے لیے وانکھیڑے نے مسلمان ہونے کے باوجود ایک دلت کا جھوٹا کاسٹ سرٹیفکیٹ بنایا تھا۔ اس دوران کمیشن کے چیئرمین سے ملاقات کے بعد وانکھیڑے ڈی ڈی جی این سی بی سے ملنے دہلی میں دفتر پہنچے۔

خیال رہے کہ این سی بی کا ویجیلنس ونگ وانکھیڑے کے خلاف 25 کروڑ کی رشوت کے الزام کی جانچ کر رہا ہے۔

کروز ڈرگز کیس کے ایک گواہ پربھاکر سیل نے الزام لگایا ہے کہ وانکھیڑے کے کہنے پر اسی کیس کے ایک اور گواہ کے پی گوساوی نے آریان کو رہا کرنے کے عوض شاہ رخ خان سے 25 کروڑ کی رشوت طلب کی تھی۔

شیڈول کاسٹ کمیشن کے چیئرمین وجے سانپلا نے کہا کہ آج سمیر وانکھیڑے مجھ سے ملنے آئے تھے۔ انہوں نے 29 اکتوبر کو ایک شکایت بھی درج کرائی تھی، جس کی بنیاد پر ہم نے مہاراشٹر کے ہوم سکریٹری اور دیگر حکام کو نوٹس جاری کیا ہے اور ان سے 7 دن کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ آج انہوں نے ہمیں اپنے مذہب اور ازدواجی زندگی سے متعلق تمام دستاویزات دی ہیں۔ ہم نے اسے مہاراشٹر حکومت کو بھیج دیا ہے اور اگر یہ تمام دستاویزات درست پائے جاتے ہیں تو انہیں فکر نہیں کرنی چاہئے۔

سمیر وانکھیڑے نے کہا کہ وہ درج فہرست ذات سے آتے ہیں۔ انہوں نے تمام متعلقہ دستاویزات کمیشن کو دے دی ہیں۔ اتوار کو ارون ہلدر نے سمیر کے والد کو یقین دلایا تھا کہ ان کے خاندان کو مزید ہراساں نہیں کیا جائے گا۔