سجادحسین ملک:ایک شخص ،کئی چہرے،کھلاڑی، کوچ اور پولس افسر

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 08-06-2022
سجادحسین ملک:ایک شخص ،کئی چہرے،کھلاڑی، کوچ اور پولس افسر
سجادحسین ملک:ایک شخص ،کئی چہرے،کھلاڑی، کوچ اور پولس افسر

 

 

سری نگر: یہ ایک ایسے شخص کی متاثر کن کہانی ہے جس نے جموں و کشمیر کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے اپنے سفر کا آغاز کیا، والی بال میں بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی نمائندگی کی اور ایک پولیس افسر بھی بن گیا۔

یوں زندگی نے اس پر جو بھی مشکلات اور چیلنجز ڈالے تھے،ان کو پیچھے چھوڑکر وہ آگے بڑھتا رہا۔ جیسا کہ وہ کہتے ہیں، "ہر نڈر کھلاڑی کے پیچھے ایک نڈر کوچ ہوتا ہے جو اسے سب سے بہتر بنانے کے علاوہ کچھ بھی نہیں بننے دیتا ہے،"

اس بات کو سابق انٹرنیشنل کھلاڑی اور قومی والی بال ٹیم کے سابق کوچ سجاد حسین ملک نے ثابت کیا ہے جو، اب ایک متحرک پولیس افسرہیں۔

سجاد کا تعلق جموں کے ضلع رامبن کے بانہال علاقے کے ایک دور افتادہ گاؤں نیل سے ہے، وہ زرینہ بیگم اور عبدالرحمان کے سب سے بڑے بیٹے ہیں۔

انھوں نے گورنمنٹ ہائی اسکول، پرہندر سے 10ویں جماعت، گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول، رامبن سے 12ویں جماعت پاس کی اور 1996 میں جی جی ایم سائنس کالج جموں سے گریجویشن کیا۔

ان کے کھیلوں کے پس منظر اور جسمانی فٹنس کی بنیاد پر، سجاد کو 1998 میں جموں و کشمیر پولیس میں سب انسپکٹر کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔

سجاد نے بتایا کہ انھوں نے دسویں جماعت سے مقامی سطح پر والی بال کے کھلاڑی کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔

انھوں نے کالج اور ریاستی سطح پر کھیلا، اور بین الاقوامی سطح پر ملک کی نمائندگی بھی کی۔

انھوں نے مزید بتایا کہ "میرے والد نے مجھے والی بال کو اپنے کیریئر کے طور پر منتخب کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے اپنے طور پر میرے لیے تربیت کا انتظام کیا اور مختلف سطحوں پر کوچنگ فراہم کی، جس کے نتیجے میں ، میں نے اپنے کیریئر میں بہت سے مقاصد حاصل کیے‘‘۔

سجاد نے اپنی کامیابی میں اپنے والی بال کوچ رتن چند، والی بال ایسوسی ایشن آف جموں و کشمیر اور محکمہ پولیس کے تعاون کو بھی یاد کیا۔

سجاد نے 2018 میں کالی کٹ ہیروز اور 2022 میں احمد آباد ڈیفنڈرز کی کوچنگ کی۔ ان کی کوچنگ کے تحت احمد آباد ڈیفنڈرز پرو والی بال لیگ انڈیا میں رنر اپ کے طور پر ختم ہوئے۔

اس سے قبل انھوں نے جموں اور کشمیر کی ریاستی ٹیم، جموں اور کشمیر پولیس کی سینئر ٹیم کو کوچنگ دی تھی، اور ہندوستانی قومی والی بال ٹیم کے کوچنگ اسٹاف تھے۔

وہ 2005 سے کوچنگ دے رہے ہیں اور ایف آئی وی بی لیول 1 اور لیول 2 کے کوچ ہیں۔ وہ ریاست جموں و کشمیر والی بال ٹیم کے کپتان بھی تھے۔

ایک پولیس اہلکار کے طور پر سجاد کو حال ہی میں جموں و کشمیر پولیس میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے۔

انھوں نے ایف آئی وی بی سینٹر چنئی میں این آئی ایس (پٹیالہ) لیول-ون اورلیول ٹو کوچنگ کورسز کے لیے کوالیفائی کیا اور 2010 اور 2012 میں ایران میں منعقدہ ایک بین الاقوامی ایونٹ کے لیے ہندوستانی والی بال ٹیم کے کوچ کے طور پر تعینات کیا گیا۔

وہ 2012 اور 2013 میں تیونس میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی دعوتی ٹورنامنٹ میں ہندوستانی والی بال ٹیم کے کوچ بھی تھے۔ وہ جے اینڈ کے پولیس والی بال ٹیم کے ہیڈ کوچ بھی ہیں۔

سجاد نے 2013 میں ترکی میں جونیئر ورلڈ والی بال چیمپئن شپ میں بطور کوچ ہندوستان کی نمائندگی کی۔ وہ 2014 میں بحرین میں ہندوستانی جونیئر والی بال ٹیم کے کوچ بھی تھے۔

سجاد کے پاس والی بال کوچنگ کے شعبے میں سولہ سال کا وسیع تجربہ ہے اور اس نے کھلاڑیوں کی والی بال کھیلنے کی صلاحیتوں کو نکھار کر مختلف قومی اور بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں شاندار نتائج حاصل کیے۔