زرعی قوانین کی منسوخی کا اعلان: ملا جلا ردعمل

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 19-11-2021
زرعی قوانین کی منسوخی کا اعلان: ملا جلا ردعمل
زرعی قوانین کی منسوخی کا اعلان: ملا جلا ردعمل

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

وزیراعظم نریندر مودی نے 19 نومبر 2021 کو زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا۔ اس اعلان کے ساتھ سیاسی گلیاروں سے مختلف قسم کے ردعمل آنا شروع ہوگئے۔ایک سال سے زائد کسانوں کے احتجاج کے بعد زرعی قوانین کی واپسی کا اعلان کیا گیا ہے۔

اعلان کے ساتھ ملک بھر میں مختلف قسم کے ردعمل سامنے آ رہے ہیں، جہاں وزیراعظم نریندر مودی کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے، وہیں ان کی نکتہ چینی کی جا رہی ہے کہ پانچ ریاستوں میں آئندہ برس ہونے والے انتخابات کے پیش نظر یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔

راکیش ٹکیٹ

زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے بھارتیہ کسان یونین کے سربراہ راکیش ٹکیٹ نے کہا احتجاج جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج فوری طور پر واپس نہیں لیا جائے گا، ہم اس دن کا انتظار کریں گے جب پارلیمنٹ میں زرعی قوانین کو منسوخ کیا جائے گا۔ ایم ایس پی کے ساتھ ساتھ حکومت کو کسانوں کے دیگر مسائل پر بھی بات کرنی چاہئے۔

راج کمار چاہر، صدر بی جے پی کسان مورچہ

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کے مفاد میں زرعی قوانین کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی جے پی کسان مورچہ کے صدر راج کمار چاہر نے یو این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم مودی نے یقینی طور پر کسانوں کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

پرینکا گاندھی واڈرا

کانگریس کی لیڈر پرینکا گاندھی نے کہا کہ جب کسانوں کو مارا جا رہا تھا، ڈنڈے کا استعمال کیا جا رہا تھا، گرفتار کیا جا رہا تھا، کون کر رہا تھا؟

آپ کی حکومت آج آپ کہتے ہیں کہ قوانین کو منسوخ کر دیا جائے گا۔ ہم آپ پر کیسے بھروسہ کریں گے؟ مجھے خوشی ہے کہ حکومت نے سمجھ لیا کہ اس ملک میں کسانوں سے بڑا کوئی نہیں ہے۔

وزیراعلیٰ اروند کجریوال

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ کسانوں نے ثابت کر دیا کہ مرکز کو آخر کار لوگوں کی بات سننی پڑے گی۔ پانی کی بوچھار، لاٹھیاں اور کسان کے عزم کے خلاف لوہاپگھل گیا۔ حکومت نے احتجاج میں خلل ڈالنے کی تمام کوششیں کیں لیکن کسانوں نے ہمت نہیں ہاری اور اچھی لڑائی لڑی۔یہ دن ہندوستان کی تاریخ میں یوم آزادی، یوم جمہوریہ کی طرح سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ یہ صرف کسانوں کی نہیں جمہوریت کی جیت ہے۔ حکومت نے فارم مخالف مظاہروں کو روکنے کی تمام کوششیں کیں، انہیں خالصتانی، دہشت گرد کہا، لیکن کسانوں نے ہمت نہیں ہاری۔

وزیراعلیٰ پنارائی وجین

کیرالہ کے سی ایم پنارائی وجین نے کہا کہ یہ کسانوں کی جدوجہد کی جیت ہے۔ ہندوستانی کسانوں نے مساوات پر مبنی دنیا کے لیے طبقاتی جدوجہد کی تاریخ میں ایک عظیم صفحہ کا اضافہ کیا ہے۔ ان کسانوں کو سلام جنہوں نے کئی چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے انتھک جدوجہد کی۔

وزیراعلیٰ اشوک گہلوت

 راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا کہ کسانوں کی محنت رنگ لائی ہے۔ ملک کے حالات کو دیکھتے ہوئےمودی کو تین زرعی قوانین واپس لینے پر مجبور کیا گیا، آج کا فیصلہ یوپی الیکشن کے پیش نظر تھا۔ پی ایم اور بی جے پی انتخابات جیتنے کی تمام کوششیں کر رہے ہیں۔آپ کو کبھی معلوم نہیں ہوگا کہ انہیں مغربی بنگال جیسا جھٹکا لگے گا یا نہیں۔

مایاوتی

بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ کسانوں کی قربانیاں رنگ لائی ہیں۔ گتین زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا فیصلہ بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔ پھر بھی، کسانوں کا ایم ایس پی پر قانون کا مطالبہ زیر التوا ہے۔ بی ایس پی کا مطالبہ ہے کہ آئندہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں مرکز کو اس سلسلے میں قانون لانا چاہئے (ایم ایس پی پر)۔

ملکارجن کھرگے،کانگریس رہنما

کانگریس کے ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ کسانوں کی جیت ہے، جو کئی دنوں سے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ 700 سے زیادہ مر چکے ہیں ۔ ایسا لگتا ہے کہ مرکز قصوروار ہے... لیکن کسانوں کو جن مشکلات سے گزرنا پڑا اس کی ذمہ داری کون لے گا؟ ہم ان مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔

وزیراعلیٰ ممتا بنرجی

میں ہر ایک کسان کو دلی مبارکباد پیش کرتی ہوں جس نے انتھک جدوجہد کی اور اس ظلم سے پریشان نہیں ہوئے۔ یہ آپ کی فتح ہے! اس لڑائی میں اپنے پیاروں کو کھونے والے ہر ایک کے ساتھ میری گہری تعزیت ہے۔

راہل گاندھی

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ٹویٹ کیاہے کہ ان کے ستیہ گرہ سے ملک کے کسانوں نے تکبر کا سر جھکا دیا، ناانصافی کے خلاف اس جیت پر مبارکباد۔

ترلوچن سنگھ، گیانی جیل سنگھ کے پریس سیکریٹری

ترلوچن سنگھ، سابق صدر گیانی زیل سنگھ کے پریس سیکرٹری نے کہا کہ یہ گرو نانک جی کو خراج عقیدت ہے۔ 3 زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے لیے پی ایم مودی کا شکریہ۔ انہوں نے خود کہا کہ وہ کسانوں کو قائل نہیں کر سکے اور انہیں لوگوں کی امنگوں پر غور کرنا پڑا۔ کسانوں کو بھی گھر واپس آنا چاہئے۔

کنگنا رناوت

 اداکارہ کنگنا رناوت وزیراعظم نریندرمودی کےاس فیصلے سے مایوس ہیں۔ اس پر کنگنا نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کنگنا نے لکھا کہ یہ انتہائی شرمناک اور غیر منصفانہ ہے۔ دہلی کی سرحدوں پر بیٹھے کسان گزشتہ ایک سال سے ان زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

رناوت نے مزید لکھا کہ پارلیمنٹ میں منتخب حکومت کے بجائے عوام سڑکوں پر قانون بنانے لگیں تو یہ بھی جہادی قدم ہے۔ ان سب کو مبارک ہو جو اس طرح چاہتے تھے۔