راج دروہ قانون: مرکز کا تبدیلی کا اشارہ،سپریم کورٹ نے دی مزید مہلت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 01-11-2022
راج دروہ قانون: مرکز کا تبدیلی کا اشارہ،سپریم کورٹ نے دی  مزید مہلت
راج دروہ قانون: مرکز کا تبدیلی کا اشارہ،سپریم کورٹ نے دی مزید مہلت

 

 

نئ دہلی : مرکز نے پیر کو سپریم کورٹ کو بتایا کہ حکومت پارلیمنٹ کے آئندہ سرمائی اجلاس میں تعزیرات ہند کی دفعہ 124 (اے) کے تحت راج دروہ قانون میں تبدیلی لا سکتی ہے۔

سپریم کورٹ راج دروہ قانون کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے راج دروہ قانون کو چیلنج کرنے والی کچھ عرضیوں پر مرکزی حکومت کو نوٹس بھی جاری کیا ہے۔

چیف جسٹس آف انڈیا ادے امیش للت کی سربراہی والی بنچ نے راج دروہ کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والے معاملے کی سماعت اگلے سال جنوری کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

عدالت نے کہا کہ متنازعہ راج دروہ قانون اور اس کے نتیجے میں درج ہونے والی ایف آئی آر پر عارضی روک لگانے کا حکم نافذ رہے گا۔ سپریم کورٹ نے پیر کو مرکز کو نوآبادیاتی دور کے قانون کا جائزہ لینے کے لیے "مناسب اقدامات” کرنے کے لیے اضافی وقت دیا۔ چیف جسٹس ادے امیش للت اور جسٹس ایس رویندر بھٹ اور ب

یلا ایم ترویدی کی بنچ سے اٹارنی جنرل (اٹارنی جنرل) آر وینکٹرامانی نے کہا کہ مرکز کو کچھ اور وقت دیا جانا چاہئے کیونکہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں (اس سلسلے میں) کچھ ہو سکتا ہے۔‘

بنچ نے کہا، "شری آر وینکٹرامانی، اٹارنی جنرل، نے استدلال کیا ہے کہ 11 مئی 2022 کو اس عدالت کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کے لحاظ سے یہ معاملہ ابھی بھی متعلقہ حکام کی توجہ مبذول کر رہا ہے۔ انہوں نے درخواست کی کہ کچھ اضافی وقت دیا جائے تاکہ حکومت کی طرف سے مناسب اقدامات کیے جا سکیں۔‘‘ ۔ ان کی درخواست پر ہم اس معاملے کو جنوری 2023 کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دیتے ہیں۔