قمر الدین :ممبئی کا بے خوف خدمت گزارگورکن

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
سید منیر قمر الدین
سید منیر قمر الدین

 

 

 ممبئی

کورونا بحران کے دوران ممبئی میں سید منیر قمر الدین نام کا ایک ایسا بھی مرد مجاہد ہے جو توکل کی اعلی مثال قائم کرتے ہوئے ذاتی حفاظتی سامان اور دستانے کے بغیر ہی قبروں کی کھودائی کا کام کر رہے ہیں ۔

شہر میں گزشتہ پچیس سال سے قبریں کھودنے والے 52 سالہ قمر الدین کہتے ہیں کہ میں کووڈ سے خوفزدہ نہیں ہوں ، میں نے ہمت کے ساتھ کام کیا ہے۔ یہ سب حوصلے کی بات ہے ۔ واضح رہے کہ ہندوستان کورونا وائرس کی دوسری لہر کا شکار ہے جس میں پچھلے ہفتہ سے ہر روز کم از کم 300،000 افراد مثبت پاے جا رہے ہیں ، اور اس کے مجموعی کیسز 18 ملین سے متجاوز ہیں۔

صحت عامہ کا نظام اور قبرستان مریضوں اور مہلوکین کی بہتات سے بھر چکے ہیں ۔ دہلی میں ، ایمبولینسز کووڈ 19 کے متاثرین کی لاشوں کو پارکوں اور پارکنگ لاٹوں میں بنے عارضی شمشان میں لے جا رہی ہیں ، جہاں لاشوں کو قطار اندر قطار میں جلایا جا رہا ہے۔

قمر الدین کا کہنا ہے کہ وہ اور ان کے ساتھی چوبیس گھنٹے کووڈ 19 متاثرین کی تدفین کے لئے کام کر رہے ہیں۔ قمر الدین کہتے ہیں کہ یہ ہمارا واحد کام ہے۔ لاش حاصل کرنا ، اسے ایمبولینس سے نکالنا اور پھر اسے دفن کرنا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے ایک سال سے انہوں نے کوئی چھٹی نہیں لی ہے۔

اگرچہ یہ رمضان المبارک کا وسط ہے ، لیکن قمر الدین شدید محنت کے اس کام اور گرم موسم کی وجہ سے روزے نہیں رکھتے ۔ قمر الدین خود کہتے ہیں کہ میرا کام واقعی مشکل ہے۔ مجھے سخت پیاس لگتی ہے۔ مجھے قبریں کھودنی ہوتی ہیں ، انھیں کیچڑ سے ڈھانپنا ہوتا ہے ، لاشوں کو اٹھانا ہوتا ہے ۔ اس سارے کام کے ساتھ میں روزہ کیسے رکھ سکتا ہوں؟

پھر بھی قمر الدین کے عقیدے نے انہیں ثابت قدم رکھا ہوا ہے اور وہ حکومت سے کسی قسم کی امداد کی توقع بھی نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد پر ہمارا اعتماد بہت مضبوط ہے۔ مزید یہ کہ نہ تو حکومت ہمیں کچھ دینے جا رہی ہے اور نا ہی ہم حکومت سے کچھ چاہتے ہیں۔