پنجاب: ہندو دیوتا کی توہین کے الزام میں خاتون پروفیسر برطرف

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
پنجاب: ہندو دیوتا کی توہین کے الزام میں خاتون پروفیسر برطرف
پنجاب: ہندو دیوتا کی توہین کے الزام میں خاتون پروفیسر برطرف

 

 

آواز دی وائس،لدھیانیہ

ہندودیوتا کی’توہین‘ پرپنجاب یونیورسٹی کی خاتون پروفیسربرطرف یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ملک میں مذہبی عقائد، ذات پات اور عقیدے کے مسائل عوامی گفتگو اور سیاست دونوں میں مرکزی حیثیت اختیار کر چکے ہیں۔

ریاست پنجاب کی ایک یونیورسٹی نے ایک پروفیسر کو مبینہ طور پر ہندو دیوتا کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر برطرف کردیا گیا ہے۔ جالندھر کی لولی پروفیشنل یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر گرسنگ پریت کور نے حالیہ پریزنٹیشن کے دوران مبینہ طور پر ہندو دیوتا رام کو ایک چالاک شخص قرار دیا۔

ہفتے کے آخر میں اس بات چیت کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس کے نتیجے میں اشتعال پھیل گیا۔ اس کے فورا بعد یونیورسٹی نے ان تبصروں سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے’گہرے افسوس‘ کا اظہار کیا تھا۔

یونیورسٹی نے اپنے انسٹاگرام پیج پر ایک بیان میں کہا:’ہم سمجھتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو سے کچھ لوگوں کو تکلیف پہنچی ہے جہاں ہماری ایک فیکلٹی ممبر کو اپنی ذاتی رائے بیان کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔‘ ’ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ان کی جانب سے بیان کیے گئے خیالات بالکل ذاتی ہیں اور یونیورسٹی ان میں سے کسی کی توثیق نہیں کرتی۔

ہم ہمیشہ ایک سیکولر یونیورسٹی رہے ہیں جہاں تمام مذاہب اورعقیدے کے لوگوں کے ساتھ محبت اوراحترام کےساتھ یکساں سلوک کیا جاتا ہے۔‘ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ پروفیسرکوفوری طورپر ملازمت سے نکال دیا گیا ہے۔

ویڈیو کے مبینہ حصے میں گرسنگ پریت کور کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ رام ایک ’چالاک شخص‘ تھا جس نے سیتا سے شادی کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

 گرسنگ پریت کور نے ایک پریزنٹیشن کے دوران مبینہ طور پر کہا: ’دراصل رام دل سے اچھا شخص نہیں ہے۔ رام بالکل بھی ایک اچھا شخص نہیں ہے ... راون ایک اچھا شخص ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ رام ایک چالاک شخص ہے۔ اس نے سیتا کو پھنسانے کا سارا منصوبہ بنایا۔ اس نے سیتا کو مشکل میں ڈالا اور سارا الزام راون پر ڈال دیا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ:’میں یہ فیصلہ کیسے کرسکتی ہوں کہ کون اچھا اور برا ہے اور پوری دنیا رام کی پوجا کر رہی ہے اور کہہ رہی ہے کہ راون ایک برا شخص ہے۔‘ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ یہ بات کس تناظر میں کی گئی تھی۔ لیکن اس ویڈیو کے نتیجے میں سوشل میڈیا پر بہت زیادہ غم و غصہ پھیل گیا اور کچھ افراد نے یونیورسٹی کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا جب کہ کئی افراد نے پوچھا کہ پوری ویڈیو کیوں پوسٹ نہیں کی گئی۔