پنجاب کے شاہی امام مولانا حبیب الرحمٰن لدھیانوی کا انتقال

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 10-09-2021
  مولانا حبیب الرحمٰن لدھیانوی
مولانا حبیب الرحمٰن لدھیانوی

 


 آواز دی وائس، نئی دہلی

 شیر پنجاب کے نام سے مشہور، جنگ آزادی کے مجاہد، امیر احرار اسلام ہند و شاہی امام پنجاب مولانا حبیب الرحمٰن ثانی لدھیانوی کا گزشتہ شب9 ستمبر 2021 کو ریاست پنجاب کے شہر لدھیانہ میں انتقال ہو گیا۔

مولانا کے انتقال کی خبر ان کے صاحبزادے اور پنجاب کے نائب شاہی امام مولانا محمب عثمان لدھیانوی نے رات کو ایک بجے دی ۔

مولانا کافی دنوں سے بیمار چل رہے تھے۔ 10 ستمبر 2021 کی شب میں 8.30 بجے فیلڈ گنج چوک جامع مسجد قبرستان میں مولانا حبیب الرحمٰن کو سپرد خاک کر دیا جائے گا۔

مولانا حبیب الرحمٰن کے انتقال کی خبر سے ان کے دنیا بھر میں چاہنے والوں کو شدید جھٹکا لگا ہے اور پنجاب کے کئی وزرا نے ان کی رحلت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

مولانا حبیب الرحمٰن پنجاب کی درجنوں مساجد کو سکھوں اور غیر مسلموں سے بغیر لڑے جھگڑے آزاد کرایا اور انہیں آباد کیا۔

وہ پنجاب کے مسلمانوں کے لیے ایک مضبوط قلعہ کی حیثیت رکھتے تھے، پنجاب کی سرکاریں بھی آپ کا لحاظ کرتی تھیں اور آپ کی باتوں پر عمل پیرا ہوتی تھیں۔

مولانا حبیب الرحمٰن ثانی لدھیانوی  نے ہمیشہ مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف احتجاج کیا۔

میڈیا پر مکمل بے باکی سے بیان دینا اور مسلمانوں کے حوصلوں کو بڑھانا ان ہی کی شان تھی۔

ان کی خصوصیات میں سے ایک یہ تھی کہ آپ ہمیشہ اپنے ساتھ تلوار رکھا کرتے تھے، بیان کرنے بیٹھتے تب بھی تلوار ہاتھوں میں ہوا کرتی تھی۔

ریاست پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ بھی شاہی کے امام کے انتقال پر تعزیت پیش کی ہے۔

 

معروف سماجی کارکن و استاد شہنواز بدر قاسمی نے ان کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔

مولانا ایک عہد ساز شخصیت کے مالک تھے، اپنی حق گوئی اور جرات و بیباکی کیلئے ہمیشہ یاد کئے جاتے رہیں گے، آپ نے خاص طور پر پنجاب میں سینکڑوں بند پڑی مساجد کو آباد کرنے اور وہاں قادیانیت کے خاتمہ کیلئے جو مثالی کام کیا ہے وہ تاریخ ایک روشن باب ہے۔