پٹنہ
پانچویں جماعت کی معصوم نابالغ طالبہ کی آبرو ریزی اپنے آپ میں ایک دلخراش واقعہ ہے- اگر اس مذموم حرکت کا مرتکب ایک استاد ہو تو لوگ اسے ناقابل یقین سانحہ سمجھتے ہیں- ایسا ہی کچھ بہار میں رونما ہوا- اسی وجہ سے مجرم استاد کو عدالت نے تین سال کے اندر ہی کیفر کردار تک پہنچاتے ہوئے موت کی سزا سنائی ہے- اس کے علاوہ عدالت نے اعانت جرم کا مرتکب گردانتے ہوئے ایک دوسرے ٹیچر کو عمر قید کی سزا سنائی ہے- اس ٹیچر نے پرنسپل کی اس کیس میں مدد کی تھی ۔
خصوصی پوکسو جج اودیش کمار نے اس کیس کا آج فیصلہ سناتے ہوئے طالبہ کی عصمت دری کے مقدمے میں پرنسپل کو سزائے موت اور ایک لاکھ روپے جرمانہ اور ٹیچر کو عمر قید کے ساتھ 50 ہزار جرمانہ عائد کیا ہے ۔ یاد رہے کہ پٹنہ کے پہلواری شریف کے اسکول میں 2018 میں 11 سالہ طالبہ کی پرنسپل نے عصمت ریزی کی تھی طالبہ کی چند دن بعد طبیعت خراب ہوگئی اور بعد میں وہ حاملہ قرار پائی ۔ والدین نے لڑکی سے پوچھ تاچھ کی تو طالبہ نے پرنسپل کے بارے میں بتایا- والدین کی طرف سے پولیس میں شکایت درج کروانے کے بعد پرنسپل کو گرفتار کرلیا گیا تھا