صدارتی انتخاب:دروپدی مرمو کی حمایت میں متعدد سیاسی پارٹیاں

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 22-06-2022
صدارتی انتخاب:دروپدی مرمو کی حمایت میں متعدد سیاسی پارٹیاں
صدارتی انتخاب:دروپدی مرمو کی حمایت میں متعدد سیاسی پارٹیاں

 

 

نئی دہلی، پٹنہ: بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے جھارکھنڈ کی سابق گورنر دروپدی مرمو کو این ڈی اے کی جانب سے صدر کے عہدے کا امیدوار بنانے پر وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا ہے۔

انہوں نے خوشی کا اظہار بھی کیا۔ نتیش کمار نے کہا ہے کہ دروپدی مرمو کو صدر کے عہدے کا امیدوار بنانے کے لیے وزیر اعظم مودی کا تہہ دل سے شکریہ۔

دراصل بدھ کو وزیر اعلیٰ کے دفتر سے اس سلسلے میں ایک خط جاری کیا گیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ دروپدی مرمو ایک قبائلی خاتون ہیں۔ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ ایک قبائلی خاتون کو ملک کے اعلیٰ ترین عہدے کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

دروپدی مرمو اصل میں اڈیشہ سے ہیں۔ اڈیشہ حکومت میں وزیر کے طور پر، انہوں نے اپنی ذمہ داریوں کو بہتر طریقے سے نبھایا۔ اس کے بعد جھارکھنڈ کی گورنر کے طور پر بھی ان کا کردار قابل ستائش رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کل (منگل) وزیر اعظم نے بتایا تھا کہ دروپدی مرمو کو صدارتی امیدوار بنایا جا رہا ہے۔ اس کے لیے وزیراعظم کا بھی تہہ دل سے شکریہ۔

دوسری طرف نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے علاوہ آندھرا پردیش میں حکمراں وائی ایس آر کانگریس پارٹی اور اڈیشہ میں حکمراں بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) نے صدارتی انتخابات میں این ڈی اے کی امیدوار دروپدی مرمو کی حمایت کرنے کے واضح اشارے دیے ہیں۔ 

مرمو کو مبارکباد دیتے ہوئے وائی ایس آر کانگریس پارلیمانی پارٹی کے لیڈر مسٹر وی وجیا سائی ریڈی نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ محترمہ مرمو کو این ڈی اے کی طرف سے صدارتی انتخاب میں امیدوار قرار دیئے جانے پر دلی مبارکباد۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے بالکل درست کہا کہ محترمہ مرمو ہمارے ملک کی ایک عظیم صدر ثابت ہوں گی۔ مسٹر ریڈی نے ٹویٹر پر مسز مرمو سے ملاقات کرتے ہوئے ایک فائل فوٹو بھی شیئر کی ہے۔ وائی ​​ایس آر کانگریس کے 175 رکنی آندھرا پردیش قانون ساز اسمبلی میں 150 اور قانون ساز کونسل میں 33 ارکان ہیں۔ لوک سبھا میں 25 میں سے 22 اور راجیہ سبھا میں 11 میں سے 6 ممبران ہیں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والے حکمراں این ڈی اے کے پاس 5,26,420 ہیں، جو مجموعی 10.79 لاکھ ووٹوں کے نصف سے کچھ کم ہیں۔ اسے وائی ایس آر کانگریس اور بیجو جنتا دل جیسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کی حمایت کی ضرورت ہوگی۔

صدر کے عہدے کے لیے قبائلی اور خواتین کے زمرے میں آنے والی محترمہ مرمو کو اوڈیشہ سے ہونے کا بھی فائدہ ملے گا۔ بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کے لیڈر اور اوڈیشہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک نے بھی یہ واضح کر دیا ہے۔

ٹویٹر پر مرمو کو مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ جب وزیر اعظم نریندر مودی نے ان سے اس معاملے پر بات کی تو وہ بہت خوش تھے۔ اوڈیشہ کے لوگوں کے لیے یہ ایک قابل فخر لمحہ ہے۔ مجھے یقین ہے کہ مسز مرمو ملک میں خواتین کو بااختیار بنانے کی ایک روشن مثال بنیں گی

۔ راجیہ سبھا میں اوڈیشہ کے 10 میں سے نو ممبران، لوک سبھا میں سبھی 12 ممبران بی جے ڈی کے ہیں۔ بی جے ڈی کے اسمبلی میں 114 ایم ایل اے ہیں، جب کہ ایک آزاد اور بی جے پی کے 22 ممبران ہیں۔ اس طرح مسز مرمو کو 147 رکنی اوڈیشہ قانون ساز اسمبلی میں 137 ارکان کی حمایت حاصل ہونے کا امکان ہے۔