اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی ناقص کارکردگی کی پیشن گوئی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 30-04-2021
انڈین نیشنل کانگریس
انڈین نیشنل کانگریس

 

 

نئی دہلی

سونیا گاندھی کی سربراہی والی کانگریس کی چار ریاستوں مغربی بنگال ، کیرالہ ، تامل ناڈو اور آسام میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ناقص کارکردگی کی پیشن گوئی کی جا رہی ہے ۔ سی ووٹر کے سروے میں مغربی بنگال میں کانگریس اور بائیں بازو کے لئے 14 سے 15 نشستوں کی پیش گوئی کی گئی ہے جبکہ چانکیا نے انہیں آٹھ نشستیں ملنے کا امکان ظاہر کیا ہے ۔ ایکسس سروے نے اسے دو سیٹیں دیں اور سی این ایکس نے اسے 11 سے 21 سیٹیں ملنے کی امید لگائی ہے ۔ واضح رہے کہ ریاست میں 2016 کے اسمبلی انتخابات میں ، بائیں بازو اور کانگریس نے 76 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔

آسام میں سی ووٹر نے کانگریس کی زیرقیادت یو پی اے کے لئے 53-66 نشستوں کی پیش گوئی کی ہے ، جبکہ چاانکیا نے 47 سے 65 نشستیں دی ہیں۔ ایکسس اور سی این ایکس نے اپنے سروے میں 40 سے 50 سیٹیں دی ہیں۔

تمل ناڈو میں ، ڈی ایم کے اور کانگریس ایک مخلوط حکومت تشکیل دینے کی جانب بڑھ رہے ہیں حالانکہ کانگریس کو234 اسمبلی حلقوں میں سے صرف 25 نشستیں ہی دی گئی ہیں۔ سی ووٹر سروے سے پتہ چلتا ہے کہ ڈی ایم کے کی سربراہی والا اتحاد ریاست میں 160 سے 172 نشستیں جیت سکتا ہے۔

اے آئی اے ڈی ایم کے کے زیرقیادت اتحاد ریاست میں 58 سے 70 سیٹیں جیت سکتا ہے۔ جبکہ ایکسس کے ایگزٹ پول سے پتہ چلتا ہے کہ ڈی ایم کے اتحاد 175-195 سیٹیں اور اے آئی اے ڈی ایم کے اتحاد کو 38 سے 54 نشستیں مل سکتی ہیں۔

جہاں تک مغربی بنگال کا تعلق ہے تو تمام ایگزٹ پول تیسری بار ٹی ایم سی کو اقتدار میں لاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ کیرالہ میں حکمران ایل ڈی ایف کی اقتدار میں واپسی کے آثارتو ہیں ، لیکن حزب اختلاف کے مرکزی رہنما یو ڈی ایف کے ووٹوں کا حصہ بڑھ جانے کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

دوسری طرف تمام ایگزٹ پول میں آسام میں بی جے پی کی واپسی اور پدوچیری میں فتح کے آثار دکھائی دے رہے ہیں۔ ایکزٹ پول میں آسام اور کیرالہ میں کانگریس اقتدار میں نہیں آرہی ہے جو کہ کانگریس کے لئے پریشانی کا باعث ہو سکتا ہے۔