نماز جمعہ اور شب برات: تبلیغی مرکز میں لوٹی وقتی رونق

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-03-2022
نماز جمعہ اور شب برات: تبلیغی مرکز میں لوٹی  وقتی رونق
نماز جمعہ اور شب برات: تبلیغی مرکز میں لوٹی وقتی رونق

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی 

شب برات کے موقع پر نظام الدین تبلیغی مرکز واقع  بنگلہ والی مسجد  میں رونق لوٹ آئی جب تبلیغی جماعت کے مرکز کو دو دن کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا-دو سال کے بعد نماز جمعہ ادا کی گئی۔اس کے ساتھ  نمازی شب برات پر نماز ادا کرسکیں۔یاد رہے کہ مرکز 3 مارچ 2020 سے بند تھا

شب برات کے موقع پر بنگلہ والی مسجد میں عدالت کی ہدایت کے مطابق تمام تر ضروری شرائط کو پورا کیا گیا تھا۔ نمازیوں کا داخلہ جسم کا درجہ حرارت چیک کرنے کے بعد ہاتھوں میں سنیٹائزر لگا کر ہورہا تھا۔ مسجد کے اندر بھی سماجی فاصلہ رکھا گیا تھا۔ مرکز کے صدر دروازے پر ایک نوٹس چسپاں تھا جس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ غیر ملکی  زائرین کا داخلہ ممنوع ہے اگر کسی غیر ملکی کو نماز ادا کرنی ہے تو پہلے مسجد انتظامیہ کے پاس اپنے سفری دستاویز جمع کرائے۔

تبلیغی مرکز کے صدر دروازے پر پولیس بھی تعینات تھی،جبکہ مقامی رضا کار دیگر انتظامات میں مصروف تھے۔نماز ادا کرنے والوں کو رکنے نہیں دیا گیا اور سب سے یہی درخواست کی گئی کہ نماز ادا کرکے مرکز سے فورا واپس چلے جائیں۔تاکہ بھیڑ نہ لگ سکے۔

بلاشبہ مقامی لوگوں میں  دو روزہ رونق کے لیے خوشی تھی مگر یہ امید بھی تھی کہ بہت جلد عدالت تبلیغی مرکز کو مکمل طور پر کھولنے کی اجازت دیدے گی۔کچھ لوگوں نے عدالت کے فیصلہ پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ اب اس معاملہ کی اگلی سماعت 31 مارچ کو ہوگی۔ لوگوں کو امید ہے کہ جب رمضان المبارک کے لیے بھی عدالت عبادت کی اجازت دے گی اور بہت ممکن ہے کہ  اس کے بعد تمام پابندیاں ختم ہوجائیں ۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ دو سال کے بعد رونق کی واپسی بہت اہم ہے لیکن سوال مستقبل کا ہے،کیونکہ  اب جب تمام تر پابندیاں اٹھالی گئی ہیں تو پھر صرف تبلیغی جماعت کے مرکز پر ہی یہ پابندی کیوں ؟

ایک اور مقامی شخص نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی مہربانی ہے جو آج مرکز کو ان حالات کا سامنا ہے۔۔ایک جانب کیجریوال کے نائب ہولی میں بغیر کسی محفوظ فاصلہ کے ہولی کھیل رہے ہیں اور مرکز میں نماز کی ادائیگی  کے لیے شرائط کا اعلان ہورہا ہے۔ 

مقامی لوگوں نے دہلی ہائی کورٹ کا شکریہ ادا کیا کہ کم سے کم دو سال کے بعد بنگلہ والی مسجد کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی خواہ بات دو دن کی ہی ہے ۔ لیکن اس سے ایک امید جاگ گئی ہے۔

یاد رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کے روز شب برات کے تہوار کے پیش نظر نظام الدین مرکز کی چار منزلوں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی  تھی اور ساتھ ہی حکام سے کہا کہ وہ مرکز کے احاطے میں عبادت کرنے والوں پر عائد تمام پابندیوں کو ہٹا دیں کیونکہ مرکز کی انتظامیہ نے  تمام شرائط کو یقینی بنانے کا یقین دلایا ہے۔ نمازیوں کی طرف سے کوویڈ پروٹوکول اور سماجی دوری کا خیال رکھیں۔ پولیس کے مطابق جمعرات کو مرکز کے دروازے تقریباً 12.30 بجے کھولے گئے تھے۔