ہم حکومت میں رہنے کو خدمت کرنے کاایک موقع سمجھتے ہیں: مودی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
ہم حکومت میں رہنے کو خدمت کرنے کاایک موقع سمجھتے ہیں: مودی
ہم حکومت میں رہنے کو خدمت کرنے کاایک موقع سمجھتے ہیں: مودی

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

وزیراعظم نریندر مودی نے آج ’’گجرات گورو ابھیان‘‘ پروگرام میں شرکت کی۔ انہوں نے آج نوساری کے ایک قبائلی علاقے خودویل کے مقام پر ’گجرات گورو ابھیان‘ کے دوران کثیر پہلوئی ترقیاتی پہل قدمی کاافتتا ح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ اس میں سات پروجیکٹوں کاافتتاح اور 12 پروجیکٹوں کاسنگ بنیاد رکھاجانا اور بھومی پوجن شامل ہیں۔

ان پروجیکٹوں کی بدولت ، خطے میں پانی کی سپلائی کی صورتحال بہتر کرنے میں مدد ملے گی اور اس کے ساتھ ہی کنکٹیویٹی کو بہتر بنایاجاسکےگا اور رہن سہن میں آسانی میں اضافہ بھی ہوگا۔ اس موقع پر موجود افراد میں دیگر کے علاوہ گجرات کے وزیراعلیٰ بھوپیندر رجنی کانت پٹیل، مرکزی اور ریاستی وزراء اور عوامی نمائندگان شامل تھے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس تقریب کے مقام پر قبائلی آبادی کے زبردست اجتماع کامشاہدہ کیا۔ انہوں نے فخر کے ساتھ اس جانب توجہ دلائی کہ اس قسم کے پروگراموں کے انعقاد سے قبائلی بھائیں اور بہنوں کی مسلسل شفقت اور انسیت کاعندیہ ملتاہے۔ انہوں نے قبائلی صلاحیت اور عزم مصمم سےمتعلق ناموری کااعتراف کرتے ہوئے، نوساری کی سرزمین کے تئیں سرعقیدت خم کیا۔

گجرات کی شان، گزشتہ دو دہائیوں میں تیز تر اور مبنی برشمولیت ترقی اور اس ترقی کی بدولت پیدا ہونے والی ایک نئی امنگ ہے۔ ڈبل انجن یعنی دوہری قوت والی حکومت اس شاندار روایت کو سنجیدگی سے آگے لے جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے پروجیکٹوں کی بدولت، جنوبی گجرات کے سورت، نوساری، ولساڈ اورتاپی ضلعوں میں لوگوں کے رہن سہن میں آسانی پیدا ہوگی۔

وزیراعظم نے اس بات کو یاد کیا کہ کس طرح آٹھ سال پہلے، گجرات کے عوام نے انہیں دلّی بھیجا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان 8سالوں میں حکومت نے عوام کے بہت سے نئے طبقات اور خطوں کو ترقیاتی عمل اور امنگوں کے ساتھ منسلک کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں اس جانب توجہ دلائی کہ ایک وقت ایسا بھی تھا کہ جب غریب افراد، محروم لوگ، دلت، قبائلی افراد، خواتین اور دیگر ضرر پذیر اور خستہ حال طبقات ، کس طرح اپنی پوری زندگی محض بنیادی ضرورتوں کو پورا کرنے میں گزارا کرتے تھے۔ پہلے کی سرکاروں نے ترقی کو اپنی ترجیحات میں شامل نہیں کیا تھا۔ سب سے زیادہ ضرورتمند طبقات اور خطے، بنیادی سہولتوں سے محروم تھے۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ 8سالوں کے دوران، سب کاساتھ۔ سب کاوکاس کے منتر پر عمل کرتے ہوئے ان کی حکوت نےغریبوں کی فلاح وبہبود اور ان کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنے پر سب سے زیادہ توجہ مرکوز کی ہے اور اب حکومت نے فلاح وبہبود کی اسکیموں پر پوری طرح عمل درآمد کرکے، غریب افراد کو صد فی صد بااختیار بنانے کے پروگرام کاآغاز کردیا ہے، وزیراعظم نے خاص اسٹیج پر پہنچنے سے قبل قبائلی برادریوں کے مستفیدین کے ساتھ بات چیت کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ عوام اور مستفید افراد کے ساتھ رابطہ ، ترقی کیلئے درکار معاونت کو ایک نئی رفتار فراہم کرے گا۔ گجراتی زبان میں اظہار خیال کرتےہوئے وزیراعظم نے مقامی لوگوں کے ساتھ اپنے طویل  وابستگی کو یاد کیا، انہوں نے اُن وقتوں کے دوران جب وہ خطے میں کام کررہے  تھے، لوگوں کی مہمان نوازی اور پیار ومحبت کو یاد کیا۔ وزیراعظم نے جذباتی انداز میں کہا کہ آپ کا پیاراور دعائیں میری طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی برادریوں کے بچوں کو سبھی ممکنہ مواقع حاصل ہونے چاہئیں اور ان کی صفائی ستھرائی ،سمجھداری ، تنظیمی اور نظم وضبط کی خوبیاں سامنےآنی چاہئیں۔

انہوں  نے قبائلی لوگوں کے مابین کمیونٹی رہن سہن اور ماحولیات کےتحفظ کی اہمیت کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے قبائلی علاقوں میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ان کےکام کے بارے میں بھی بات کی۔  انہوں نے کہا کہ آج کے 3 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹ پہلے دنوں کے بالکل برعکس ہیں جب پانی کے ٹینک کے افتتاح جیسی چھوٹی چیز بھی سرخیوں میں آتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ مسلسل فلاح و بہبود اور ترقی کے منصوبے طویل عرصے سے ان کے طرز حکمرانی کا حصہ رہے ہیں اور ان منصوبوں کا مقصد عوام اور غریب کلیان کی فلاح و بہبود ہے اور یہ کسی بھی انتخابی غور و فکر سے بالاتر ہیں۔ ہر غریب، ہر قبائلی وہ چاہے کتنے ہی ناقابل رسائی علاقے میں رہنے والا ہوصاف پانی کا حقدار ہے، اسی لیے اتنے بڑے منصوبے شروع کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ  یہ وزیر اعظم کا خاصہ رہا ہے کہ وہ راستوں  کا سنگ بنیاد اور افتتاح کرتے ہیں جو  منصوبوں کی بروقت فراہمی کے لیے ورک کلچر میں بڑی تبدیلی ہے۔ انہوں نےزور دیکر کہ کہ ’’ہم حکومت میں رہنے کو خدمت کا موقع سمجھتے ہیں‘‘۔ہم اس بات  کیلئے عہدبستہ ہیں کہ پرانی نسل کو درپیش مسائل ہماری نئی نسل کو درپیش نہ آئیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ یہ اسکیمیں صاف ستھرےپانی، معیاری تعلیم جیسی بنیادی سہولیات کو یقینی بنا رہی ہیں۔

انہوں نے اس وقت کو یاد کیا جب اس خطے میں سائنس کا ایک بھی اسکول بھی نہیں تھا جبکہ اب میڈیکل کالج اور یونیورسٹیاں بن رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے، تعلیم، کاروبار، رابطے سے متعلق اسکیموں کے ذریعے سب سے زیادہ دور دراز علاقوں میں رہنے والوں کی زندگیاں بدل رہی ہیں۔

انہوں نے قدرتی کھیتی کو اپنانے پر ڈانگ ضلع اور جنوبی گجرات کی بھی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ مادری زبان میں تعلیم، میڈیکل اور انجینئرنگ جیسے تکنیکی کورسز کے لیے، او بی سی، قبائلی بچوں کے لیے مواقع فراہم کریگی۔ انہوں نے ون بندھو یوجنا کے نئے مرحلے کو نافذ کرنے کے لیے ریاستی حکومت کی بھی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم جامع، سب کی شمولیت والی مساوی ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے تاپی، نوساری اور سورت ضلعوں کے رہائش پذیرافراد کے لیے 961 کروڑ روپے مالیت کے  پانی کی سپلائی کے 13پروجیکٹوں کا بھومی پوجن کیا۔ انہوں نے نوساری ضلع میں ایک میڈیکل کالج کا بھومی پوجن بھی کیا جو تقریباً 542 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا، جس سے علاقے کے لوگوں کو سستی اور معیاری طبی دیکھ بھال فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔

وزیر اعظم نے مدھوبن باندھ  پر مبنی استول علاقائی پانی کی فراہمی کے منصوبے کا افتتاح کیا، جو تقریباً 586 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے جو واٹر سپلائی انجینئرنگ کی مہارت کا کمال ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وزیراعظم نے 163 کروڑ روپے کے ’نل سے جل‘ پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کیا۔ ان  پروجیکٹوں سے سورت، نوساری، ولساڈ اور تاپی اضلاع کے باشندوں کو پینے کا محفوظ اور مناسب پانی فراہم ہوگا۔

وزیر اعظم نے تاپی ضلع کے باشندوں کو بجلی فراہم کرنے کے لیے 85 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیے گئے ویرپور ویارا سب اسٹیشن کا افتتاح کیا۔ 14 ایم ایل ڈی کی گنجائش  والے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کا بھی افتتاح کیا جس کی مالیت 20 کروڑ روپے ہے۔ وزیر اعظم نے نوساری میں 21 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالیت  سے بنائے گئے سرکاری کوارٹرز کا افتتاح کیا۔ انہوں نے پپلائی دیوی سے جونیر - چھچھویہر - پپلداہاد تک تعمیر کی گئی سڑکوں اور ڈانگ میں تقریباً 12 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی اسکول کی عمارتوں کا بھی افتتاح کیا۔

وزیر اعظم نے سورت، نوساری، ولساڈ اور تاپی اضلاع کے باشندوں کو پینے کا صاف ستھرا پانی فراہم کرنے کے لیے 549 کروڑ روپے کے پانی سپلائی سے متعلق 8پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ نوساری ضلع میں 33 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی کھیرگام اور پپل کھیڈ کو جوڑنے والی چوڑی سڑک کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا۔ نوساری اور باردولی براستہ سوپا کے درمیان تقریباً 27 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک اور چار لین  والی سڑک تعمیر کی جائے گی۔ وزیر اعظم نے بالترتیب 28 کروڑ اور 10 کروڑ روپے کی مالیت  کے تعمیر کیے جانے والے ضلع پنچایت بھون  اور ڈانگ میں ایک رولر کریش بیریئر کو فراہم  کرنے اور اسے نصب کرنے کیلئے بھی سنگ بنیاد رکھا۔