سب کا ساتھ،سب کا وکاس کا فلسفہ گاندھیائی فکر سے متحرک: دھنکر

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
 سب کا ساتھ،سب کا وکاس  کا فلسفہ گاندھیائی فکر سے متحرک: دھنکر
سب کا ساتھ،سب کا وکاس کا فلسفہ گاندھیائی فکر سے متحرک: دھنکر

 

 

 نئی دہلی : نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھر نے آج کہا کہ حکومت کا’’سب کا ساتھ،سب کا وِکاس،سب کا وِشواس،سب کا پریاس‘‘کا نظریہ گاندھیائی فکر سے متحرک ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ گاندھیائی اصول آئین کے بنیادی حقوق اور اس میں درج اصولوں میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باپو کی تعلیمات انسانیت کے لیے ہمیشہ لازمی بنی رہیں گی۔

 جگدیپ دھنکھر آج نئی دہلی میں ہریجن سیوک سنگھ کے 90ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقد’سدبھاؤناسمیلن‘میں جلسے کو خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے پروگرام سے قبل بابائے قوم مہاتما گاندھی اور آچاریہ ونوبا بھاوے کو گل ہائے عقیدت بھی پیش کیے۔ گاندھی جی کے ہریجن سیوک سنگھ کی تشکیل کے پیچھے کی تحریک کو یاد کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ  ہماری جدوجہد آزادی نہ صرف ایک سیاسی تحریک تھی،بلکہ ایک سماجی – ثقافتی احیا بھی تھا۔انہوں نے کہا ’’یہ سماجی اتحاد اور سیاسی آزادی کے لئے ایک کال تھی۔‘‘

گاندھی جی کے تعاون کو نوٹ کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ مہاتمانے ہندوستانی ثقافت کے اعلیٰ ترین عناصر-سچ اورعدم تشدد- کو زمین پر نافذ کرنے کی کوشش کی۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا ’’مہاتما گاندھی کے ذریعے اپنائے گئے اصولوں سے انسانیت کو بہت فائدہ ہوگا۔ آج دنیا کے سامنے کئی خطرےہیں-غربت سے لے کر موسمیاتی تبدیلی اور جنگوں تک – گاندھی جی کے خیالات سب ان سب کا حل مہیا کرتے ہیں۔

 

 اس بات کا اعتراف کرتےہوئے کہ گاندھی  جی کے سوراج کے خیال کا مفہوم قطار میں موجود آخری شخص کی فلاح ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ غذائی تحفظ، ٹیکہ کاری، عالمی بینک کاری کےتمام منصوبے گاندھیائی جذبےمیں پنہاں ہیں۔  دھنکھر نے کہا ’’یہ جان کر خوشی ہورہی ہےکہ حال کےبرسوں میں ایک ایسےایکو سسٹم کا ظہورہواہے، جو گاندھیائی فلسفہ کے ساتھ عام اتفاق سے سب کی خاص طور سےحاشیے پر رہنےوالے لوگوں کی صلاحیت اور اہلیت کے مکمل استعمال کو یقینی بنا رہا ہے۔‘‘

نائب صدر جمہوریہ نے بابائےآئین ڈاکٹر امبیڈر کو بھی خراج عقیدت پیش کی۔ن ان کے ذریعے منتخب اسمبلی میں کئےگئےآخری خطاب کا حوالہ دیتے ہوئےانہوں نےکہا کہ سیاسی جمہوریت تب تک نہیں ٹھہر سکتی ، جب تک کہ اس کی بنیاد پر سماجی جمہوریت نہ ہو۔‘‘ نائب صدر جمہوریہ نے مہاتما گاندھی کے اصولوں پر کھرا اترنے کے لئے ہریجن سیوک سنگھ کی ستائش کی اور مستقبل کی کوششوں کے لیے اپنی نیک خواہشات پیش کی۔

 اس موقع پر  ہریجن سیوک سنگھ کے صدر پروفیسر ڈاکٹر سنکر کمار سانیال، پرمارتھ نکیتن رشی کیش کے صدر سوامی چدانند سرسوتی جی،سابق ممبر پارلیمنٹ جناب نریش یادو، ہریجن سیوک سنگھ کے نائب صدر اور دیگر اہم شخصیات تھیں ۔