قومی راجدھانی میں شراب پر پابندی کے لئے ہائی کورٹ میں عرضی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 27-02-2022
قومی راجدھانی میں شراب پر پابندی کے لئے ہائی کورٹ میں عرضی
قومی راجدھانی میں شراب پر پابندی کے لئے ہائی کورٹ میں عرضی

 

 

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی ہے جس میں دہلی حکومت کو قومی دارالحکومت میں الکحل مشروبات اور منشیات کی پیداوار، تقسیم اور استعمال پر پابندی لگانے کی ہدایت کی درخواست کی گئی ہے۔ کیس ہے اشونی کمار اپادھیائے بمقابلہ یونین آف انڈیا اور دیگر۔

درخواست بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اور سپریم کورٹ کے وکیل اشونی اپادھیائے نے دائر کی ہے۔انھوں نے دلیل دی کہ ریاستی حکومت نے پچھلے سات سالوں میں شراب اور منشیات کی کھپت اور پیداوار کو محدود/کنٹرول کرنے کے بجائے دہلی کو "ہندوستان میں شراب کی راجدھانی" بنا دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت عوام کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے، ''درخواست گزار نے عرض کیا کہ دہلی میں کل 280 میونسپل وارڈ ہیں اور 2015 تک صرف 250 شراب کی دکانیں تھیں یعنی اوسطاً ہر میونسپل وارڈ میں ایک شراب کی دکان تھی اور 30 ​​وارڈوں میں ایک بھی شراب کی دکان نہیں تھی۔ .

تاہم نئی شراب پالیسی کے تحت ریاستی حکومت شراب کی دکانوں کی تعداد میں زبردست اضافہ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے اور یہ ہر میونسپل وارڈ میں شراب کی تین دکانیں ہوں گی جو نہ صرف من مانی اور غیر معقول ہے بلکہ قانون کی حکمرانی کے بھی خلاف ہے

۔ آرٹیکل 14 اور 21 کے تحت صحت کے حق کی بھی خلاف ورزی کرتا ہے۔ عرضی میں عام آدمی پارٹی حکومت کو آرٹیکل 21 اور 47 کی روح کے مطابق الکحل مشروبات اور منشیات کی پیداوار، تقسیم اور استعمال کی 'ہیلتھ امپیکٹ اسیسمنٹ' اور 'ماحولیاتی اثرات کی تشخیص' کرنے کی ہدایت کی درخواست کی گئی ہے۔