سری نگر:23 فیصد اسکولی لڑکے سگریٹ نوشی کےعادی: سروے

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 01-06-2022
سری نگر:23 فیصد اسکولی لڑکے سگریٹ نوشی کےعادی: سروے
سری نگر:23 فیصد اسکولی لڑکے سگریٹ نوشی کےعادی: سروے

 


آواز دی وائس،سری نگر

نوعمرلڑکوں میں سگریٹ نوشی کے پھیلاؤ پر کی جانے والی ایک سروے کے مطابق جموں وکشمیر کی گرمائی دارلحکومت سری نگر میں اسکول جانے والے لڑکوں میں سے 23 فیصد لڑکے سگریٹ نوشی کی لت کے شکار ہیں۔

بیس سرکاری و نجی اسکولوں پر مبنی یہ سروے گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر کے محکمہ کمیونٹی میڈیسن نے جون 2015 سے مارچ 2017 تک سر انجام دیا ہے۔

سروے کے مطابق جواب دہندگان کی اکثریت (18.1فیصد) نے 14 سے15 برس کی عمر سے سگریٹ نوشی شروع کی ہے۔ سروے میں کہا گیا: ’جواب دہندگان میں سے 15.1 فیصد عام طور پر ایک دن میں دو سے پانچ سگریٹ پیتے ہیں جبکہ 14.8 فیصد جواب دہندگان دکانوں سے سگریٹ خریدتے ہیں‘۔

مذکورہ سروے کے مطابق 19.6 فیصد لڑکوں کا خیال ہے کہ جو لڑکے سگریٹ نوشی کرتے ہیں ان کے زیادہ تعداد میں دوست ہوتے ہیں جبکہ 31.4 فیصد لڑکوں کا ماننا ہے کہ سگریٹ نوشی کرنے والے لڑکے زیادہ دلکش ہوتے ہیں۔

تاہم سروے کے مطابق سروے کئے جانے والے لڑکوں میں سے 94.6 فیصد لڑکوں کا ماننا ہے کہ وہ یہ بات مانتے ہیں کہ سگریٹ نوشی مضر صحت ہے۔

ان لڑکوں میں سے صرف 18.6فیصد لڑکوں نے کہا کہ وہ سگریٹ نوشی کے مضر اثرات کے بارے میں اپنے اہلخانہ یا دوستوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہیں۔

سروے میں کہا گیا کہ 82.8 فیصد لڑکوں کا ماننا ہے کہ ایک بار سگریٹ نوشی کی لت میں پڑنے والا پھر مشکل سے ہی اس سے نجات حاصل کرتا ہے۔

سروے کے مطابق 85.6 فیصد لڑکوں کے والدین سگریٹ نوشی کرتے ہیں اور سگریٹ نوشی کرنے والے لڑکوں کے دوست بھی سگریٹ پیتے ہیں۔

سگریٹ نوشی کرنے والے تمام لڑکوں کا ماننا ہے کہ عوامی جگہوں جیسے پارکوں، گاڑیوں وغیرہ میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد ہونی چاہئے۔

سروے کے مطابق سگریٹ نوشی کرنے والے لڑکوں کی نصف تعداد نے کہا کہ اگر وہ چاہیں گے تو اس کو چھوڑ سکتے ہیں۔