ہبلی تشدد معاملہ: پتھراو کے الزام میں 126گرفتار

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
ہبلی تشدد معاملہ: پتھراو کے الزام میں 126گرفتار
ہبلی تشدد معاملہ: پتھراو کے الزام میں 126گرفتار

 

 

آواز دی وائس، بنگلورو

ہبلی پولیس نے ہفتہ کے دن مزید دس افراد کو قدیم ہبلی پولیس اسٹیشن پر پتھراو کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔اس سلسلے میں اب تک کل 126افراد کوگرفتار کیا گیا ہے۔

وہیں پولیس نے اس معاملے میں گرفتار شدہ دیگر 88افراد کو ہبلی سے کلبرگی جیل منتقل کردیا ہے۔اس دوران پولیس عملہ کے چار افراد زخمی ہوگئے تھے۔ منگل کے دن تین دنوں کے مسلسل اشتعال انگیز واقعات کے بعد اب ہبلی میں امن بحال ہوگیا ہے۔

یاد رہے کہ ہبلی میں گذشتہ روز سوشیل میڈیا پر مسلمانوں کے جذبات بھڑکانے والا مسیج پوسٹ ہوا تھا جس پر مسلمانوں نے پولس تھانہ پہنچ کر پتھراو کیا تھا، جس کے نتیجے میں پولس نے لاٹھی چارج کے ساتھ آنسو گیس کے گولے داغے تھے۔

ایک شرپسند کی شرارت کے بعد متعلقہ شرپسند کو گرفتار کئے جانے کے ساتھ پتھراو اور تور پھوڑ کے نتیجے میں 126لوگوں کو پولس نے گرفتار کرلیا تھا۔اس دوران پولیس مزید ان افراد کو تلاش کررہی ہے جن پر قدیم ہبلی پولیس اسٹیشن میں پارک کی گئی پولیس کی گاڑیوں پر پتھر بازی میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

ذرائع کے بموجب مذکورہ بالا 126افراد کو چار بسوں کے ذریعہ گلبرگہ جیل منتقل کیا گیا۔ جب کہ اس منتقلی کے دوران پولیس کی سخت نگرانی جاری تھی۔

پیر کے دن ہبلی کی عدالت نے انھیں دو ہفتوں کی عدالتی تحویل میں رکھنے کا حکم صادر کیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ہبلی جیل میں صرف 500قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش ہونے کے سبب مذکورہ بالا گرفتار شدگان کو کلبرگی جیل منتقل کردیا گیا ہے۔ پولیس اس دوران ایک شخص کو تلاش کررہی ہے جس نے مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔

معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ بالا شخص حیدر آباد فرار ہوگیا ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ہبلی دھارواڑ شہر کی ضلعی کانگریس کمیٹی کے صدر الطاف ہلور بھی اس مولوی کے ساتھ پولیس گاڑی پر سوار تھے لیکن مسٹر ہلور نے کہا ہے کہ وہ صرف عوام سے پر امن رہنے کی اپیل کرنے کے لئے پولیس گاڑی پر چڑھے تھے۔

پتہ چلاہے کہ اشتعال انگیز واقعات سے متعلق کئی ایک ویڈیو سو شیل میڈیا پر وائرل ہورہے ہیں منگل کے دن تک پولیس نے مذکورہ بالا اشتعال انگیز واقعات کے ضمن میں جملہ 12مقدمات درج کئے ہیں۔

اس دوران گرفتار شدگان کے بہت سے رشتہ دارن قدیم پولیس اسٹیشن ہبلی پہنچے اور انھوں نے اپنے گرفتار شدہ رشتہ داران کی بیماریوں میں مبتلااہونے کی رپورٹیں دکھا کر پولیس سے انھیں رہا کرنے کی درخواست کی لیکن اُدھر بنگلور میں وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی نے کہا ہے کہ ہبلی تشدد میں ہوئے نقصانات کا ازالہ خاطیوں سے پورا کیا جائیگا۔

اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ خاطی کون ہے، اس کا فیصلہ ریاستی حکومت کرے گی یا عدالت کرے گی۔