کورونا سے 92 پادری بھی جان بحق

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 13-05-2021
فادرامبروز
فادرامبروز

 

 

آشا کھوسہ / نئی دہلی

کورونا کی دوسری لہر میں جہاں سیکڑوں ڈاکٹروں ، پروفیسروں، سائنسدانوں جیسے انمول انسانی وسایل کچھ ہی عرصے میں تلف ہوئے وہیں ہندوستان کے کیتھولک چرچ کو بھی بڑے پیمانے پر جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے ۔ کووڈ کی دوسری لہر میں اب تک 92 پادری اور ایک زیر تعلیم پادری کی موت ہوچکی ہے۔

یہ اعداد و شمار 10 اپریل سے 12 مئی ، 2021 کے دوران کے ہیں۔ ممتاز صحافی جوس کیوی کے ذریعہ شروع کئے گیۓ ایک کمیونٹی ویب پورٹل کے مطابق ہندوستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 10 کے قریب پادری کوو ڈ سے دم توڑ چکے ہیں ، جب کہ گذشتہ 12 مئی کو چھ اور اس سے قبل والے دن چار افراد کی موت کورونا کے سبب ہو ئی تھی۔

دس اپریل سے کوو ڈ سے 92 کے قریب پادری اور ایک مدرس کی موت ہوچکی ہے۔ کیتھولک چرچ کے علاوہ چرچ آف ساؤتھ انڈیا (سی ایس آئی) نے بھی گزشتہ روز ایک ایسے پجاری کو کھو دیا ، جو کیرالہ کے منار میں سالانہ اجتماع میں شرکت کے بعد کووڈ پازیٹو پاے گیۓ تھے ۔

سی ایس آئی ، جو ہندوستان میں پروٹسٹنٹ چرچ کی نمائندگی کرتے ہیں ، کے 100 پادری کووڈ سے اس وقت متاثر پاے گیۓ جب منار میں 13 سے 17 اپریل تک ہونے والے اجتماع کے بعد واپس آۓ ۔ متاثرہ افراد میں بشپ اے دھرمراج رسلام جو کہ سی ایس آئی کے ماڈریٹر اور جنوبی کیرالہ ڈائیسیسی کے سربراہ ہیں، بھی شامل ہیں۔

مضمون میں کورونا کی وجہ سے مرنے والے پادریوں کی ایک فہرست شامل ہے اور ان میں سے بیشتر کا تعلق کرناٹک ، گوا ، بہار ، دہلی ، اتر پردیش ، حیدرآباد سے ہے اور یہاں تک کہ بیرون ملک ایک شخص انتقال بھی کرچکا ہے۔ واضح رہے کہ ہندوستان میں عیسائیوں کی قلیل تعداد کے پیش نظر اموات کی یہ تعداد بہت زیادہ ہے۔

آواز دی وائس نے پادریوں کی بڑی تعداد میں کورونا سے ہلاکت کے پیچھے ممکنہ وجوہات کو سمجھنے کے لئے کیتھولک کے ایک پادری سے بات کی۔ پادری نے کہا کہ اعداد و شمار حیران کن ہیں۔ ان میں سے بیشتر نوجوان پادری ہیں اور ہمیں ان کی بیماری کے بارے میں مزید جاننے کے لئے اعداد و شمار اکٹھا کرنے ہوں گے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر پادریوں نے ابتدائی دیکھ بھال نہیں کی ہوگی اور ممکنہ طور پر طبی مدد لینے میں تاخیر کی ہوگی ۔ مسیحی پادریوں نے اپنے معاشرے کی بہبود کے لئے اپنے معمول کے کام کو جاری رکھا ہے باوجود اس کے کہ مذہبی اجتماعات بھی کوو ڈ کی پابندیوں کی وجہ سے بند ہیں ۔

کیتھولک چرچ ، کووڈ ۔19 کے راہباؤں کی صحت پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں بھی اعداد و شمار جمع کررہا ہے جو پورے ملک میں معاشرتی کاموں میں مصروف ہیں۔