اومی کرون : پروازوں کی بحالی کا فیصلے پر نظرثانی ممکن ،حکومت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 28-11-2021
اومی کرون : پروازوں کی بحالی  کا فیصلے پر نظرثانی ممکن ،حکومت
اومی کرون : پروازوں کی بحالی کا فیصلے پر نظرثانی ممکن ،حکومت

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

گزشتہ سال کورونا انفیکشن کی وجہ سے بند ہونے والی بین الاقوامی پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ بھی 15 دسمبر سے تبدیل ہو سکتا ہے۔ اتوار کو مرکزی وزارت داخلہ نے کورونا کی نئی قسم کے حوالے سے ایک ہنگامی میٹنگ کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اومی کرون ویریئنٹ کی وجہ سے دنیا بھر کی صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ اس کی بنیاد پر پرواز شروع کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے گی۔ پی ایم نریندر مودی نے ہفتہ کو ایک میٹنگ بلائی تھی اور اس فیصلے پر نظرثانی کرنے کو کہا تھا۔ دوسری طرف، دہلی ایمس کے سربراہ ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے اومیکرون کو ایک انتہائی خطرناک قسم قرار دیا ہے، جو ویکسین کے اثر کو بھی چکما دے سکتا ہے۔

بین الاقوامی مسافروں کا معاملہ

مرکزی وزارت داخلہ نے اتوار کو نئے کورونا ویرینٹ اومی کرون کے حوالے سے ایک ہنگامی میٹنگ کی۔ ہوم سیکرٹری کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں کہا گیا کہ بین الاقوامی کمرشل پروازوں کی بحالی کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے گا۔ یہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ آنے والے دنوں میں دنیا کی صورتحال کیسی ہوتی ہے۔

 اجلاس میں کہا گیا کہ حکومت بین الاقوامی مقامات سے آنے والے مسافروں کی جانچ اور نگرانی کے حوالے سے موجودہ ایس او پی (اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر) کا بھی جائزہ لے گی۔ خاص طور پر ان مسافروں کے لیے الگ ایس او پی جاری کیا جائے گا جو 'خطرے میں' زمرے میں رکھے گئے ممالک سے آرہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک میں وبا کی صورت حال پر بھی کڑی نظر رکھی جائے گی۔ ایئرپورٹ اور سی پورٹ کے ہیلتھ افسران کو ٹیسٹنگ پروٹوکول پر سختی سے عمل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

اومی کرون اور ویکسین

 دہلی ایمس کے سربراہ ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے ایک چونکا دینے والا دعویٰ کیا ہے کہ اومیکرون کتنا خطرناک ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس قسم کے اسپائک پروٹین ریجن میں 30 سے ​​زائد میوٹیشنز ہوئے ہیں جس کی وجہ سے یہ ویکسین کو بھی چکما دے سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں اس بات کی سنجیدگی سے چھان بین کی جانی چاہیے کہ ویکسین مختلف قسم کے خلاف کتنی موثر ہیں۔

 مرکز نے ریاستوں کو ہاٹ اسپاٹس کی نگرانی بڑھانے، تنہائی کو سختی سے نافذ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ مرکزی صحت سکریٹری راجیش بھوشن نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اومیکرون کے سلسلے میں قرنطینہ اور تنہائی کو سختی سے نافذ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اومی کرون کو تشویش کی ایک قسم قرار دیتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ جانچ کریں اور ہاٹ ا سپاٹ پر نگرانی بڑھائیں۔ انہوں نے ویکسینیشن کا دائرہ کار بڑھانے کی ہدایات بھی دی ہیں۔ ۔

 راجیش بھوشن نے کہا کہ بین الاقوامی پروازوں کے ذریعے آنے والے مسافروں کے ماضی کے ہوائی سفر کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا عمل ہے اور اسے ریاستی سطح پر دیکھا جانا چاہیے۔ ریاستوں کو مثبت شرح کو 5 فیصد سے نیچے رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔