افغانستان پراین ایس اےاجلاس،ڈوبھال کرینگےصدارت

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 17-10-2021
افغانستان پراین ایس اےاجلاس،ڈوبھال کرینگےصدارت
افغانستان پراین ایس اےاجلاس،ڈوبھال کرینگےصدارت

 

 

نئی دہلی: افغانستان کی صورتحال پر اگلے ماہ دہلی میں قومی سلامتی کے مشیروں (این ایس اے) کا اجلاس منعقد ہونا ہے۔ ہندوستان اس کی میزبانی کرے گا۔ اس اجلاس میں روس اور پاکستان کو بھی دوسرے ممالک کے ساتھ مدعو کیا گیا ہے۔

اجلاس کی صدارت ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوبھال کریں گے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس علاقائی کانفرنس میں چین ، ایران ، تاجکستان اور ازبکستان کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ اس میں افغانستان میں انسانی بحران کے مسائل زیر بحث آئیں گے۔

اس کے علاوہ سیکورٹی کے امور پر بھی بات چیت کی جائے گی۔ مجوزہ مذاکرات 10-11 نومبر کو ہونے کا امکان ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق ، یہ کانفرنس اسی شکل میں ہوگی جس کی علاقائی سلامتی کانفرنس پہلے ایران میں 2019 میں منعقد ہوئی تھی۔

افغانستان کے پڑوسی ممالک روس ، چین ، تاجکستان اور ازبکستان این ایس اے کی سطح کے اجلاس میں مدعو کیے جانے والوں میں شامل ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ اس کانفرنس میں پاکستان کے این ایس اے معید یوسف کو بھی بلا یا گیا ہے ، حالانکہ ابھی تک کانفرنس اور دعوت نامے کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے ، معلوم ہوا ہے کہ تیاریاں جاری ہیں۔

دنیا کو طالبان سے توقعات سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ بتایا جا رہا ہے کہ جن ممالک کو این ایس اے کو مدعو کیا گیا ہے انہیں پہلے ہی ہندوستان سے دعوت مل چکی ہے۔ تاہم اس کانفرنس میں طالبان کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔ یہ اجلاس نومبر کے دوسرے ہفتے میں تجویز کیا گیا ہے۔

روس نے 20 اکتوبر کو ماسکو میں بھی ایسی ہی کانفرنس کا اہتمام کیا ہے۔ اس میں بھارت کے ساتھ ساتھ اس نے طالبان کو بھی بلایا ہے۔ تاہم بھارتی حکومت ابھی تک طالبان کو یہاں مدعو کرنے کے حوالے سے الجھن کا شکار ہے۔ وجہ یہ ہے کہ طالبان ابھی تک عالمی برادری کی توقعات پر پورا نہیں اترا ہے۔

اس سے بہت زیادہ توقع کی جا سکتی ہے ، خاص طور پر انسانی حقوق کے مسائل کے حوالے سے۔ ان میں خواتین ، بچوں اور اقلیتوں کے انسانی حقوق شامل ہیں۔

یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کانفرنس میں پاکستان کیا کردار ادا کرتا ہے۔ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ پاکستانی این ایس اے معید یوسف آتے ہیں یا نہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو 2016 میں امرتسر میں اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے بعد یہ دونوں طرف سے کسی اعلیٰ عہدیدار کا پہلا دورہ ہوگا۔

اس سال مئی میں بھی بھارت نے افغانستان کے حوالے سے ایک کانفرنس کی تجویز دی تھی۔ تب بھی یوسف کو مدعو کیا گیا تھا۔ تاہم دہلی میں کورونا کی دوسری لہر کی وجہ سے یہ میٹنگ نہیں ہو سکی۔