این ایس اے اجلاس: مستقبل میں بھی افغانستان پر مذاکرات پر اتفاق

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
این ایس اے اجلاس: مستقبل میں بھی افغانستان پر مذاکرات پر اتفاق
این ایس اے اجلاس: مستقبل میں بھی افغانستان پر مذاکرات پر اتفاق

 

 

نئی دہلی :آواز دی وائس

افغانستان پر ہندوستان کی میزبانی میں منعقد این ایس اے اجلاس میں جو اتفاق رائے ہوئی اس نے اس کے مقصد کو پورا کردیا ہے کیونکہ افغانستان کی صورتحال پر میزبان ہندوستان کے ساتھ دیگر سات ممالک میں زبردست اور غیر معمولی ہم آہنگی رہی۔ آٹھ ممالک کے اعلیٰ سکیورٹی حکام نے اس عمل کو جاری رکھنے اور باقاعدہ مشاورت کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

اعلیٰ ذرائع نے بتایا کہ قومنی سلامتی مشیروں نے خطے کے سب سے اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور ایک مکمل اتفاق رائے پر پہنچے جس کی وجہ سے وہ مشترکہ دہلی اعلامیہ جاری کرنے میں کامیاب ہوئے۔

افغانستان کی صورت حال کے جائزےاور خطے کے بنیادی چیلنجوں پر غیر معمولی حد تک ہم آہنگی تھی۔ ان مسائل اور خطرات میں میں سلامتی کی صورتحال دہشت گردی کا بڑھتا ہوا خطرہ اور آنے والا انسانی بحران شامل تھے۔ این ایس اے نے انسانی امداد فراہم کرنے کی ضرورت کومحسوس کیا اور اس بات پر زور دیا کہ زمینی اور فضائی راستے دستیاب ہونے چاہئیں اور کسی کو بھی اس عمل میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے۔

این ایس اے نے اس فارمیٹ میں علاقائی ممالک کے درمیان باقاعدہ مشاورت جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دو طرفہ ایجنڈوں کی وجہ سے کسی کو بھی اس عمل کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے۔ وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے دوران قومی سلامتی مشیروں بہت اہم تبادلہ خیال ہوا ۔ جنہوں نے افغانستان کے بارے میں ہندوستان کے نقطہ نظر سے اتفاق کیا۔

ہندوستان کے قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال نے روس، قازقستان اور ایران کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کیں۔ یہ اہم ملاقاتیں تھیں اور ان کے ہم منصبوں کے ساتھ این ایس اے کی ذاتی کیمسٹری کی عکاسی کررہی تھیں۔ افغانستان کے ساتھ ساتھ دو طرفہ تعلقات پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔

 روس کے ساتھ جن اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں دفاعی تعاون اوراین ایس اے کے درمیان مستقبل کے تبادلے تھے۔

افغانستان کے علاوہ قازقستان کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان رابطوں اور تجارتی روٹس کو بڑھانے اور اس سمت میں عملی اقدامات پر بات چیت ہوئی۔

 ایران کے ساتھ ملاقات میں افغانستان کے علاوہ دو طرفہ تجارت اور تعلقات کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایران نے اس فارمیٹ کی پچھلی دو میٹنگوں کی میزبانی کی تھی ، اس عمل کو آگے بڑھانے کے طریقوں پر بھی بات چیت ہوئی۔ مجموعی طور پر کہہ سکتے ہیں کہ آٹھ ممالک کے قومی سلامتی مشیروں کے درمیان افغانستان کے نازک حالات پر ایک رائے بنی اور سب نے اس اات کو تسلیم کیا کہ افغان عوام کو مدد کی ضرورت ہے جبکہ اس مسئلہ پر مستقبل میں بھی بات چیت جاری رکھنے کی ضرورت ہوگی