اب ہندوستانی شہری بلا روک ٹوک نیپال میں داخل نہیں ہوسکتے

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 31-10-2021
اب ہندوستانی شہری بلا روک ٹوک نیپال میں داخل نہیں ہوسکتے
اب ہندوستانی شہری بلا روک ٹوک نیپال میں داخل نہیں ہوسکتے

 

 

کھٹمنڈو: نیپال کی حکومت نے نیپال آنے والے ہندوستانی شہریوں کے داخلے پر سخت کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب تک بغیر کسی پابندی کے سڑک کے ذریعے براہ راست نیپال میں داخل ہونے والے ہندوستانیوں کو آج سے نیپال میں داخل ہونے پر شناختی کارڈ دکھانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

حکومت نیپال کے وزیر داخلہ بال کرشنا کھنڈ نے ہفتے کے روز ایک حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے نیپال میں ہندوستانی شہریوں کے داخلے پر نئے قوانین کو لاگو کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

نیپال کے مقامی میڈیا روزنامہ کانتی پور نے وزارت داخلہ کے ذرائع کے حوالے سے خبر شائع کی ہے کہ نیپال کی سلامتی کونسل کے اجلاس کی سفارش کے بعد نیپال کے نگراں وزیر اعظم سمیت وزیر داخلہ کھنڈ نے اس فیصلے پر دستخط کر دیے ہیں۔ جس میں ہندوستانی شہریوں کو نیپال میں داخل ہونے پر شناختی کارڈ کو لازمی قرار دیا گیا ہے

۔ حکومت نیپال کی جانب سے یہ دلیل دی جارہی ہے کہ کھلی سرحد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تیسرے ممالک کے شہری آسانی سے نیپال میں داخل ہوجاتے ہیں جس سے نیپال کی سلامتی کو خطرہ ہوسکتا ہے۔ حال ہی میں 11 افغان شہری بھارت کے راستے نیپال میں داخل ہوئے۔

اگرچہ ان کے پاس ہندوستانی شناختی کارڈ بھی تھا لیکن تفتیش سے معلوم ہوا کہ وہ تمام شناختی کارڈ جعلی تھے۔ افغانستان کے شہریوں سے فرضی آدھار کارڈ ملنے کے بعد دونوں ممالک کی سیکورٹی ایجنسیوں میں ہلچل مچ گئی۔ بعد ازاں تفتیش سے معلوم ہوا کہ ان افغان شہریوں نے پنجاب سے آدھار کارڈ حاصل کیے تھے۔

نیپال حکومت کے اس فیصلے پر عمل درآمد کرنا تھوڑا مشکل ہو سکتا ہے۔ سڑک کے ذریعے نیپال جانے والوں کے لیے شناختی کارڈ رکھنا یا دکھانا کوئی بڑی بات نہیں لیکن سرحدی علاقے میں رہنے والے اور روزمرہ کام یا کاروبار کے سلسلے میں آنے والے لوگوں کے لیے یہ نیا حکم دن میں کئی بار سرحد عبور کرنے کے لیے ہے۔

پریشانی کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ فیصلہ نیپال کی طرف سے لاگو کیا گیا ہے اور ساتھ ہی ہندوستان سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ سفارتی ذرائع سے اس طرح کے اصول کو نافذ کرے۔ نیپال اچھی طرح جانتا ہے کہ اس فیصلے کو اکیلے نافذ کرنا اتنا آسان نہیں ہے اور یہ عملی بھی نہیں ہے۔

بنگلور میں ہندوستان نیپال کی سیکورٹی پر حالیہ دو روزہ میٹنگ میں بھی یہ موضوع اٹھایا گیا اور نیپال نے مشترکہ طور پر ہندوستان کی کھلی سرحد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کسی بھی تیسرے ملک کے شہریوں کی طرف سے سرحد پار سے ہونے والے واقعات کو روکنے کے لئے موثر اقدامات کئے۔