کرناٹک: حجاب اور حلال کے بعد اب اذان پر تنازعہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
کرناٹک: حجاب اور حلال کے بعد اب اذان پر تنازعہ
کرناٹک: حجاب اور حلال کے بعد اب اذان پر تنازعہ

 

 

آواز دی وائس، بنگلورو

مہاراشٹر میں مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے مطالبے کے بعد اب کرناٹک میں بھی ہندو تنظیموں نے ایسا ہی مطالبہ کرنا شروع کردیا ہے۔ سری رام سینا نے کرناٹک میں حکمراں بی جے پی پر زور دیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں کارروائی کرے۔

 حکام اس بارے میں فکر مند ہیں کیونکہ 'رمضان' کا مہینہ شروع ہو چکا ہے اور ایس ایس ایل سی (کلاس 10) کے امتحانات بھی چل رہے ہیں۔

سری رام سینا کے ریاستی صدر سدالنگا سوامی جی نے پیر کو مطالبہ کیا کہ جو لوگ لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اذان دے رہے ہیں ان کے خلاف فوری کارروائی کی جانی چاہئے۔ اس سے عام لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ صوتی آلودگی پیدا کرنے کا سبب بھی بن رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ رمضان کے دوران مساجد کےسائرن کا استعمال بھی لوگوں کو پریشان کرتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست کو قدم اٹھانا چاہیے اور کارروائی کرنی چاہیے۔

مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے صدر راج ٹھاکرے نے مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگرایسا نہیں کیا گیا تووہ لاؤڈ اسپیکرپر اذان سے قبل پہلے 'ہنومان چالیسہ' پڑھیں گے۔

دریں اثنا ریاستی حکومت نے مذبح خانوں کے لیے ایک حکم جاری کیا ہے کہ جانوروں کوذبح کرنے سے پہلے بے ہوش کرنا ضروری ہے۔ یہ کارروائی حیوانات کے وزیر پربھو سنگھ چوہان کی زبانی ہدایات کے بعد کی گئی ہے۔اس سلسلے میں سرکلرنے پہلےہی'حلال'پرپابندی کےمطالبات کے درمیان تنازعہ پیدا کر دیا تھا۔

کانگریس نےسرکلرکے معاملے کی مذمت کی ہے اور یہاں تک کہہ دیا کہ اگر لوگوں کے ساتھ جبرا ایسا کیا گیا تو وہ پارٹی کارکنان ان کی مدد کے لیے آگے آجائیں گے۔

سیاسی مبصرین کہنا ہے کہ ریاست کرناٹک میں عام اسمبلی کے انتخابات 2023 میں ہونے والے ہیں، اسی کے پیش نظر کچھ سیاسی جماعتیں ابھی سے اپنی زمین تیار کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔