سراج انور / پٹنہ
بہارسرکار اور اس کے تمام دست وبازوجب کام پرلگے تب ایک معمارکو قبرنصیب ہوپائی۔ جی ہاں معاملہ ریاست کے کشن گنج ضلع کے پوٹیا بلاک کے گاؤں دبانوچی سے متعلق ہے۔ نور الہدی ، جو بطور معمار کام کرتا تھا،اس کا سکم میں کوڈ۱۹ سے انتقال ہوگیااور سکم سرکار کو اصرارتھا کہ اس کی لاش کو جلائے گی مگروزیراعلیٰ بہارنتیش کمارکی کوششوں سے تدفین ممکن ہوئی۔
نورالہدیٰ کی موت کے بعد اس کا خاندان بے چین ہواٹھاتھا کیونکہ وہ جواں سال تھا۔اس کا ایک سبب یہ بھی تھا کہ حکومت سکم نے ایک قاعدہ بنارکھا ہے کہ کرونا سے مرنے والوں کی لاشوں کو ، خواہ ان کا مذہب کچھ بھی ہو ، جلایا جائے گا۔ لیکن نورالہدیٰ کے معاملے میں ، سکم حکومت کو نہ صرف وزیر اعلی نتیش کمار کے اقدام کی وجہ سے اپنے ضابطے سے پیچھے ہٹنا پڑابلکہ موت کے ، چار دن کے بعدنورالہدیٰ کی لاش بھی اس کے کنبہ کومل گئی۔ 24 مئی کو نورالہدی کے اہل خانہ کو ان کی موت کی خبر موصول ہوئی تھی۔
اس کے بعد ، انہوں نے لاش کو لانے کی کوشش شروع کردی تھی۔ اس کے لئے ضلعی انتظامیہ کو صورتحال سے آگاہ کیا گیاتھا۔ اس کا جائزہ لیتے ہوئے 24 مئی کو ہی گنگٹاک ضلع انتظامیہ سے رابطہ کیااوراس کی لاش مانگی مگرمعاملہ نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوا۔ اس کے بعد ، اس کے لواحقین نے کسی طرح بہار کے وزیر اعلی نتیش کو معاملے سے آگاہ کیا۔
اس کا اثر یہ ہوا کہ چیف منسٹر نے نہ صرف سکم کے وزیر اعلی پریم سنگھ تمانگ کو ایک خط لکھا ، جس میں ان سے اپیل کی کہ وہ لاش کو ذاتی سطح پر حوالے کرنے کے انتظامات کریں۔ انہوں نے سی ایم تمانگ سے معاملے میں مداخلت کرنے کو کہا۔ اس کے علاوہ وزیر اعلی نتیش کمار نے سکم کے گورنر سے بھی بات کی۔
دوسری طرف ، بہار کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی سکم کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کے ساتھ رابطے میں رہے ، اسی وقت ، نتیش کے پرنسپل سکریٹری نے سکم کے چیف منسٹر کے پرنسپل سکریٹری کے ساتھ بات کی۔ آخر کار ، نتیش کی تمام کوششوں کے بہتر نتائج برآمد ہوئے۔ سکم کی حکومت سے حکومت بہار کو یہ پیغام ملا کہ ایمبولینس بھیج کر نورالہدیٰ کی لاش لےجا سکتے ہیں۔
تمام تر جدوجہد کے بعد ،آخرکارنورالہدیٰ کی میت نہ صرف اس کے گاؤں پہنچی ، بلکہ اس کی اسلامی طریقے تدفین بھی ہوئی۔
کشن گنج کے صحافی شمس احمد نےآواز دی وائس کو بتایا کہ یہ کوئی ہائی پروفائل کیس نہیں ہے۔ لیکن بہار کے تمام اعلی افسران نے نور الہدیٰ کی لاش کو گنگٹاک سے کشن گنج لانے میں مدد کی۔
واضح ہوکہ نورالہدیٰ سکم میں بطور معمار کام کرتا تھا۔ کشن گنج کے سرحدی علاقے سے سکم کا فاصلہ ڈیڑھ سو کلو میٹر ہے ، لہذا سکم کا مزدور طبقہ کام کے لئے جاتا ہے۔ کرونا کی وبا کے اس دور میں ، جو لوگ باہر کام کر رہے ہیں ، وہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔مگربہت سارے ایسے افراد بھی ہیں جو کسی وجہ سے گھر واپس نہیں آسکے ہیں۔اورکہیں نہ کہیں پھنسے ہوئے ہیں۔
جے ڈی یو اقلیتی سیل کے ریاستی نائب صدر میجر اقبال حیدر خان کا کہنا ہے کہ نتیش کمار نے کبھی بھی بہار کے مسلمانوں کو مایوس نہیں کیا۔ نتیش کمار کا نعرہ ہے "سب کا ساتھ سب کا وکاس ،سب کا انصاف۔"