تجسوی کی افطار پارٹی میں نتیش کی شرکت نے سب کو چونکادیا

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 22-04-2022
تجسوی کی افطار پارٹی میں نتیش کی شرکت نے سب کو چونکادیا
تجسوی کی افطار پارٹی میں نتیش کی شرکت نے سب کو چونکادیا

 

 

پٹنہ: آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے جمعہ کو پٹنہ میں افطار پارٹی کا اہتمام کیا، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے بڑے لیڈروں نے شرکت کی۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سخت سیکورٹی کے درمیان تیجسوی کی افطار پارٹی میں شرکت کی۔ افطار پارٹی میں چراغ پاسوان، بی جے پی لیڈر سید شاہنواز حسین اور رابڑی دیوی بھی موجود تھے۔

آخری بار نتیش کمار اتحاد ٹوٹنے سے چند دن پہلے 2017 میں رابڑی دیوی کی رہائش گاہ پر منعقد افطار میں موجود تھے۔ بہار قانون ساز کونسل کے لیڈر اور بی جے پی کے سینئر لیڈر اودھیش نارائن سنگھ بھی تیجسوی کی افطار پارٹی میں پہنچے۔ افطار پارٹی میں تیجسوی یادو کے بڑے بھائی تیج پرتاپ یادو اور لالو پرساد یادو کی بیٹی میسا بھارتی بھی موجود تھیں۔

آپ کو بتا دیں کہ حال ہی میں نتیش کمار نے بھی سشیل مودی کی طرف سے دی گئی افطار پارٹی میں شرکت کی تھی۔ سشیل مودی پہلے ایم ایل اے، پھر نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر افطار کا اہتمام کرتے رہے۔ سشیل مودی نے بدھ کو بطور رکن پارلیمنٹ افطار کا اہتمام کیا۔ مودی گزشتہ تیس سالوں سے بہار میں افطار کا اہتمام کر رہے ہیں۔

 

بدھ کو منعقدہ افطار میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار سمیت ان کے کابینہ کے بیشتر ساتھی اور روی شنکر پرساد سمیت بہار بی جے پی کے کئی سینئر لیڈر موجود تھے۔ سشیل مودی اس افطاری کا اہتمام انجمن اسلامیہ ہال میں کرتے ہیں اور اس میں بڑی تعداد میں مقامی مسلمانوں نے شرکت کی۔

 

اس موقع پر بی جے پی کے سینئر لیڈر اور بہار کے وزیر صنعت شاہنواز حسین نے میڈیا کو بتایا کہ ’’سی ایم صاحب (نتیش کمار) افطار کے لیے آئے ہیں۔ انجمن اسلامیہ جو کہ ایک تاریخی مقام ہے، اتنی اچھی ہوگئی ہے۔ یہاں افطار کی پہلی دعوت ہے۔ سشیل مودی جی پچھلے کئی سالوں سے دعوت دے رہے ہیں۔ سی ایم صاحب خود افطار دے رہے ہیں۔

یہ واقعہ دو سال تک کورونا کے دور میں نہیں ہوا۔ اس بار ارون سنہا، سشیل مودی اور ہم نے مل کر یہ دعوت دی ہے۔ شاہنواز حسین نے کہا کہ انجمن اسلامیہ کتنی بدل چکی ہے۔

یہ ایک تاریخی مقام ہے۔ یہاں بہت بڑے لوگ آئے ہیں۔ مولانا آزاد آئے، کئی بڑے لیڈر آئے۔ اس طرح کی حالت پورے ہندوستان میں نہیں ہوگی، جیسا کہ یہاں کے وزیر اعلیٰ نے پیدا کیا ہے۔”

وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے نامہ نگاروں سے بات نہیں کی۔ ان سے فسادات کے بارے میں سوال کیا گیا جسے انہوں نے نظر انداز کر دیا۔ وہ 'سب کو ہماری نیک تمنائیں' کہتے ہوئے وہاں سے چلے گئے۔