نئی دہلی :روسی وفاق کی سیکورٹی کونسل کے سکریٹری، ہز ایکسی لینسی جناب نکولائی پاتروشیف نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔
سکریٹری پاتروشیف نے آج صبح میں قومی سلامتی کے مشیر اور وزیر خارجہ کے ساتھ ہوئی نتیجہ خیز بات چیت سے وزیر اعظم کو مطلع کیا اور ہندوستان کے ساتھ ’خصوصی اور اسٹریٹجک پارٹنرشپ‘ کو مزید گہرا کرنے کے بارے میں روس کے مضبوط عزم کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے ایک ایسے وقت میں سکریٹری پاتروشیف کی قیادت میں روسی وفد کے دورہ کی تعریف کی جب اس خطہ میں بڑی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔
انہوں نے سکریٹری پاتروشیف سے کہا کہ وہ صدر پوتن تک ان کا شکریہ پہنچا دیں جو ہند-روس پارٹنرشپ کی جانب مسلسل توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ دو طرفہ اجلاس کے لیے، مستقبل قریب میں بھارت میں صدر پوتن کا استقبال کرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔
اس سے قبل بدھ کی صبح قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور روسی سکیورٹی چیف نیکولے پتروشیف نے افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قیام کے درمیان آج یہاں افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا
وزارت خارجہ اور دفاع کے سینئر عہدیدار بھی اس اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں جو ہندوستان۔روس بین الحکومتی مشاورت کے تحت منعقد ہو رہا ہے پترشیف یہاں دو روزہ دورے پر ہیں جن کے ساتھ روسی وزارتوں اور محکموں کے وفود ان کے ہمراہ ہیں۔
روسی سفارت خانے نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ روس اور ہندوستان کے درمیان یہاں سیکورٹی کے امور پر بات چیت کی جا رہی ہے۔ روسی سلامتی کے سربراہ نکولے پتروشیف نے ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوبھال سے بات چیت کی۔‘‘ یہ ملاقات 24 اگست کو وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے بعد ہو رہی ہے۔
Was happy to meet Mr. Nikolai Patrushev, Secretary of the Security Council of Russia. His visit allowed useful discussions between both sides on important regional developments. pic.twitter.com/v0cwJH1yAF
— Narendra Modi (@narendramodi) September 8, 2021
اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے اپنے سینئر حکام سے کہا تھا کہ وہ افغانستان کی صورتحال پر مسلسل رابطے میں رہیں۔
مذاکرات کے آغاز پر روسی وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے ڈوبھال نے کہا کہ یہ ایک بہت ہی خاص ملاقات ہے جو مودی اور پوٹن کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے بعد ہورہی ہے اور ہم اس ملاقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ پترشیف کی مودی اور جے شنکر سے ملاقات کی بھی توقع ہے۔ اس سے قبل روس میں ہندوستان کے سفیر وینکٹیش ورما نےبتایا کہ افغانستان کی صورتحال پورے خطے کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ ہندوستان اور روس وہاں کی پیش رفت سے متاثر ہیں۔
ڈوبھال اور پترشیف کے درمیان مذاکرات کے دوران طالبان کو تسلیم کرنے سمیت مختلف امور پر بات چیت کا امکان ہے۔ ریا نووستی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ افغانستان کی صورتحال پورے خطے کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ ہندوستان اور روس وہاں کی پیش رفت سے متاثر ہیں۔ وہاں جو کچھ ہو رہا ہے دونوں ممالک کے مفادات کے لیے خطرہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مہاجرین کے مسئلے کے علاوہ منظم جرائم میں اضافے کا بھی امکان ہے۔ " انہوں نے کہا کہ اب افغانستان کے جدید ترین ہتھیار مسلح پارٹیوں کے ہاتھوں میں آچکے ہیں۔
It's a matter of pride to meet my counterpart & Russia's Security Chief Nikolai Patrushev today in New Delhi. We've discussed important issues including deepening bilateral cooperation in the field of security with an emphasis on further interaction on the anti-terrorist track. pic.twitter.com/7lzgGlFwFF
— NSA, Ajit K. Doval (@NSAajitkdoval) September 8, 2021